حدیث نمبر :135
اللہ تعا لیٰ نے فر ما یا ، اے ایما ن والو جب تم نما ز کے لیے کھڑے ہو جا ؤ تو پہلے وضو کرتے ہو ئے اپنے چہروں کو اور اپنے ہا تھو ں کو کہنیوں تک دھو لو ۔ اور اپنے سر وں کا مسح کر و ۔ اور اپنے پا ؤ ں ٹخنو ں تک دھوؤ ۔
اما م بخا ری رحمت اللہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فر ما یا ، کہ وضو میں اعضا ء کا دھو نا ایک ایک مر تبہ فر ض ہے اور آ پ ﷺ نے اعضا ء دو با ر دھو کر بھی وضو کیا ہےاور تین تین با ر بھی ۔ ہا ں تین مر تبہ سے زیا دہ نہیں کیا اور علما نے وضو میں اسراف پا نی حد سے زائد استعما ل کر نے کو مکر وہ کہا ہے کہ لو گ رسو ل ﷺ کے فعل سے آگے برھ جا ئیں ۔
رسو ل ﷺ نے فرما یا جو شخص حدیث کرے اس کی نما ز قبو ل نہیں ہو تی جبکہ وہ دو با ر وضو نہ کر لے ۔ حضر مو ت کے ایک شخص نے پو چھا کہ حدث ہو نا کیا ہے ؟ آپ نے فر ما یا کہ پا خا نہ کے مقا م سے نکلنے والی آواز یا بے آواز والی ہو ا ۔
حدیث نمبر : 136
میں ایک مر تبہ ابو ہر یرہ ؑ کے سا تھ مسجد کی چھت پر چڑھا ۔ تو آپ نے وضو کیا اور کہا کہ میں نے رسو لﷺ سے سنا تھا کہ آپ ﷺ فر ما رہے تھے کہ میری امت کے لو گ وضو کے نشا نا ت کی وجہ سے قیا مت کے دن سفید ہیشا نی اور سفید ہا تھ پا ؤ ں والو ں کی شکل میں بلا ئے جا ئیں گے ۔ تو تم میں سے جو کو ئی اپنی چمک بڑھا نا چا ہتا ہے تو وہ بڑھا لے یعنی وضو اچھی طرح کر ے۔
حدیث نمبر : 137
انہو ں نے رسولﷺ سے شکا یت کی کہ ایک شخص ہے جسے یہ خیا ل ہو تا ہے نماز میں کو ئی چیز یعنی ہوا نکلتی معلو م ہو ئی ہے ۔ آپ ﷺ نے فر ما یا نما ز سے نہ پھرے نہ مو ڑے جب تک آواز یا بو نہ پا ئے ۔
حدیث نمبر : 138
نبی کر یم ﷺ سو ئے یہا ں تک کہ خرا ٹے لینے لگے ۔ پھر آپ نے نما ز پڑ ھا ئی اور کبھی ( راوی نے یو ں )کہا کہ آپ ﷺ لیٹ گئے ۔ پھر خرا ٹے لینے لگے ۔ پھر آپ ﷺ کھڑے ہو ئے اس کے بعد آپ نے نما ز پڑھا ئی ۔ پھر سفیا ن نے ہم سے دوسری مر تبہ یہی حدیث بیا ن کی عمر و سے ، انہو ں نے قر یب سے ، انہو ں نے ابن عبا س ؑ سے نقل کیا وہ کہتے تھے کہ میں نے ایک مر تبہ اپنی خا لہ ( ام المؤ منین ) حضر ت میمو نہ کے گھر رات گز اری ، تو میں نے دیکھا کہ رسو ل ﷺ رات کو اُ ٹھے ۔ جب تھو ڑی را ت با قی رہ گئی ۔ تو آپ ﷺ نے اٹھ کر ایک لٹکے ہو ئے مشکیزے سے ہلکا سا وضو کیا ۔ عمرو اس کا ہلکا پن اور معمو لی ہو نا بیا ن کر تے تھے اور آپ کھڑے ہو کر نماز پڑ ھا نے لگے ، تو میں نے بھی اسی طرح وضو کیا ۔ جس طرح آپ ﷺ نے کیا تھا ۔ پھر آ کر آپ کے با ئیں طرف کھڑا ہو گیا اور لبھی سفیا ن نے عن یسا رہ کی بجا ئے عب شہا لہ کا لفظ کہا ( مطلب دونو ں کا ایک ہی ہے ) پھر آپ ﷺ نے مجھے پھیر لیا اور اپنی داہنی جا نب کر لیا ۔ پھر نماز پڑھا ئی جس قدر اللہ کو منظور تھا ۔ پھر آپ لیٹ گئے اور سو گئے حتیٰ کہ خراٹو ں کی آواز آنے لگی ۔ پھر آپ کی خد مت میں مؤذن حا ضر ہو ا اور اس نے آپ کو نما ز کی اطلا ع دی ۔ آپ ﷺ اس کے سا تھ نماز کے لیے تشریف لے گئے۔ پھر آُ نے نما ز پڑ ھا ئی اور وضو نہیں کیا ۔ 0 سفیا ن کہتے ہیں کہ ) ہم نے عنر و سے کہا کچھ لو گ کہتے ہیں رسولﷺ کی آنکھیں سو تی تھیں ، دل نہیں سو تا تھا ۔ عمر و نے کہا میں نے عبید بن عمیر سے سنا ، وہ کہتے تھے کہ انبیا علیہم اسلا م کے جوا ب بھی وہی ہو تے ہیں ۔ پھر قرآ ن کی یہ آیت پڑ ھی ۔ میں خواب میں دیکھتا ہو ں کہ میں تجھے ذبح کر رہا ہو ں ۔
حضر ت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا قول ہے کہ وضو کا پو را کر نا اعضا ء وضو کا صا ف کر نا ہے ۔
حدیث نمبر : 139
رسو لﷺ میدا ن عر فا ت سے واپس ہو ئے ۔ جب کھا ئی میں پہنچے تو اپ ﷺ اتر گئے ۔ آپ ﷺ نے پہلے پیشا ب کیا ، پھر وضو کیا اور خو ب اچھی طرح نہیں کیا ۔ تب میں نے کہا ، یا رسو ل اللہ نماز کا وقت آ گیا ہے ،آپ ﷺ نے فر ما یا نماز تمہا رے آ گے ہے یعنی مزولفہ چل کر پڑھیں گے جب مز و لفہ میں پہنچے تو آپ نے خو ب اچھی طرح وضو کیا ، پھر جما عت کھڑ ی کی گئی ، آپ ﷺ نے مغر ب کی نما ز پڑ ھا ئی ، پھر ہر شخص نے اپنے او نٹ کو اپنی جگہ بٹھا لیا ، پھر عشا ء کی جما ت کھڑ ی کی گئی اور آپ ﷺ نے نماز پڑ ھی اور ان دو نوں نما زو ں کے درمیا ن کو ئی نماز نہیں پڑ ھی ۔
حدیث نمبر : 140
ایک مر تبہ انہو ں نے یعنی ابن عبا س ؑ نے ؤجو دکیا تو اپنا چہرہ دھو یا اس طرح کے پہلے پا نی کے ایک چلو سے کلی کی اور نا ک میں پا نی دیا ۔ پھر پا نی کا ایک اور چلو لیا ، پھر اس کو اس طر ح کیا یعنی دوسرے ہا تھ کو ملا یا ۔ پھر اس سے اپنا چہرا دھو یا ۔ پھر پا نی کا چلو لیا اور اس سے اپنا داہنا ہا تھ دھو یا ۔ پھر پا نی کا ایک اور چلا لے کر اپنا با یا ں ہا تھ دھو یا ۔ اس کے بعد اپنے سر کا مسح کیا ۔ پھر پا نی کا چلو لے کر دا ہنے پا ؤ ں پر ڈالا اور اسے دھو یا ۔ پھر دو سرے چلو سے اپنا پا ؤ ں دھو یا ۔ یعنی با یا ں پا ؤ ں اس کے بعد کہا کہ میں نے رسو لﷺ کو اسی طرح وضو کر تے ہو ئے دیکھا ہے ۔