اس کی فضیلت اور اہمیت کے راز پائیں
محرم الحرام اسلامی سال کاپہلا مہینہ ہے۔ یہ مقدس مہینہ ہمیں آل رسول کی طرف سے اسلام کی خاطر دی گئی قربانیوں اور لگن کی یاد دلاتا ہے۔ اس مہینے کی سب سے اہم حقیقت حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں (شہداء کربلا) کی شہادت ہے۔ دنیا بھر کے مسلمان اس مقدس مہینے میں خصوصی دعائیں کرتے ہیں۔
محرم الحرام میں سورہ یٰسین کی تلاوت بہت اہمیت کی حامل ہے۔ یٰسین شریف کی عظیم آیات اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف سے روحانی برکات، ثواب (آخرت میں اجر) کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ یہاں ہم ماہ محرم الحرام میں سورہ یٰسین کی اہمیت اور فضائل کے بارے میں معلومات حاصل کریں گے۔
سورہ یٰسین
سورہ یٰسین قرآن کریم کی 36 ویں سورت ہے جو پارہ 22 اور 23 میں موجود ہے۔ اس کے بے شمار فوائد اور فضائل کی وجہ سے مسلمان اسے روزانہ پڑھتے ہیں۔ یہ سورت پہلے آنے والے پیغمبروں کی کہانیوں پر روشنی ڈالتی ہے، مومنوں کو صحیح راستے پر چلنے اور اسلام کی تعلیمات پر عمل کرنے کی تعلیم دیتی ہے، کہ اللہ تبارک و تعالی کی خدائی پر پختہ یقین رکھیں اور اس بات پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کریں
محرم الحرام کی روحانی اہمیت
محرم الحرام امن کے قیام اور قربانیوں کا مہینہ ہے۔ اسلامی کیلنڈر کا پہلا مہینہ ہونے کی وجہ سے یہ اسلام کی روح کو اجاگر کرتا ہے اور اس کی نشاندہی کرتا ہے۔ محرم الحرام کا سب سے اہم دن عاشورہ (ماہ کی 10ویں تاریخ) ہے، جس دن حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت ہوئی۔ اس موقع پر مسلم دنیا کے مومنین خصوصی دعائیں کرتے ہیں، تلاوت کرتے ہیں اور اللہ کی خاطر ضرورت مندوں میں صدقات تقسیم کرتے ہیں اور اہل بیت رضی اللہ عنہ کی قربانیوں کو یاد کرتے ہیں۔
محرم الحرام میں سورہ یٰسین کی اہمیت
سورہ یٰسین کی آیات اور اس کے موضوعات کو سمجھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ محرم الحرام میں سورہ یٰسین کی تلاوت بہت اہمیت رکھتی ہے۔ محرم میں اس سورہ مبارکہ کی اہمیت کو اجاگر کرنے والے چند اہم نکات درج ذیل ہیں۔
روحانی سکون اور غور و فکر
محرم الحرام اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے روحانی قربت اور عبادتوں اور نیک اعمال پر خصوصی توجہ دینے کا مہینہ ہے۔ اس حرمت والے مہینے میں سورہ یٰسین کی تلاوت انتہائی مفید اور با معنی ہے کیونکہ یہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے پیروکاروں کو درپیش جدوجہد اور تکلیفوں کو یاد کرتے ہوئے دل کو روحانی تسکین اور شفا دینے کا ذریعہ ہے۔ یہ اللہ تبارک و تعالی کی طرف سے بھرپور رحمتوں اور بخششوں کا موجب بنتا ہے، اور ساتھ ہی شہداء کربلا کے کردار کے ذریعہ مومنین کو دیئے گئے درس کو واضح کرتا ہے۔
حفاظت اور برکت کے لیے
قرآن کا دل ہونے کے ناطے، محرم کے مقدس مہینے میں سورہ یٰسین کی تلاوت کی جاتی ہے تاکہ اللہ کی رضا کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان کی استقامت اور ثابت قدمی کو اجاگر کیا جا سکے۔
صداقت کا سبق
سورہ یٰسین کے اسباق میں سے ایک یہ ہے کہ آپ لوگوں کو بڑی تعداد میں اپنے خلاف دیکھ کر پریشان نہ ہوں اگر آپ اللہ پر پختہ یقین رکھتے ہیں تو آپ صحیح راستے پر ہیں اس حوالے سے اہل بیت کی شہادت بہت اہمیت رکھتی ہے جب وہ (شہداء کربلا) ظالموں کے مقابلے میں تعداد میں کم تھے لیکن یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ راہ راست پر تھے، اس لیے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی راہ میں شہید ہونے تک ہمت نہیں ہاری۔ .
ایمان کی مضبوطی۔
یٰسین شریف میں مذکور واقعات اور کہانیاں ایمان اور قربانی کے تصور اور اللہ تعالیٰ کی عظمت کو بڑھاتی ہیں۔ یہ پیغام حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے غیر متزلزل اور مضبوط ایمان و ایمان کو دیکھ کر یاد کیا جا سکتا ہے جب وہ ظلم کے خلاف کھڑے تھے۔
شہدائے کربلا کے لیے دعا
سورہ یٰسین عام طور پر اپنے پیاروں کی مغفرت کے لیے پڑھی جاتی ہے، لہٰذا محرم الحرام بلکل صحیح وقت ہے کہ اللہ تعالیٰ سے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور دیگر اہل بیت کے درجات کو بلند کرنے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرنے کی دعا کرتے ہوئے اس مبارک اور عظیم صورت کی تلاوت کی جائے۔
جذبات کی تسکین اور سکون
سورہ یٰسین کی تلاوت کربلا کی جنگ میں شہیدوں کو درپیش اذیت کو یاد کرتے ہوئے سوگ کے دوران غم زدہ دلوں کو شفا بخشتی ہے۔ اس لیے یٰسین شریف پڑھنا اور شہداء کیلئے ایاصال ثواب کرنا اور درود پاک پڑھنا بہت اچھا عمل ہے۔
امت مسلمہ کا اتحاد
ماہ محرم الحرام میں دنیا کے مختلف حصوں میں مسلمانوں کی طرف سے محافل کی صورت میں سورہ یٰسین کی تلاوت کرنا امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے بہت اچھا ہے یہ نشستیں اور اجتماعات مساجد اور گھروں میں مسلمانوں کے درمیان محبت اور فرقہ وارانہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے منعقد کیے جاتے ہیں۔
مضمون کا خلاصہ یہ ہے کہ ماہ محرم راہ راست، استقامت اور اللہ کی راہ میں قربانی کا سبق دیتا ہے جس کا گہرا تعلق سورہ یٰسین کی تلاوت اور فہم سے ہے۔ اس مہینے میں ہمیں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور شہدائے کربلا کے صبر، برداشت اور پختہ ایمان پر غور کرنا چاہیے اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کرنی چاہیے۔