You are currently viewing سیرت النبی ،حلیمہ سعدیہ کی گود میں
Seerat-un-Nabi in the lap of Halima Saadia

سیرت النبی ،حلیمہ سعدیہ کی گود میں

رسول اللہ کی بر کا ت

پھر یہ لو گ بنی سعد کی پہنچ گئے ان دنو ں یہ علا قہ خشک اور قحط زدہ تھا حلیمہ سعدیہ فر ما تی ہیں اس شام جب ہما ری بکریا ں چرا کر واپس آئیں تو ان کے تھن دودھ سے بھرے تھے جب کہ اس سے پہلے ایسا نہیں تھا ان میں سے بہت کم اور بہت مشکل سے دودھ نکلتا تھا ہم نے اس دن بکر یو ں کا دودھ دوہا تو سارے بر تن بھر گئے اور ہم نے جا ن لیا یہ ساری بر کت اس بچے کی وجہ سے ہے آس پا س کی عورتو ں میں بھی یہ با ت پھیل گئی ان کی بکر یاں بد ستور بہت کم دودھ دے رہی تھیں

غرض ہما رے گھر میں ہر طرف ہر چیز میں بر کت نظر آنے لگی دوسرے لو گ تعجب میں رہے اس طر ح دو ما ہ گزر گئے دو ما ہ میں ہی آپ ﷺ چلنے پھر نے لگ گئے اور آٹھ ما ہ کے ہو ئے تو با تیں کر نے لگ گئے آپ ﷺ کی با تیں سمجھ میں نہیں آتی تھیں لیکن 9 ما ہ کی عمر میں صا ف گفتگو کر نے لگ گئے

اس دوران آپ ﷺ کی بہت سی بر کا ت دیکھنے میں آئیں حلیمہ سعد یہ فر ما تی ہیں جب میں آپ ﷺ کو اپنے گھر لے آئی تو بنو سعد کا کو ئی ایسا گھر انہ نہں تھا جس سے مشک کی خو شبو نہیں آتی ہو اس طرح سب لو گ آپ ﷺ سے محبت کر نے لگ گئے جب آپ ﷺ کا دودھ چھڑوایا تو آپ ﷺ کی زبا ن سے یہ الفا ظ نکلے

تر جمہ : اللہ بہت بڑا ہے اللہ پا ک کے لئے بے حد تعریف ہے اور اس کے لئے صبح شام کی پا کی ہے

شق صدر کا واقعہ

پھر جب آپ ﷺ دو سال کے ہو گئے تو آپ ﷺ کو لے کر آپ ﷺ کی والد ہ کے پا س آئے اس عمر میں پہنچے کے بعد بچے کو ما ں با پ کے حو الے کر دیا جا تا ہے آپ ﷺ کی بر کا ت دیکھ چکےتھے اور ہما ری آرزوتھی کی آپ ﷺ اور مدت ہما رے پا س رہیں چنا نچہ اس بارے میں آپﷺ کی والد ہ سے بات کی ان سے یو ں کہا :

آپ ہمیں اجا زت دیں کہ ہم بچے کو ایک سال اور اپنے پا س رکھ سکیں میں ڈرتی ہو ں کہ بچے پر مکہ کی بیما ریوں اور آب وہوا کا اثر نہ ہو جا ئے جب ہم نے با ر با ر کہا تو حضرت آمنہ ما ن گئیں اور ہم آپ ﷺ کو لے کر گھر آگئے آپ ﷺ جب بڑے ہو ئے تو بچو ں کو کھیلتے دیکھتے تھے آپ ﷺ ان کے نز دیک نہ جا تے امی جا ن کیا با ت ہے دن میں میرے بھا ئی بہن نظر نہیں آتے آپ ﷺ اپنے دودھ شریک بھا ئی عبد اللہ اور بہنو ں انیسہ اور شیما کے با رے میں پو چھ رہے تھے حلیمہ فر ماتی ہیں میں نے بتا یا وہ صبح سو یرے بکریا ں چرانے جا تے ہیں شام کے بعد گھر آتے ہیں یہ جا ن کر آپ ﷺ نے کہا کہ مجھے بھی اُن کے ساتھ بھیج دیا کر یں اس کے بعد آپ ﷺ اپنے بہن بھا ئیوں کے ساتھ جا نے لگے آپ ﷺ خو ش خو ش جا تے اور واپس آتے ایسے میں ایک دفعہ خو ف زدہ انداز میں میرے بچے میرے پا س دوڑتے ہو ئے آئے امی جا ن جلدی چلیں ورنہ محمد بھا ئی ختم ہو جا ئیں گے

یہ سن کر میرے تو حو ش اڑ گئے دوڑ کر وہا ں پہنچی ہم نے آپ ﷺ ک دیکھا آپ ﷺ کھڑے تھے رنگ اڑا تھا چہرے پر زردی ما ئل تھی اور یہ اس لئے نہیں تھا کہ آپ ﷺ کو سینہ چاک ہو جا نے کہ تکلیف ہو ئی تھی بلکہ اس لئے تھا کہ آپ ﷺ نے ان فر شتو ں کو دیکھا تھا

شق صدر رسول اللہ کی بیا نی

حلیمہ سعدیہ فر ما تی ہیں میں نے پو چھا کیا ہوا ہے آپ ﷺ نے بتا یا میرے پا س دو آدمی آئے تھے وہ سفید کپڑے پہنے ہو ئے تھے( حضرت جبرائیل اور حضرت میکا ئیل تھے ) ان دنو ں میں سے ایک نے کہا یہ وہ ہی ہے دوسرے نے جو اب دیا ہا ں یہ وہ ہی ہے

پھر وہ دنو ں میرے قریب آئے مجھے پکڑا اور لٹا دیا اس کے بعد انہو ں نے میرا پیٹ چا ک کیا اور اس میں سے کو ئی چیز تلاش کر نے لگے آخر میں وہ چیز مل گئی انہو ں نے با ہر نکال پھینک دیا میں نہیں جا نتا کہ وہ چیز کیا تھی

اس کے با رے میں دوسری روایا ت میں یہ وضا حت ملتی ہے کہ وہ سیا ہ رنگ کا دانہ سا تھا یہ انسان کے جسم میں شیطا ن کا گھر ہو تا ہے اور شیطا ن انسان کے بد ن میں یہیں سے اثر ات ڈالتا ہے  حلیمہ سعدیہ فر ما تی ہیں پھر ہم آپ ﷺ کو گھر لے آئے اس وقت میرے شو ہر عبد اللہ بن حا رث نے مجھے کہا حلیمہ مجھے ڈر ہے کہیں اس بچے کو نقصا ن نہ پہنچ جا ئے اس لئے اس کے گھر والو ں کے پا س چھو ڑ آئیں

میں نےکہا ٹھیک ہے پھر ہم آپ ﷺ کو لے کر مکہ کی طر ف روانہ ہو ئے جب میں مکہ کے بالا ئی علا قے میں پہنچی تو اچا نک آپ ﷺ غا ئب ہو گئے میں حو اس با ختہ ہو گئی

حلیمہ سعد یہ فر ما تی ہیں میں پر یشا نی کی حا لت میں مکہ پہنچی  آپ ﷺ کے دادا عبد المطلب کے پا پہنچتے ہی میں نے کہا

میں آج رات محمد کو لے کر آرہی تھی مگر جب با لائی علا قے میں پہنچی تو وہ کہیں غا ئب ہو گئے اب خد اکی قسم میں نہیں جا نتی وہ کہا ں ہیں ؟ عبد المطلب یہ سن کر فورا کعبے کے پا س کھڑے ہو گئے انہو ں نے آپ ﷺ کے مل جا نے کی دعا کی پھر آپ ﷺ کی تلا ش میں روانہ ہو گئے ان کے ساتھ ورقہ بن نو فل بھی تھے غرض دو نو ں تلا ش کر تے کر تے تہا مہ کی دوادی میں پہنچے ایک درخت کے قریب ایک لڑکا نظر آیا اس درخت کی شا خیں بہت گھنی تھیں عبد المطلب نے پو چھا لڑکے تم کو ن ہو

کتا ب کے تا لیف عبداللہ فا رانی