You are currently viewing یہ اللہ کے 99 ناموں میں سے ایک ہے، اور اس کا ذکر قرآن میں ایک بار آیا ہے
yeh Allah ke 99 naamo mein se aik hai aur is ka zikar quran mein aik baar aaya hai

یہ اللہ کے 99 ناموں میں سے ایک ہے، اور اس کا ذکر قرآن میں ایک بار آیا ہے

الباطن کے نام کا مطلب ہے “پوشیدہ” یا “راز”۔ یہ اللہ کے 99 ناموں میں سے ایک ہے، اور اس کا ذکر قرآن میں ایک بار آیا ہے۔

عربی میں لفظ بطین کے متعدد معانی ہیں جن میں “پوشیدہ،” “خفیہ،” “اندرونی” اور “مباشرت” شامل ہیں۔ اللہ کے سیاق و سباق میں الباطن سے مراد اس کا ہمارے جسمانی ادراک سے پوشیدہ ہونا ہے۔ وہ اس دنیا میں غیب ہے، پھر بھی اس کا وجود مخلوق میں اس کی نشانیوں سے ظاہر ہے جس کے اندر کے تمام حالات وہ جانتا ہے!ہمارے دلوں کے بھید صرف اللہ ہی جانتا ہے۔ وہ ہمارے خیالات، ہماری خواہشات اور ہمارے خوف کو جانتا ہے۔ وہ وہ ہے جس کی طرف ہم رجوع کر سکتے ہیں جب ہمیں مدد کی ضرورت ہو، اور وہی ہے جس پر ہم اپنے گہرے رازوں پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔الباطن نام ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اللہ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے، یہاں تک کہ جب ہم اسے نہیں دیکھ سکتے۔ وہ وہی ہے جو ہمیں اپنے آپ سے بہتر جانتا ہے، اور وہی ہے جو ہم سے غیر مشروط محبت کرتا ہے۔قرآن کی وہ آیت ہے جس میں الباطن کے نام کا ذکر ہے:”وہی اول و آخر اور چڑھنے والا (سب پر) اور وہ جو تمام پوشیدہ چیزوں کو جانتا ہے، اور وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔” (قرآن 57:3)الباطن نام اللہ کی عظمت اور ہمارے نزدیک اس کے قرب کی ایک طاقتور یاد دہانی ہے۔ یہ ایک ایسا نام ہے جس پر ہمیں غور کرنا چاہیے اور اس پر غور کرنا چاہیے، تاکہ ہم اللہ کو مزید گہرائی سے جان سکیں اور اس سے زیادہ حقیقی محبت کر سکیں۔