You are currently viewing سیرت النبی،دین اسلام کے لئے نبی اکرم کی کڑی آزما ئش

سیرت النبی،دین اسلام کے لئے نبی اکرم کی کڑی آزما ئش

اب وہ سب اس کی پا سبا نی کر نے لگے ان تما م احتیا طی تدابر کے با وجو د حضور اکر م ﷺ کی پیش گو ئی پو ری ہو ئی نصف رات کے قریب ایک شیر وہا ں آیا اور وہ سو ئے ہو ئے لو گو ں کو سو نگھنے لگا ایک ایک سو ئے ہو ئے شخص کو سو نگھتے ہو ئے وہ آگے بڑھتا رہا یہا ں تک کہ وہ لمبی چھلا نگ لگا کر عتیبہ تک پہنچ گیا بس پھر کیا اسے چیڑ پھا ڑ کر ہلا ک کر دیا

تکالیف پہنچا نے کا ایک اور واقعہ اس طر ح پیش کیا گیا ہے کہ ایک رو ز مسجد الحرام میں نما ز پڑھ رہے تھے قریب ہی کچھ جا نو ر ذبح کئے گئےتھے وہ لو گ اپنے بتو ں کے نا م پرقر با نی کر تے تھے ان جا نو روں کی ایک اوجھٹری ابھی تک وہیں پڑی تھی ایسے میں ابو جہل نے کہا

ایسا کو ئی شخص ہے جو اس اوجھڑی کو محمد کے اوپر ڈا ل دے ایک روایت میں ہے  کہ کسی نے کہا کیا تم وہ منظر نہیں دیکھ رہے تم میں سے کو ن ہے جو وہا ں جا ے جہاں فلا ں قبیلے کے جا نو ر ذبح کئے گئے ہیں ان کا گو بر لید خو ن اور اوجھڑی وہا ں پڑے ہیں کو ئی شخص وہا ں جا کر گند گی اٹھا لا ئے اور محمد کے سجدے میں جا نے کا نتظا ر کرے پھر جیسے ہی وہ سجدے میں جا ئیں اوجھڑی ان کے کند ھو ں کے درمیان رکھ دو

تب مشرکین میں سے ایک شخص اٹھا اس کا نا م عقبہ بن ابی معیط تھا یہ اپنی قوم میں سب سے زیا دہ بد بخت تھا یہ گیا اور اوجھڑی اٹھا لا یا جب آپ ﷺ سجدے میں گئے اوجھڑی آپ ﷺ پر رکھ دی

اس پر مشرکین  زور زور سے ہنسےنے لگے یہا ں تک کہ ہنسی سے بے حا ل ہو گئے ایک دوسرے پر گر نے لگے ایسے میں کسی نے حضرت فا طمہ کو یہ با ت بتا دی وہ رو تی ہو ئی حرم میں آئیں نبی کریم ﷺ سجدے میں تھے اور اوجھڑی آپ ﷺ کے اوپر تھی حضرت فا طمہ نے اوجھڑی کو آپ ﷺ کے اوپر سے ہٹا یا اس طر ح آپ ﷺ سجرے میں سے اٹھے اور نما ز کی حا لت میں کھڑے ہو گئے نما ز سے فا رغ ہو کر آپ ﷺ نے ان لو گو ں کے حق میں بد دعا کی

اے اللہ تو قریش کو ضرور سزا دے اے اللہ تو قریش کو ضرور سزا دے

اے اللہ تو قریش کو ضرور سزا دے

قر یش جو ما رے ہنسی کے لو ٹ پو ٹ ہو رہے تھے بد دعا سنتے ہی ان کی ہنسی کا فور ہو گئی اس بد دعا کی وجہ سے وہ دہشت زدہ ہو گئے اس کے بعد آپ ﷺ نے نا م لے کر بھی بد دعا فر ما ئی اے اللہ تو عمرہ بن ہشام کو سزا دے عقبہ بن ابی معیط کو اور امیہ بن خلف کو سزا دے

حضرت عبد اللہ دن مسعود کہتے ہیں اللہ کی قسم آپ ﷺ نے جن جن قریشیوں کا نا م لیا  غزوہ بدر میں خا ک و خو ن میں لتھڑا ہو دیکھا پھر ان کی لا شو ں کو ایک گڑھے میں پھینک دیا گیا

اس طر ح کا ایک واقعہ حضرت عثما ن غنی نے بھی بیا ن فر ما یا ہے : ایک روز نبی کر یم طو اف فر ما رہے تھے اس وقت آپ ﷺ کا ہا تھ ابو بکر کے ہا تھ میں تھا حجر اسود کے پا س تین آدمی بیٹھے تھے جب آپ ﷺ حجر اسود کے پاس سے گزرے تو ان کے قر یب پہنچے تو ان تینو ں نے آپ ﷺ کی ذات و بر کا ت پر جملے کسے ان کی وجہ سے آپ ﷺ کو بہت تکلیف ہو ئی تکلیف کے آثا ر آپ ﷺ کے چہرے سے ظا ہر ہو ئے

دو سرے پھیرے میں ابو جہل نے کہا : تم ہمیں ان معبو دوں کی عبا دت کر نے سے روکتے ہو جن کی عبا دت ہمو رے با پ دادا کر تے آئے ہیں لیکن ہم تم سے صلح نہیں کر سکتے جو اب میں آپ ﷺ نے فر ما یا میرا بھی یہ ہی حا ل ہے پھر آگے بڑھ گئے تیسرے پھیرے میں بھی انہو ں نے ایسا ہی کہا پھر چو تھے پھیرے میں تینو ں آپ ﷺ کی طر ف جھپٹے

حضر ت عثما ن کہتے ہیں ابو جہل نے ایک دم آگے بڑھ کر آپ ﷺ کے کپڑے پکڑنے کی کو شش کی میں نے آگے بڑھ کر ایک گھو نسہ اس کے سینے پر ما را اس سے وہ زمین پر گر پڑا دوسری طر ف سے ابو بکر صدیق نے امیہ بن خلف کو دھکیلا تیسری طر ف حضور اکر م ﷺ نے خو د عتبہ بن ابی معیط کا دھکیلا آخر یہ لو گ آپ ﷺ کے پا س سے ہٹ گئے آپ ﷺ نے ارشا د فر ما یا

اللہ کی قسم تم اس وقت تک نہیں مرو گے جب تک اللہ کی طر ف سے اس کی سزا نہیں بھگت لو گے حضرت عثما ن فر ما تے ہیں یہ الفا ظ سن کر ان تینو ں میں سے ایک بھی نہیں تھا جو خو ف کی وجہ سے کا نپنے نہ لگا ہو پھر آپ ﷺ نے ارشا د فر ما یا تم لو گ اپنے نبی کے لئے بہت برے ثا بت ہوئے ہو یہ فر ما نے کے بعد آپ ﷺ اپنے گھر کہ طر ف لو ٹ گئے ہم آپ ﷺ کے پیچھے پیچھے چلے

جب آپ ﷺ اپنے دروازے پر پہنچے توہما ری طر ف مڑے اور فر ما یا

تم لو گ غم نہ کر واللہ پا ک خو د اپنے دین کو پھیلانے والا ہے کلمہ کو پو را کر نے والا اور اپنے نبی کی مدد کر نے والا ہے    ان لو گو ں کو اللہ پا ک بہت جلد تمھا رے ہا تھو ں ذبح کر وائے گا

کتا ب کے تا لیف عبداللہ فا رانی