وہ نہا یت مہر با ن ہے ۔
تعلیم فرما ئی اسی نے قرآن کی ۔ پیدا کیا اس نے انسا ن کو ۔
سکھیا اسی نے بولنا اس کو ۔سورج اور چا ند پا بند ہیں ایک حسا ب کے ۔
اور جھا ڑیا ں اور درخت اس کو سجدہ کر رہے ہیں ۔
اور آسما ن کو بلند کیا اس نے اور قا ئم کر دیا میزان عدل ۔
تا کہ تجا وز کرو حد سے نظا م میزان میں ۔
اور قا ئم کر و صحیح تو ل انصاف کے سا تھ اور مت کم کر و تو لتے وقت ۔
اور زمین بچھا ئی اسی نے خلقت کے لئے ۔اس میں میوے ہیں اور کھجور کے درخت ہیں جنکے خوشوں پر غلا ف ہو تے ہیں ۔
اور انا ج بھو سے والا اور خوشبو دار پھول ۔ تو کو ن سی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا و گے ۔
پیدا کیا اس نے انسا ن کو ٹھیکرے کی طرح کھنکھنا تی مٹی سے ۔
اور پیدا کیا اس نے جنا ت کو شعلے سے آگ کے ۔ تو کو ن سی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
رب دو نو ں مشرقوں اور رب دونوں مغربوں کا ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اہنے رب کی تم جھٹلاؤ گے ۔
رواں کیے اس نے دو دریا جو آپس میں ملتے ہیں ۔ دو نوں میں ہے ایک آڑ نہیں کر تے تجا وز ۔
تو کو نسی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلاؤ گے ۔
نکلتے ہیں ان دو نوں میں سے مو تی اور مو نگے ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اہنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
اور اسی کے ہیں جہا ز بھی کو اونچے کھڑے ہو تے ہیں سمندر میں پہا ڑوں کی طر ح ۔
تو کو نسی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
جو کچھ ہے زمین پر اس کو فنا ہو نا ہے ۔اور با قی رہے گی ذات تیرے رن کی جو صا حب جلال اور احسان کرنے والا ہے ۔
تو کو نسی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
منگتا ہے اسی سے جو کو ئی ہے آسما نوں میں اور زمین میں ۔ ہر روز وہ کسی کا م مین ہو تا ہے ۔تو کو نسی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
عنقریب ہم فا رغ ہو تے ہیں تمہا ری طر ف اے دو بو جھل جما عتوں جن اور انسا ن ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
اے گر وہوں جنوں اور انسا نوں کے اگر تمہیںقدرت ہو کہ نکل جا ؤ تم کنا روں سے آسما نوں اور زمین کے تو نکل جا ؤ ۔ نہیں نکل سکتے تم سوائے زور کے ۔ تو کو نسی نعمتو ں کو اہنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
چھوڑ دیے جا ئیں گے تم پر شعلے آگ کے اور دھواں تو پھر نہ کر سکو گے تم انکا مق بلہ ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
پھر جب پھٹ جا ئے گا آسما ن تو ہو جا ئے گا وہ گلا بی تیل کی تلچھٹ کی طر ح ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
تو اس روز نہ پو چھا جا ئے گا اس کے گنا ہو ں کے با رے میں کسی انسا ن سے اور نہ کسی جن سے ۔ تو کو نسی نعمتو ں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
پہچا نے جا ئینگے مجرم اپنے چہروں سے پھر پکڑے جا ئیں گے پیشا نی کے با لو ں اور پا ؤ ں سے ۔تو کو نسی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
یہی ہے وہ جہنم جھٹلا یا کر تے تھے جسے مجرم کو گ ۔
گھو متے پھریں گے وہ درمیا ن میں اس دو زخ کے اور کھولتے ہو ئے گرم پو نی کے ۔ تو کو نسی نومتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلاؤ گے ۔
اور جو ڈرا کھڑے ہو نے سے اپنے رب کے سا منے ۔ اسکے لئے دو جنتیں ہیں ۔تو کو نسی نعمتو ں کو اہنے رب کی تم جھٹلاؤ گے ۔
بہت سی شا خوں والے درخت ۔ تو کو نسی نعمتو ں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
ان میں دو چشمے بہ رہے ہو نگے ۔تو کو نسی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
ان میں ہر طر ح کے پھل دو قسم کے ہو نگے ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اہنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
تکیہ لگا ئے ہو ئے ہو ں گے ایسے بچھونوں پر جنکے استر ریشم کے ہیں ۔ اور پھل دو نوں با غوں کے نز دیک جھک رہے ہو ں گے ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
ہو نگی ان میں شر میلی نگا ہو ں والیا ں نہ چھوا ہو گا جنکو کسی انسا ن نے ان سے پہلے اور نہ کسی جن نے ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اہنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
گو یا وہ ہیں یا قوت اور مر جا ن ۔ تو کو نسی نعمتو ں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
نہیں ہے جزاء عمدہ نیکی کی مگر یہ کہ بدلہ ہے اعلیٰ درجہ کا ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اہنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
اور ان دو نوں کے علا وہ دو جنتیں اور ہیں تو کو نسی نعمتو ں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
دو نو ں گہری سبز رنگ کی شادا ب ۔تو کو نسی نعمتو ں کو وہنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
ان دو نو ں میں ہیں دو چشمے ابلتے ہو ئے ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اہنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
ان دو نو ں میں پھل اور کھجوریں اور انا ر ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اہنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
ان میں ہو ں گے نیک سیرت خو صو رت عو رتیں ۔ تو کو نسی نعمتو ں کو اہنے رب کی تم جھٹلاؤ گے ۔
وہ حو ریں جو محفو ظ ہیں خیموں میں ۔ تو کو نسی نعمتو ں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
نہ چھوا ہو گا جنکو کسی انسا ن نے ان سے پہلے اور نہ کسی جن نے ۔ تو کو نسی نعمتوں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
تکیے لگا ئے بیٹھے ہو ں گے مسند وں پر سبز رنگ کے اور خو بصورت نفیس ۔ تو کو نسی نعمتو ں کو اپنے رب کی تم جھٹلا ؤ گے ۔
با بر کت ہے نا م تیرے رب کا جو صا حب عظمت ہے اور احسان کرنے والا ہے ۔
Surah Rahman With English Translation
He is very kind.
He taught the Qur’an. He created man.
He taught him to speak. The sun and the moon are tied together.
And the bushes and trees are bowing down to him.
And He raised the sky and established the balance of justice.
So that you weigh more than the limit in the system.
And establish and do right with justice and do not decrease when taking.
And He laid the earth for creation. In it there are fruits and palm trees, whose fruits are covered with pods.
And Anna is a fragrant and fragrant flower. You will deny the blessings of your Lord.
He created man out of clay.
And He created the jinn from the flame of fire. You will deny the blessings of your Lord.
The Lord of the two Nine Easts and the Lord of the two Wests. You will deny the blessings of the Lord.
He made two rivers flow which meet each other. There is one in both of them.
You will deny the blessings of your Lord.
From these two, pearls and pearls come out. You will deny the blessings of the Lord.
And the ships also stand high like mountains in the sea.
You will deny the blessings of your Lord.
Whatever is on the earth will not perish. And the soul of your race will remain.
You will deny the blessings of your Lord.
Begs of Him who is in the heavens and the earth. Every day he is someone’s believer. You will deny the blessings of your Lord.
Soon we will depart from you, O two bo jhal congregations of jinns and humans. You will deny the blessings of your Lord.
Oh, those jinn and human beings, if you have the power to go out, then go out from the edges of the heavens and the earth. You cannot leave without force. You will deny the blessings of the Lord.
Flames of fire and smoke will be left upon you, and you will not be able to face them again. You will deny the blessings of your Lord.
Then when the sky will burst, it will be like the sediment of pink oil. You will deny the blessings of your Lord.
So, on that day, no human or jinn will be asked about his sins. You will deny the blessings of your Lord.
The criminals will be found out by their faces, then they will be caught by the hairs of their foreheads and feet. You will deny the blessings of your Lord.
This is what they used to deny the hell that was given to criminals.
They will wander between these two Zakhs and the opening of the Garam Puni. You will deny your Lord.
And those who stand in fear obey their Lord. There are two paradises for him. Then you will deny the blessings of the Lord.
A tree with many branches. You will deny the blessings of your Lord.
There are two springs flowing in them. You will deny the blessings of your Lord.
There will be two types of fruits of each type. You will deny the blessings of the Lord.
Pillows will be placed on such calves whose linings are made of silk. And the fruits will be hanging near the two gardens. You will deny the blessings of your Lord.
There will be no shame among them, nor will they have been touched by any human being before them, nor by any jinn. You will deny the blessings of the Lord.
Either they are or power and death. You will deny the blessings of your Lord.
There is no reward for good deeds, but it is a reward of the highest level. You will deny the blessings of the Lord.
And apart from these two, there are two other paradises, so you will deny the blessings of your Lord.
You will deny the blessings of the Lord to you.
There are two boiling springs in these two nines. You will deny the blessings of the Lord.
In these two nines, fruits and dates and pomegranates. You will deny the blessings of the Lord.
Among them will be women of good character and appearance. You will deny the blessings of the Lord.
Those who are protected in tents. You will deny the blessings of your Lord.
They will not have been touched by any human being before them, nor by any jinn. You will deny the blessings of your Lord.
They will be sitting on cushions, green in color and elegant in appearance. You will deny the blessings of your Lord.
Blessed is the name of your Lord, Who is the Lord
of majesty and the Beneficent.