You are currently viewing روزہ رکھنے کے فوائد،قوت مدافعت کتنی بڑھتی ہے جانئے

روزہ رکھنے کے فوائد،قوت مدافعت کتنی بڑھتی ہے جانئے

روزہ قرب الہٰی کا ذریعہ تو ہے ہی، لیکن اس کے کچھ ایسے فوائد بھی ہیں کہ سن کر غیرمسلم بھی اسلامی تعلیمات پر عش عش کر اٹھیں۔ ویب سائٹ پڑھ لو کے مطابق روزے کا پہلا فائدہ یہ ہے کہ اس میں بھوکا پیاسا رہنے سے ان مستحق لوگوں کی تکلیف کا احساس ہوتا ہے جنہیں دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں۔ رمضان کے دوران امیر، غریب، بڑے، بوڑھے ہر طرح کے لوگ مساجد میں اکٹھے ہوتے ہیں۔اس سے مسلم بھائی چارے کو فروغ ملتا ہے اور باہمی محبت بڑھتی ہے۔

ان دو سماجی فوائد کے ساتھ روزے کے بے شمار طبی فوائد بھی ہیں۔ روزہ دماغ اور دل کی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس سے بلڈپریشر مستحکم ہوتا ہے، چربی ختم ہوتی ہے۔ پٹھوں کو تقویت ملتی ہے۔ غرض روزے سے پورے جسم کی مجموعی صحت پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور آدمی کئی طرح کی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔
روزے سےجسم کی قوتِ مدافعت بیماریوں سے بچا کر صحت مند رکھتی ہے۔ اس قوت مدافعت کو بہترکرنے کے طریقوں میں سے ایک طریقہ روزے رکھنا بھی ہے۔ انسان صبح سے شام تک بھوکا پیاسا رہتا ہے تو اس کے جسم کے اندر وہ خلیے متحرک ہو جاتے ہیں جو اس کے مدافعتی نظام کو بہتر بنا کر اس کو طرح طرح کی بیماریوں سے بچاتے ہیں۔ اگر بیماری جسم میں پہلے سے موجود ہو تو روزے اس کے صحت یاب ہونے کی رفتار میں اضافہ کر دیتے ہیں۔
یہ اینٹی الرجی (Anti-allergy) عمل کو فعال کرتا ہے
یہ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے
اس سے ہاضمے کے نظام کو آرام ملتا ہے
اینٹی انفلیمیٹری (Anti Inflammatory) اثرات ہیں
روزہ حسِ ذائقہ کو بہتر کرتا ہے
دانت اور مسوڑھوں کے امراض کم ہو جاتے
یہ انسان کی قوتِ ارادی (Motivation ) کو بڑھاتا ہے