کسی کو پانی پلانے کے ثواب کے بارے میں بہت سی احادیث ہیں۔ یہاں چند مثالیں ہیں:ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی کو پانی پلایا، اللہ تعالیٰ اسے تسنیم کے چشمے سے پلائے گا جو جنت کے چشموں میں سے ایک چشمہ ہے۔ (صحیح البخاری)
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی پیاسے کو پانی پلایا، اللہ تعالیٰ اسے جنت کے ایک چشمے سے پلائے گا جس کا نام سلبیل ہے۔ (صحیح البخاری)ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کسی پیاسے کو پانی کا ایک گھونٹ بھی پلایا، اللہ تعالیٰ اسے جنت میں ایک نہر سے پلائے گا جس کا نام تسنیم ہے، جس کا ذائقہ شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔ ” (صحیح مسلم)
ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی کو پانی پلانا اسلام میں بہت اہم صدقہ ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس کا اللہ کی طرف سے بہت زیادہ اجر ہے۔ پانی کی تھوڑی سی مقدار بھی پیاسے کے لیے بڑا فرق کر سکتی ہے، اور پانی دینے کا اجر بہت زیادہ ہے۔احادیث کے علاوہ بھی بہت سی قرآنی آیات ہیں جن میں پانی پینے کی اہمیت کا ذکر ہے۔ مثال کے طور پر اللہ قرآن میں فرماتا ہےاسلام میں پانی پلانے کا بہت ثواب ہے ’’اور جس نے پیاسے کو پانی پلایا تو گویا اس نے مردہ کو زندہ کیا‘‘۔ (سورۃ البقرہ، 2:171)اور وہ اللہ کی محبت میں مسکینوں، یتیموں اور قیدیوں کو کھانا کھلاتے ہیں، (کہتے ہیں کہ) ہم تمہیں صرف اللہ کی رضا کے لیے کھلاتے ہیں، ہم تم سے نہ کوئی اجر چاہتے ہیں اور نہ شکر۔” (سورۃ الانسان، 76:8-9)
ان آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ پانی پینا ایک ایسا عمل ہے جو اللہ کو پسند ہے اور اس کا اجر آخرت میں ملے گا۔ لہذا، اگر آپ کسی ایسے شخص کو دیکھیں جو پیاسا ہے، تو اسے پانی دینے میں ہچکچاہٹ نہ کریں۔ آپ کو آپ کی مہربانی کا اجر ملے گا، اور آپ ایک جان بھی بچا سکتے ہیں۔