سورۃ النساء (عربی: سورة النساء، “عورت”) قرآن کا چوتھا باب ہے،سورۃ النساء (عربی: سورة النساء، “عورت”) قرآن کا چوتھا باب ہے، جس میں 176 آیات ہیں۔ یہ قرآن کے سب سے طویل ابواب میں سے ایک ہے،
سورۃ النساء (عربی: سورة النساء، “عورت”) قرآن کا چوتھا باب ہے، جس میں 176 آیات ہیں۔ یہ قرآن کے سب سے طویل ابواب میں سے ایک ہے، اور اسے اپنے قانونی اور مذہبی مواد کے لحاظ سے سب سے اہم ابواب میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔یہ سورت مدینہ میں نازل ہوئی، جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ سے ہجرت کی تھی۔ اس میں شادی، طلاق، وراثت، جنگ اور خواتین کے حقوق سمیت متعدد موضوعات پر بات کی گئی ہے۔سورہ کا ایک اہم ترین موضوع خدا کے سامنے تمام لوگوں کی برابری ہے۔ یہ آیت 1 میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے:اے لوگو اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی سے اس کا جوڑا بنایا اور ان سے بے شمار مرد اور عورتیں پھیل گئیں۔ اس اللہ سے ڈرو جس کے ذریعے تم اپنے باہمی حقوق کا مطالبہ کرتے ہو اور رحم کے رشتہ داروں کو کرتے ہو۔ بے شک اللہ ہمیشہ تم پر نگراں ہے۔یہ آیت سکھاتی ہے کہ تمام لوگ خواہ ان کی جنس، نسل یا سماجی حیثیت کچھ بھی ہو، خدا کے بنائے ہوئے ہیں اور اس کی نظر میں برابر ہیں۔ مساوات کے اس اصول کو پوری سورت میں مزید ترقی دی گئی ہے، کیونکہ اس میں شادی، طلاق اور وراثت میں مرد اور عورت کے حقوق اور ذمہ داریوں پر بحث کی گئی ہے۔سورہ کا ایک اور اہم موضوع عدل کی اہمیت ہے۔ یہ سورہ بار بار مسلمانوں کو دوسروں کے ساتھ اپنے معاملات میں، اپنی ذاتی زندگیوں اور عوامی پالیسیوں میں انصاف کرنے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔ انصاف کا یہ اصول اس یقین میں جڑا ہوا ہے کہ خدا عادل ہے اور وہ قیامت کے دن تمام لوگوں کا فیصلہ کرے گا۔سورہ نساء قرآن مجید کا ایک جامع اور اہم باب ہے۔ یہ مسائل کی ایک وسیع رینج پر رہنمائی فراہم کرتا ہے، اور یہ مساوااورانصافکے اصولوں پر زور دیتا ہے۔ یہ اصول اسلامی عقیدے میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں، اور یہ ایک منصفانہ اور منصفانہ معاشرے کی تعمیر کے لیے ضروری ہیں۔سورہ نساء کے چند اہم نکات یہ ہیں:تمام انسان خدا کی نظر میں برابر بنائے گئے ہیں۔مرد اور عورت کے مختلف حقوق اور ذمہ داریاں ہیں، لیکن وہ اپنی عزت اور قدر میں برابر ہیں۔انصاف ایک منصفانہ اورمنصفانہ معاشرے کے لیے ضروری ہےمسلمانوں کو اپنی ذاتزندگیوںاورعوامی پالیسیوں میں، دوسروں کے ساتھ اپنے معاملات میں انصاف کرنا چاہیے۔سورہ نساء قرآن مجید کا ایک بھرپوراورپیچیدہ باب ہے۔ یہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے رہنمائی اور تحریک کا ذریعہ ہے۔