You are currently viewing سیرت النبی،غزوہ قینقاع  کی کہا نی

سیرت النبی،غزوہ قینقاع  کی کہا نی

اس جنگ میں ایسے 70 ظا لمو ں کو قتل کیا گیا جو مسلما نو ں کو قتل کر نے آئے تھے 70 افراد کو قید کر لیا گیا 14 مسلما ن شہید ہو ئے

مکہ والو ں کو جب اپنی شکست کا پتہ چلا تو وہ بڑے شرمندہ ہو ئے سب سے زیا دہ دکھ ابو لہب کو ہو ا اس کے کچھ دن بعد ابو لہب کو ایک گلٹی نکلی جس کی وجہ سے وہ مر گیا اس گلٹی کو وہ لو گ عدسہ کہتے تھے اور اسے بڑا منحوس سمجھتے تھے  لہذا ابو لہب جب مر گیا تو اس کی اولا د نے اسے کئی دن وہا ں پر ہی پڑا رہنے دیا پھر ہا تھو ں سے اٹھا کر قبر میں ڈالنے کی بجا ئے لکڑیو ں سے گھسیٹ کر ایک گھڑھے میں ڈال دیا

سچ ہے کہ نبی پا ک سے بد تمیزی کر نے والے کا ایسا ہی انجا م ہو تا ہے

اللہ پا ک ہمیں اپنے نبی کر یم ﷺ کا ادب کر نے کی تو فیق عطا کر ئے۔آمین

اس کے بعد آپ نے بدر میں گر فتا ر ہو نے والے قیدیو ں کو فد یا لے کر چھو ڑ دیا ۔

بعض آدمی  جولکھنا جا نتے تھے ان کو کہا  گیا کہ وہ مد ینہ کے بچو ں کو  لکھنا  پڑ ھنا سیکھا دیں تو انہیں چھو ڑ دیا جا ئے گا ۔

اس  سے   معلو  م ہو تا ہے  کہ  نبی پا ک چا ہتے تھے کہ لو گ لکھنا پڑھنا بھی سیکھ لیں ۔

جنگ کے دو ران جو کا فر ما ریں جا ئیں یا جو بھا گ جا ئیں تو ان کا فر و ں سے جو ما ل ملے اسے مال غنیمت  کہتے ہیں  آپ نے اللہ کے حک کے ا بق اس ما ل کو بھی تقسیم   کر دایا   ۔ اس طرح اسلا م  کا سب سے پہلے بڑا غزوہجوہجر ت کے دوسرے سال 17 رضان کو ہوا اس میں اللہ پا ک نے مسلما نو ں     کو عظیم فتح عطا کی اور کا فرو ں کو ذلیل کیا   اس کے بعد سا رے علا قے میں مسلما نو ں کا روب پڑ گیا ۔

اسلا م میں ہجر ت کا دوسرا سال بڑا اہم ہے کیو نکہ اس سال مسلما نو ں اور کا فرو ں کے در میا ن   فیصلہ کن اور پہلی بڑ ی لڑا ئی ہو ئی جسے غزوہ بدر کہا جا تا ہے ۔ اس سال ما ل غنیمت کی تقسیم کے احکا م نا زل ہو ئے اسی سال رمضا ن کے روزے فر ض ہو ئےاس  سال زکوۃفر ض ہو ئی اسی سال زکو ۃ کے  نصاب کی تفصیلا ت بتا ئی گئیں  اسی سال مسلما نو ں نےپہلی مرتبہ عید منا ئی ۔

اللہ پا ک نے جہا  ں یہ خو شیا ں  عطا کی  وہیں آپ   کو ایک بڑی    آزما ئشاورایک بڑاغم پہنچا

آزما ئش یہ کہ جب اللہپاکنےاپ کوفتح عطا کی تو پو رے علا قے میں  مسلما نوں کی دھا ک بیٹھ گئی اور کا فرجوسا ما ن چھو ڑ کربھاگے تھے وہ بھی واپسی پرمسلما نو ں میں تقسیم کیا گیا

یہ با ت با بے عبد اللہ کو ہضم نہیں ہو ئی کہ مسلما ن امیر ہو جا ئیں اس نے ظا ہر ی طو ر اسلا م قبو ل کر لیا لیکن دلی طور پر نہ ہی وہ اللہ پا ک کو ما نتا تھا نہ ہی محمد رسول اللہ کو ما نتا تھااسی لئے اسے منا فق کہا جا تا ہے جب اس نے آپ کے سامنے کلمہ پڑھا تو آپ نے اسے کچھ نہیں کہا پھر اپنی مو ت تک مسلما نو ں کے خلا ف سا زشیں ہی کر تا رہا

غم یہ پہنچا کہ آپ کی ایک پیا ری بیٹی فو ت ہو گئی  ۔ ہو ں ہو کہ مسلما ن نبی پا ک ﷺ کے ساتھ جا رہے تھے تو آپ کی پیا ری بیٹی رقیہ  شد ید بیا ر تھیں   آپ نے ان کو شو ہریعنی اپنےداادحضر ت عثما ں کو ان کی تیما  داری    کے لئیے ان کے پا س چھو ڑ دیا  جب آپ غزوہ بدر کی خو شخبر ی کے ساتھ مد ینہ پا ک  واپس      آ رہے تھے تو آپ کی پیا ری بیٹی انتقا ل کر گئیں ۔

ابھی آپ اس غم میں تھے کہ مد ینہ کے سب سے بر ے یہو دی قبیلے    جس کا نا م قینقا ع تھا انہو ں نے م،سلما نو ں سے بد تمیزیا ں شروع کر دیں وہ لو گ جگہ جگہ   یہ کہتے مسلما نو ں کا مقا بلہ مکہ والو ں کے ساتھ ہو ا ہے  مکہ والو ں کو کیا معلو م کیسے لڑتے ہیں جب کبھی مسلما نو ں کا مقا بلہ ہما رے ساتھ ہوا تو ہم بتا ئیں گے کہ کیسے لڑ تے ہیں  ۔

قینقا ع کس محلے میں رہتے تھے وہا ں ایک با زار تھا ایک دن ایک عورت کچھ خر یدنے وہا ں گئی تو بے حیا یہو دی دکا ن دار کہنے لگا کہ اپنا چہرا دیکھا ؤ اس عورت نے کہا کیو ں اس عورت نے ایک اپنے اوپر ایک چادر لی ہو ئی تھی س یہو دی نے چپکے سے اس عورت کی چا در کا ایک کنا رہ کسی  چیز سے اڑا دیا جب وہ اٹھی تو چادر اڑ گئی اور ڈو پٹہ اتر گیا ادھر اُدھر کھڑ ے یہو دی  ہنسے  لگے  وہاں سے ایک مسلما ن گز ر رہا تھا اس نے جب یہ بد تمیزی دیکھی تو یہو دی سے لڑ نے لگا اسی لڑا ئی میں وہ یہو دی ما را گیا  بس پھر کیا تھا ہر طرف یہو دیو ں نے حملہ کر دیا اور اس مسلما ن کو شہید کر دیا  پھر مسلما ن  اور یہو دیو ں کے درمیا ن لڑ ائی شروع ہو گئی ۔

محمد صا رم (مسلم ریسرچ سنٹر سے اقتبا س )