You are currently viewing وضو کے متعلق مسائل حصہ چہارم
Problems related to ablution

وضو کے متعلق مسائل حصہ چہارم

حدیث نمبر : 167

رسو ل ﷺ  نے اپنی مر وحمہ صا حبزادی حضرت زینب کو غسل کے وقت فر ما یا تھا کہ غسل دا ہنی طرف سے دو ، اور اعضا وضو  سے غسل کی ابتدا کر و۔

حدیث نمبر : 168

رسو ل ﷺ جو تا پہنتے ، کنگھی کرنے ، وضو کر نے اور اپنے ہر کا م میں دا ہنی طرف سے ابتدا کر نے کو پسند فر ما تے ۔

ام المؤ منین حضرت عا ئشہ ؑ فر ما تی ہیں کہ ایک سفر میں صبح ہو گئی پا نی تلا ش کیا گیا ، مگر نہیں ملا تو تیمم نا زل ہا ئی ۔

حدیث نمبر ب: 169

میں نے رسو ل ﷺ کو دیکھا نماز عصر کا وقت آ گیا ، لو گو

ں نے پا نی تلا ش کیا ، جب انہیں پا نی نہ ملا ، تو رسو ل ﷺ کے پا س ایک بر تن میں پا نی لا یا گیا ۔ رسولﷺ نے اس میں اپنا ہا تھ ڈال دیا اور لو گو ں کو حکم دیا کہ اس بر تن سے وضو کر یں ۔ حضر ت انس ؑ کہتے ہیں میں نے دیکھا کہ آپ کی انگلیو ں کے نیچے سے پا نی  چشمے کی طرح ابل رہا تھا ۔ یہا ں تک کہ قا فلے کے آخری آدمی نے بھی وضو کیا ۔

عطا بن ابی رہا ح آدمیوں کے با لو ں سے رسیا ں اور ڈو ریا ں بنا نے میں کچھ حر ج نہیں دیکھتے تھے اور کتو ں کے جھو ٹے اور ان کے مسجد سے گزرنے کا بیا ن ۔ زہدی کہتے ہیں کہ جب کتا کسی پا نی کے بھرے بر تن میں منہ ڈال دے اور اس کے علا وہ اور پا نی مو جو د نہ ہو تو اس سے وضو کیا جا سکتا ہے ۔ سفیا ن کہتے ہیں یہ مسئلہ اللہ تعا لیٰ کے اس ارشا د سے سمجھ آتا ہے ۔ جب پا نی نہ پا ؤ تو تیمم کر لو اور کتے کا جھو ٹا پا نی تو ہے ۔ مگر تعبیت اس سے نفرت کر تی ہے ۔ بہر حا ل اس سے وضو کر لے ۔ اور احتیا ط تیمم بھی کر لے ۔

حدیث نمبر : 170

ہما رے پا س رسو ل ﷺ کے کچھ با ل مبا رک ہیں جو ہمیں انس ؑ سے یا انس ؑ کے گھر والو ں کی طرف سے ملے ہیں ۔ یہ سن کر عبیدہ نے کہا کہ اگر میرے پا س ان با لو ں میں سے ایک با ل بھی ہو تو وہ میرے لیے سا ری دنیا اور اس کی ہر چیز سے زیا دہ عزیز ہے ۔

حدیث نمبر : 171

رسول ﷺ نے حتجہ الوداع میں جب سر کے با ل منڈؤائے تو چب سے پہلے ابو طلحہ ؑ نے آپ کے با ل لیے تھے ۔

حدیث نمبر : 172

رسو ل ﷺ نے فر ما یا کہ جب کتا تم میں سے کسی کے بر تن میں سے کچھ پی لے تو اس کو سا ت مر تبہ دھو لو تو پا ک ہو جا ئے گا ۔

حدیث نمبر : 173

آپ ﷺ نے فر ما یا  کہ ایک شخص نے ایک کتے کو دیکھا ، جو پیا س کی وجہ سے گیلی مٹی کھا رہا تھا ۔ تو اس شخص نے اپنا مو زہ لیا اور اس سے پا نی بھر کے پیلا نے لگا ، حتیٰ کہ اسے خو ب سیراب کر دیا ۔ اللہ نے اس شخص کے اس کا م کی قدر کی اور اسے جنت میں دا خل کر دیا ۔

حدیث نمبر : 174

رسو ل ﷺ کے زما نے میں کتے مسجد میں آتے جا تے تھے لیکن لو گ ان جگہو ں پر پا نی نہیں چھڑکتے تھے ۔

حدیث نمبر : 175

میں رسو ل ﷺ سے کتے کے شکار کے متعلق دریا فت کیا ۔ تو آپ نے فر ما یا کہ جب تو اپنے سد ھا ئے ہو ے کتے کو چھو ڑے اور وہ شکا ر کر لے تو ، تو اس شکا ر کو کھا اور اگر وہ کتا اس شکا ر میں سے کچھ کھا لے تو ، تو اس کو نہ کھا یؤ ۔ کیو نکہ اب اس نے شکا ر اپنے لیے پکڑا ہے ۔ میں نے کہا کہ بع ض دفعہ میں شکا ر کے لیے اپنے کتے چھوڑتا ہو ں ۔ پھر اس کے ساتھ دو سرے  کتے بھی پا تا ہو ں ۔ آپ نے فر ما یا پھر مت کھا ۔ کیو نکہ تم نے بسم اللہ اپنے کتے پر پڑھی تھی ۔دوسرے کتے پر نہیں پڑ ھی ۔

کیو نکہ اللہ توا لیٰ نے فر میا ہے کہ جب تم میں سے کو ئی قضاء حا جت سے فارغ ہو کر آیا ہے  تو پا نی نہ پا ؤ تو تیمم کر لو ، عطا ء
 کہتے ہیں کہ جس کے پچھلے حصے سے یعنی دبر سے یا اگلے حصے سے یعنی ذکر یا فرج سے کو ئی کیڑا یا جو ں کی قسم کا کو ئی جا نو ر نکلے اسے چا ہیے کہ وضو لو ٹا ئے اور جا بر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ جب آدمی نماز میں ہنس پڑے تو نما ز لو ٹا ئے اور وضو نہ لو ٹا ئے اور حسن بصری کہتے ہیں کہ جس شخص نے وضو کے بع د اپنے با ل اتروائے یا نا خن کٹوا ئے یا مو زے اتا ر ڈالے اس پر وضو نہیں ہے حضر ت ابو ہر یرہ کہتے ہیں کہ وضو حدیث کے سوا کسی اور چیز سے فرض نہیں ہے اور حضر ت جا بر سے نکل کیا گیا ہے کہ رسو ل ﷺ ذات الرقاع کی لڑائی میں تشر یف فر ما تھے ایک شخص کے تیر ما را گیا اور اس کے جسم سے بہت خو ن بہا مگر اس نے پھر بھی ر کو ع اور سجدہ کیا اور نما  ز پو ری کر لی اور حسن بصری نے کہا کہ مسلما ن ہمیشہ اپنے زخمو ں کے با وجو د نماز پڑھا کرتے تھے ۔ اور طا ؤ س ، محمد بن علی اورا ہل حجا زکے نز دیک خو ن نکلنے سے وضو وا جب نہیں ہو تا تھا عبد اللہ بن عمر ؑ نے اپنی ایک پھنسی کو دبا دیا تو اس سے خو ن نکلا ۔ مگر آپ نے دوبا رہ وضو نہیں کیا اور ابن ابی اوفی نے خو ن تھو کا ۔ مگر وہ اپنی نماز پڑ ھتے رہے اور ابن عمر اور حسن ؑ پچھنے لگو انے والے کے با رے میں یہ کہتے ہیں کہ جس جگہ پچھنے لگے ہو ں اس کو دھو لے ، دو با رہ وضو کرنے جی ضرو رت نہیں ۔

حدیث نمبر : 176

رسو ل ﷺ نے فر ما یا کہ بند ہ اس وقت نماز ہی میں رہتا ہے جب تک وہ مسجد میں نماز کا انتظا ر کر تا ہے ۔ تا و قیتکہ وہ حدیث نہ کر ے ۔ ایک عجمی آدمی نے پوچھا کہ اے ابو ہر یر ہ حدیث کیا چیز ہے ؟ انہو ں  نے فر ما یا کہ ہو ا جو پیچھے سے خا رج ہو ۔ عر ف عام میں گو ز ما رنا کہتے ہیں ۔

اسلا م 360 سے اخذ