You are currently viewing حضور اکرم ﷺ پر وحی کیسے نازل ہوتی تھیں

حضور اکرم ﷺ پر وحی کیسے نازل ہوتی تھیں

وحی نازل ہونے کی صورتیں جانئے

نزول وحی کے دوران حضور اکرم(ص) جس حالت استغراق میں ہوتے اس سے دشمنان اسلام، بالخصوص مستشرقین نے آپ (ص)کی رسالت کو مشتبہ بنانے کی ناکام کوشش کی اور کہا کہ حضور(ص) نعوذ باللہ مرگی کی بیماری میں مبتلا تھے اور جب آپ(ص) کو اس بیماری کا دورہ پڑتا تو ہوش اور شعور سے محروم ہو جاتے،پسینے میں شرابور ہو جاتے اور جب ہو ش میں آتے تو اپنے مریدوں سے کہتے کہ مجھ پر وحی نازل ہو رہی تھی اور انہیں کچھ باتیں سنا دیتے تھی، دراصل وحی کے لغوی معنی خدائی پیغام کے ہیں یعنی خدا کے وہ احکام یا پیغام جو نبیوں پر اترتے تھے.اس کو وحی کہتے ہیں. مختصر یہ کہ وحی اس کلام کو کہتے ہیں جس کو اللہ تعالٰی اپنے نبیوں کی طرف نازل فرماتے تھے ۔ جبکہ وحی کی تعریف کرتے ہوئے ابن الانباری کہتے ہیں کہ اس کو وحی اس لیے کہتے ہیں کہ فرشتہ اس کلام کو لوگوں سے مخفی رکھتا ہے اور وحی نبی کے ساتھ مخصوص ہے جو کہ لوگوں کی طرف بھیجا جاتا ہے، آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر جو وحی نازل ہوئی وہ دو قسم کی تھی.

ایک تو قرآن کریم کی آیات جن کے الفاظ اور معنی دونوں اللہ کی طرف سے تھے اور جو قرآن کریم میں ہمیشہ کے لیے محفوظ کردی گئیں کہ ان کا ایک نقطہ اور شوشہ بھی نہ بدلا جاسکا ہے اور نہ بدلا جاسکتا ہے، اس وحی کو علما کی اصطلاح میں “وحی متلو” کہا جاتا ہے یعنی وہ وحی جس کی تلاوت کی جاتی ہے۔
دوسری قسم اس وحی کی ہے جو قرآن کریم کا جز نہیں بنی؛ لیکن اس کے ذریعہ آپ کو بہت سے احکام عطا فرمائے گئے ہیں اس وحی کو”وحی غیر متلو” کہتے ہیں یعنی وہ وحی جس کی تلاوت نہیں کی جاتی

وحی کی درج ذیل تین صورتیں ہیں:

۱- وحی قلبی: اللہ تعالی کسی فرشتے وغیرہ کے واسطے کے بغیر براہِ راست کوئی بات، نبی کے دل میں ڈال دے۔ پھر اس کی دو صورتیں ہیں: (1) بیداری میں۔ (2) خواب میں۔
۲- کلامِ الہی: اللہ تعالی براہِ راست نبی کو اپنی ہم کلامی کا شرف عطا فرماتا ہے، اس میں بھی فرشتے یا کسی کا واسطہ نہیں ہوتا، نبی کو مخلوقات کی آواز سے جداگانہ آواز سنائی دیتی ہے، جس کا ادراک عقل کے ذریعے ممکن نہیں۔ یہ وحی کی سب سے اعلیٰ قسم ہے۔
۳- وحی ملکی: اللہ تعالی کسی فرشتے کے ذریعے اپنا پیغام بھیجتا ہے اور وہ فرشتہ پیغام پہنچاتا ہے۔ پھر اس کی تین صورتیں ہیں: (1) کبھی فرشتہ نظر نہیں آتا، صرف اس کی آواز سنائی دیتی ہے۔ (2) بعض مرتبہ کسی انسان کی شکل میں آتا ہے۔ (3) کبھی کبھی اپنی اصلی صورت میں بھی نظر آجاتا ہے