You are currently viewing سحری سے متعلق مسا ئل پر نو ٹ
sehri se mutaliq masail par note

سحری سے متعلق مسا ئل پر نو ٹ

سحری کی تعریف

سحری طلو ع فجر سے غروب آفتا ب تک  کھا نے پینے کا وقت ہے

سحری کی فضیلت سحری کی فصلیت بہت ہے رسول اکرم ﷺ نے فر ما یا

سحری کھا ؤ اس میں بر کت ہے

ایک آدمی کا کہنا ہے کہ فجر کی اذان نما ز کے لئے ہو تی ہے اس لئےجو لو گ اس وقت تک کھا تے ہیں اس کا رو زہ نہیں ہو تا کہا یہ با ت درست ہے ؟

 سحری نما ز فجر شروع ہو نے سے پہلے ختم کر لینی چا ہیئے تا ہم اگر کو ئی کھا رہا ہے تو اُسے چا ہیئے کہ اپنی ضرورت پو ری کر لے  اگر کبھی آنکھ دیر سے کھو لے اور سحری کر تے وقت اذان شروع ہو جا ئے تو سحری مکمل کر لیں لیکن اگر اتنی دیر ہو گئی کہ اذان ہو رہے ہے اور آپ نے ابھی تک سحری نہیں شروع نہیں کی تو پھرآپ بغیر سحری کے روزہ رکھیں گے رسول کر یم ﷺ سحری اتنی دیر پہلے ختم کر لیتے تھے کہ فجر کی نما زتک پچا س آیا ت پڑھ سکیں  یہ مسلہ حدیث سے ثا بت ہے کہ سحری کا آخری وقت اذان  فجر ہے تا ہم اذان فجر سے چند منٹ پہلے پہلے سحری ختم کر نے کا معمو ل بنا ئیں یہ با ت نفلی اور فر ضی دونو ں روزوں کے لئے ہے

سحری سے قبل پریڈ سے پا کی حاصل ہو گئی ہو تو کیا سحری کر کے غسل کر سکتے ہیں؟

جی ہا ں آپ سحری کر کے بھی غسل کر سکتے ہیں حیض سے پاکی ہو جا نے پر بغیر غسل کے بھی سحری کر سکتے ہیں اس میں کو ئی مسلہ نہیں تا ہم وقت پر غسل کر لیں تا کہ وقت پر فجر کی نما ز ادا کر سکیں

دلا ئل :

قرآن مجید میں اللہ پا ک فر ما تا ہے :

اور جب تم روزہ رکھو تو فجر سے غروب آفتا ب تک کھا نے پینے سے رکو

(سورۃ البقرہ،آیت 187)

 اس آیت میں اللہ پا ک نے طلو ع فجر سے غروب افتا ت تک کھا نے پینے کی چیزوں سے منع فا ما یا ہےغسل کر نے کا ذکر نہیں کیا گیا ہے

رسول اللہ ﷺنے فر ما یا :

 جو شخص سحری کھا تا ہے تو وہ اللہ کی رحمت میں شا مل ہو جا تا ہے

 اس حد یث میں رسول اللہ ﷺ نے سحری کھا نے ک ی فصیلت بیا ن کی ہے غسل نہ کر نے سے مما نعت نہیں کہ گئی ہے ۔

فقہاءکرام کا اس با ت پر اتفا ق ہے کہ سحری کے وقت غسل کر نا جا ئز ہے

 تا ہم کچھ با تو ں کو خیا ل رکھنا ضروری ہےتاہم، کچھ باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے:

  • غسل کر تے وقت پا نی حلق کے نیچے نہ اترے

 غسل جلد با زی میں نہ کیا جا ئے

  • غسل کے بعد اچھی طرح سے پا نی خشک کر لیا جا ئے

سحری کروانے پر بھی کیا ثواب ملتا ہے جیسے روزہ کشا ئی پر ملتا ہے ؟

سحری کروانے کی ایسی فضیلت بیا ن نہیں کی گئی جیسے روزہ افطا ر کر وانے کہ بیا ن کی گئی ہے اگر کسی کے پا س سحری کر نے کا انتظا م مو جو د نہیں تو آپ اسے سحری کروا دیں جس میں آپ کو سحری کروانے کا ثواب بھی ملے گا اور روزے دار کا اجر بھی ملے گا غریب مسکین کو کھا نا کھلا نا سنت کا کا م ہے اور رمضان میں اس کا اجر دو گنا ملے گا یہ نیکی کے کا م ہیں اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چا ہیئے

دوسروں کو سحری کر وانے پر کتنا اجر ملتا ہے ؟

جی ہا ں  دو سروں کو سحری کر انے پر بہت اجر ملتا

  رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا :

 جو شخص اپنی بیو ی اور اپنے خا دم کو سحری کھلا تا ہے تو اسے بہت اجر و ثواب ملتا ہے

اس حدیث سے معلو م ہو تا ہے کہ سحری کھلا نے پر بر شما ر اجر و ثواب ملتا ہے وہ پھر بے شک اپنےگھر کا فرد ہو یا ں ملا زم ۔

دلا ئل :

سحری کھا نا ایک نیک عمل ہے۔

نیک عمل کر نے پراجر ملتا ہے

 حد یث میں رسول اللہ ﷺنے سحری کھلا نے پر اجر کا وعدہ فر ما یا ہے

رسول کر یم ﷺ نے فر ما یا کہ جب تک تم میں سے کسی کو اذان سنا ئی نہ دے وہ تب تک کھا تا پیتا رہے

 اس حد یث سے معلو م ہو تا ہے کہ سحر میں اذان کی آواز تک کھا نا پینا جا ئز ہے ۔

تا ہم  سحری ختم ہو نے کے بعد بھی تھو ڑی دیر تک کھا سکتے ہیں مگر اذا ن کی آواز آنے کے بعد کھا نا پینا ترک کر دیں

 تا ہم کچھ با تو ں کا خیا م رکھنا    ضروری ہے

سحری کھا نا سنت ہے  

سحری کھا نے سے روزہ رکھنے میں آسا نی ہو تی ہے

سحری کھا نے سے جسم کو تو انا ئی ملتی ہے

نتیجہ :

دوسروں کو سحری کر وانے پر اجر و ثو اب ملتا ہے اللہ پا ک کی رضا حا صل ہو تی ہے اور رمضا ن المبا رک میں نیکی کر نے کا ثواب بھی دو گنا ملتا ہے تو اس طرح کے نیکی کے موقع ضا ئع نہ کر یں اس ما ہ میں زیا دہ سے زیا دہ نیکیا ں کر یں اللہ  اور اس کے رسول کر یم ﷺ کی سنت پر عمل کر یں دین کی تبلیغ کر یں دین کو عا م کر یں تما م روح انسان تک اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی سنت کو عام کر دیں اور اللہ سے دعا کر یں کہ اللہ اس نیک کام میں مدد کر یں اور نیک نیتی کو قبو ل کر یں  اپنی دعاؤں میں فلسطین کے مسلما ن بہن بھا ئیوں کو ضرور یا د رکھیں اُن کی خیر و  عا فیت کے لئے زیا دہ سے زیادہ دعا ئیں کر یں۔

 کیا صدقے کی رقم سے  سحری کروائی جا سکتی ہے؟

رمضان میں جو زکاۃ ادا کی جا تی ہے وہ آپ کو نقدی ہی ادا کر نی ہے اُن پیسو ں سے آپ کسی کو کھا نا نہیں کھلا سکتے نقد روپے ہی کسی کو دینے ہو ں گے زکا ۃ کے پیسوں سے کھا نا بنا کر یاکھا نے کا سا ما ن خرید کر بھی غریب کو نہیں دے سکتے البتہ نفلی صدقے اور خیرات سے آپ سحری اور افطا ری کر وا سکتے ہیں اس میں کو ئی حر ج نہیں ہے

سحری کی دعا سنت سے ثا بت ہے کیا ؟

سحری ایک کھا نا ہے جو نما ز فجر سے پہلے کھا کر روزہ رکھا جا تا ہے اگر سحری نہیں کھا تے تب بھی روزہ ہو جا تا ہے تا ہم سحری کھا کر روزہ رکھنا چا ہیئے سحری کر نا سنت ہے اور سحری کر نے پر اللہ اپنے بندے کو اجر دیتے ہیں اور سحری میں بر کت ہے اس سے روزے پر تقویت ملتی ہے اس لئے سحری تر ک نہیں کر نی چا ہیئے سحری کی کو ئی خاص دعا نہیں ہے جیسے آپ کھا نا کھا نے سے پہلے بسمہ اللہ پڑھنی چا ہیئے ایسے ہی سحری کر نےسے پہلے بسمہ اللہ پڑھنی چا ہیئے