ایک عورت بیا ن کر رہی ہے کہ عورت مسجد بیت میں اعتکا ف کرے گی کی یہ صحیح ہے ؟
مسجد بیت کو ئی مسجد نہیں ہو تی ہے روئے زمین پر ایک مسجد کہلا تی ہے جو اللہ کے گھر کی نیت سے تعمیر کی جا تی ہے اور اللہ کے لئے وقف ہو تی ہے جیسے مسجد حرا م ، مسجد نبوی اور مسجد اقصی وغیرہ ۔ یہی وجہ ہے کہ رسول ﷺنے فرما یا ہے کہ عورتوں کو مسجد جا نے سے نہ روکو ۔ اگر عورتوں کی مسجد گھر ہوتایا مسجد بیت کی کوئی حقیقت ہو تی تو رسول ﷺ یہ فر ما تے کہ عورتوں کو مسجد جا نے سے نہ روکو ۔ یہ مسجد کو نسی ہے جس میں عورتوں کو جا نے کی اجا زت ہے یہ وہی مسجد ہے جس کی میں نے اورہر با ت کی ہے رسول ﷺ نے فر ما یا :
تر جمہ : اپنی عورتوں کو مسا جد سے نہ روکو مگر ان کے گھر ان کے لئے بہتر ہیں ۔
دیث آپ کے سا منے ہے اس میں ایک مسجد کا ذکر ہے دوسرا یہ کہ اس میں عورتوں کا گھر بھی مذ کو ر ہے گو یا مسجد الگ چیز ہے اور گھر الگ چیز ہے دونوں الگ الگ ہیں اس لئے عورتو ں کا گھر مسجد نہیں ہے اور عورتوں کو بھی اعتکا ف کے لئے مسجد ہی جا نا ہو گا گھر میں اعتکا ف نہیں ہو گا ۔
عورتیں گھر میں اعتکا ف کیو نہیں کر سکتیں کیسی مسجد جا نا لا زمی ہے ؟
اللہ کا فرما ن ہے : اور تم لو گ عورتو ں سے اس وقت تک مبا شرت نہ کر و جب تک مسجدوں میں اعتکا ف کی حا لت میں ہو (البقرۃ : 187 )
اس آیت سے دلیل ملتی ہے کہ اعتکا ف کی جگہ مسجد ہے لہذ ا مر دوں کی طرح عورتیں بھی مسجد میں اعتکا ف کرے گی یہی وجہ کہ ازوا ج مطہرا ت میں مسکد میں ہی اعتکا ف کیا کرتی تھیں اسلئے شریعت ہما رے لئے جو جگہ متعین کرے اسی کو صحیح ما نا جا ئے گا اپنی طرف سے ہم کو ئی جگہ متعین نہیں کر سکتے گو یا عورتیں گھر اعتکا ف نہیں کریں گی کیو نکہ اللہ نے اعتکا ف کے لئے مسجد مقرر کی ہے ۔
اگر کسی عورت کو اعتکا ف کے دورا ن حیض آ جا ئے تو کیا وہ اعتکا ف سے اٹھ سکتی ہے اور اگر اٹھ جا ئے تو کیا اس پر اس اعتکا ف کی قضا وا جب ہے ؟
اعتکا ف مسنون عبا دت ہے ، کو ئی مرد یا عورت جو اعتکا ف میں بیٹھے اور شرعی عذر کی وجہ سے اعتکا ف ختم کرنا پڑے تو اس کے ذمہ کو ئی چیز لا زم نہیں ہے ۔ کو ئی عورت اعتکا ف میں بیٹھی ہو اور ما ہو ا ری شروع ہو جا ئے تو اس آپ کا اعتکا ف حد ختم ہو جا ئے گا اور عورت کو اعتکا ف سے با ہر آجا نا چا ہیے اور اس پر کو ئی قضا لا زم نہیں ہے ہا ں اگر کسی نے نذر کے طو ر پر اعتکا ف ما نی ہو تو بعد میں اس کو پورا کرنا لا زم ہے ۔
اعتکا ف میں بیٹھنے کا درست وقت کیا ہے بیس روزہ کو عصر کے وقت یا مغرب کے وقت ؟
بیس رمضان کا سو رج ڈو ب جا ئے تو مسجد میں داخل ہو نا ہے اور فجر کی نماز کے بعد اعتکا ف ولی جگہ پر چلے جا نا ہے ۔
اعتکا ف کو دوران مکہ مین عمرہ اور مدینہ میں زیا رت کے لئے جا سکتے ہیں ؟
اعتکا ف کی حا لت میں عمرہ کرنا اور مسجد نبوی کی زیا رت کے لئے جا نا صحیح نہیں ہے اس سے اعتکا ف ختم ہو جا ئے گا ۔ اعتکا ف میں مسجد کو اپنی جگہ کو لا زم پکڑنا ہے وہیں قا ئم رہ کر اللہ کی بند گی کر نی ہے ۔
اگر عورت عدت میں ہو تو اعتکا ف میں بیٹھ سکتی ہے ؟
عدت والی عورت کو رسول ﷺ نے گھر کو لا زم پکڑنے کا حکم دیا ہے اور اعتکا ف مسجد میں ہو تو ہے گھر میں نہیں اس لئے عدت کے دوان عورت گھر میں ہی رہے اعتکا ف نہ کرئے ۔
میں اعتکا ف بیٹھنا چا ہتی ہو ں مگر مجھے حرم میں اعتکا ف بیٹھنے کی تصر یح نہیں ملی ایسے میں مجھے کیا کرنا چا ہئے کیا بغیر تصریح کے اعتکا ف بیٹھ جا وں ؟
اعتکا ف کی تصریح نہیں ملی ہے تو حرم میں اعتکاف نہ کریں کیو نکہ رمضا ن میں رش کی وجہ سے سکو ریٹی سخت ہو تی ہے اور ادھر بیٹھنے والے کو بھگا دیتی ہے ۔ تصریح نہ ہو نے کی وجہ سے آپ کے لئے اعتکا ف کی کو ئی جگہ مخصوص نہیں ہو گی ایسی صورت میں اعتکا ف کرنا صحیح نہیں ہے ۔ اعتکا ف کی ایک جگہ مخصوص ہو تی ہے ۔ مسجد نبی میں جب ازواج مطہرات اعتکا ف میں بیٹھتیں تو ان سب کی الگ الگ جگہیں اور الگ الگ خیمے ہو تے ، نبی ﷺ کے لئے مخصوص خیمہ ہو تا ۔بہر کیف میرا مشورہ ہے اعتکا ف نہ کریں جب جگہ متعین نہ ہو اور سکون نہ ہو سکون سے عبا دت نہ کر سکیں تو وہ اعتکا ف نہیں ہے ۔
کیا عورتیں اپنے گھر وں میں نماز کی جگہ پر اعتکا ف کر سکتی ہیں ؟
عورت گھر میں اعتکا ف نہیں کرے گی بلکہ عورت کااعتکا ف بھی مردوں کی طر ح مسجد میں ہو گا ۔عورت کو شو ہر کی اجا زت چا ہیے اور مسجد وں میں عورتوں کے لئے مخصوص انتظا م ہو نا چا ہیے تب عورت اعتکا ف کرے ۔ شوہر کی طرف سی اجا زت نہ ملے یا مسجد میں عورتوں کے لئے مخصوص انتظام نہ ہو تو عورت اعتکا ف نہ کرے ۔
اگر عورت اعتکا ف میں ہو اور شوہر کا انتقال ہو جا ئے تو ایسی صورت میں عورت کو کیا کرنا چا ہئے ؟
اگر عورت اعتکا ف میں تھی اور شوہر انتقا ل ہو گیا تو اس سے اعتکا ف با طل نہیں ہو گو وہ عورت اپنے اعتکا ف میں بیٹھی رہے گی اور زینت تر ک کر دے گی اور اعتکا ف مکمل کرکے جتنے دن ہیں عدت کے وہ شو ہر کے گھر گزا رے ۔ اس مسئلہ میں ایک قو ل یہ بھی ہے کہ عورت اعتکا ف چھو ڑدے اور شو ہر کے گھر عدت گزا رے تا ہم یہ ضرور ہے کہ شو ہر کی وفا ت سے اعتکا ف با طل نہیں ہو گا اس لئے اگر عورت اعتکا ف جا ری رکھتی ہے تو اعتکا ف صحیح ہو گا اور اعتکا ف چھو ڑ دیتی ہے تو اس میں بھی کو ئی مسئلہ نہیں ہے ۔
تحفہ رمضان سے اقتبا س