“اللّٰہُمَّا اِنَی عَلَیْکُمْ فِی سفرِ سلاماتہ، و فی امری یسرتن، و من کُلّی شائِنِ حریتان۔””یا اللہ، میں تجھے اپنے سفر میں سلامتی مانگتا ہوں، اپنے کام میں آسان مانگتا ہوں، اور ہر بھیے سے پنہ مانگتا ہوں”۔
آپ دعا سفر کرنے والے کو سفر کے دوراں سلامی اور آسانی حاصل کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ دعا سفر کرنے والے کو ہر بھی اور کھتر سے بھی بچاتی ہے۔سفر کی دعا پڑ ھنا سنت ہے سفر کی دعا ایک موجودہ سنت ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے رویت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”جب کوئی آپ میں سے کسی سفر پر نکلتا ہے تو یہ دعا کرنا چاہیئے:”اللّٰہُمَّا اِنَی عَلَیْکُمْ فِی سفرِ سلاماتہ، و فی امری یسرتن، و من کُلّی شائِنِ حریتان۔””یا اللہ، میں تجھے اپنے سفر میں سلامتی مانگتا ہوں، اپنے کام میں آسان مانگتا ہوں، اور ہر بھیے سے پنہ مانگتا ہوں”۔اور جب وہ واپس آتا ہے تو یہ دعا کرنا چاہیئے:”الحمدللہ الٰہی عوفنا سفرتن و انا للہ رحیمون۔””ہمدائین اللہ کے لیے ہیں، جس نے ہمین سفر سے سلامتی سے واپس لا دیا، اور میں اس کے لیے رحمان ہوں”۔ (صحیح بخاری، صحیح مسلم)سفر کی دعا تارہ سے کی جاتی ہے:ہمیشہ طہارت کے ساتھ دعا کرنا چاہیےقبلہ کی یا مکھیا کرنے کے لیے دعا کرنا چاہیےدعا کو نیات سے کرنا چاہیےدعا کو خود سے کرنا چاہیے۔دعا کو کسی اور کے لیے یہ دعا کرنے کے لیے کہا جا سکتا ہے۔سفر کی دعا سفر کرنے والے کے لیے ایک ملواں دعا ہے۔ یہ دعا سفر کرنے والے کو سفر کے دوراں سلامی اور آسانی حاصل کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ دعا سفر کرنے والے کو ہر بھی اور کھتر سے بھی بچاتی ہے۔