You are currently viewing حیض ونفاس سے متعلق مسائل
Problems related to menstruation

حیض ونفاس سے متعلق مسائل

 حصہ دوئم

ایک عورت جن کی عمر 53 سال ہے پانچ سال سے انہیں حیض ریگو لر نہیں آتا ۔ دو مہینے حیض نہیں آتا پھر دو مہینے حیض آتا ہے پھعر ایک مہینہ نہیں آتا پھر آتا ہے اس وقت رمضان میں بھی انہیں پانش روزوں میں حیض آیا پھر انہوں نے پا ک ہونے کے بعد غسل کیا اور فجر و ظہر کی نما ز بھی پڑھی مگر عصر کے وقت پیشاب میں انہیں  دھبے یا تھوڑی لالی نظر آئی اس کے بعد کچھ بھی نہیں آیا اس میں وہ بوبھی نہیں تھی جو حیض کے خون میں ہوتی ہے اب کیا ان کا روزہ ہے کہ نہیں ؟کیا یہ نما ز اور قران پڑھ سکتی ہیں اور انہیں اب کیا کرنا چاہیے ؟

بڑی عمر ہونے کے بعد حیض دھیرے دھیرے ختم ہونے لگتا ہے اور اس میں بد نظمی پیدا ہو جا تی ہے پھر ایک وقت آتا ہے جب پوریطرح حیض بند ہو جائے گا وہ تقریبا 60 سال کے آس پا س ہوتا ہے اس بہین کو جب اور جس ماہ میں حیض آ ئے گا اسی وقت حیض ما نا جائے گا اور پاکی میں نما ز پڑھے گی یعنی کسی ماہ حیض نہ آئے پاک ہو تو اپورے ماہ نما ز پڑھے گی ۔ اور جب یا جس ماہ حیض آئے اور مسلسل خون جاری ہو تو پندرہ دن تک ہی حیض مانے اس کے بعد غسل کرے نماز کی   پا بندی کرے کیو نکہ ایک ماہ میں کسی عورت کو پندرہ دن سے ذیادہ حیض نہیں آتے اگر آتا بھی ہے تو پندرہ دن  بعد دم فا سد ما نا جا ئے گا دم فا سد کے وقت استحا ضہ والی عورت کی طرح ہر نماز کے لئے وضو کرے لنگوٹ بانددھے تا کہ خون نا گرے اور نماز ادا کرے دوسری با ت یہ ہے کہ ابھی رمضان کا جو معا ملہ آپ نے ذکر کیا ہے اس کو حیض آیا اور پانچ دن بعد پا ک ہو کر غسل کر کے دو وقت کی نما ز پڑھی مگر پیشاب کے سا تھ خون کت دھبے دکھے جو ھیض جیسے نہیں تھے اس صورت میں آپ کع بتا دوں کہ پاک ہونے کے ایک دو دن بعد اگر کچھ دھبے وغیرہ دکھائی دے تو وہ حیض نہیں ہے اس وقت نما ز جاری رکھنا ہے اور اس دن روزہ بھی رکھنا ہے اور اس ماہ کا حیض ختم ہو گیا ہے اس لئے اب رمضان کے باقی روزے بھی رکھنے ہیں ۔

کیا رمضا ن کے آخری عشرے میں حیض کو روکنے کے لئے دوا لے سکتے ہیں ؟

گر طبیب کے مشورہ سے صحیح گولی مل جا ئے جس سے حیض کو روکا جا سکے اور آخری عشرے میں عبا دت کر سکے تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔اور مانع حیض گولی نا کھا کر عورت اپنے حال پر باقی رہتی ہے تو یہ فطرت ہے اور یہ زیادہ بہتر ہے ۔ دوا کھانے سے عموما ماہواری کے نظام میں گڑ بڑی پیدا ہ  ہو جا تی ہے لہذا  اس بارے میں طبیب کے مشہورہ پر عمل کرے تا ہم مانع حیض کولی کھانے میں حرج نہیں ہے بشر طیکہ اس میں ضرر نہ ہو ۔

حیض کے سا تویں دن غسل کیا لیکن کپڑوں پر براؤن ٹیکہ تھا تو کیا اس حا لت میں عورت روزہ رکھ سکتی ہے یعنی سا تویں دن غسل طہا رت کے بعد براؤن ٹیکہ دکھے تو پھر بھی عورت نما ز روزہ تلا وت کر سکتی ہے ؟

سوال سے معلوم ہوتا ہے کہ اس بہن کو پا کی حا صل ہو گئی اس کے بعد انہوں نے غسل کیا ہے تو جب ماہواری سے پا کی حا صل ہو جا ئے اس کے بعد کچھ دکھے تو اس کا کوئی اعتبار نہیں ہو گا پا کی حا صل ہونے کا طریقہ معلو م ہی ہو گا ۔ نا تو سفید پا نی کا  اخراج ہو جا ئے گا یا پھر مقا م مخصوص با لکل خشک ہو جا ئے اس طرح کہ روئی داخل کرنے سے کچھ نظر نا آئے ۔یہاں یہ بھی یا د رہے اگر بھیج سے پا کی حا صل نہین ہوتی تھی یہ براؤن ٹیکہ متصلا آیا تھا تو یہ حیض میں ہی شما ر ہو گا ۔

اگر کسی عورت حیخ لی حا لت میں تو ترا ویح دو تین دن بعد پڑھ سکتی ہے ؟

ظا ہر سی بات ہے جو حیض کی حا لت میں ہے وہ تراویح نہیں پڑھے گا حیض والے کے لئےنما ز بھی منع ہے اور روزہ بھی منع ہے جب وہ ھیض سے پا ک ہو گیتب سے رمضا ن کے روزہ رکھے گی فرض نما ز پڑھے گی اور تراویح کا اہتمام کرے گی ۔

اگر روزہ رکھا ہے اور 12 بجے حیض شروع  پو جا ئے تو کیا روزہ کھول سکتے ہیں یا شام تک روزہ کو پو را کرنا ہے اگر روزہ کھول لیا تو کیا اس سے گنا ہ ہو گا ؟

کسی عورت نے روزہ رکھ لیا ےتھا 12 بجے دن میں ما ہواری شروع ہو گئی تو اب اس کا روزہ ختم ہو گیا وہ عورت با لکل کھا پی  سکتی ہے اس میں کوئی گنا ہ نہیں ہے اور ا ب اسے شام تک سہنے کی ضروعت نہیں ہے کیو نکہ سہنا تو روزہ کی حا لت میں ہوتا ہے جب روزہ ہی نہیں تو سہنے کی ضرورت نہیں رہی ۔

کچھ عورتیں  رمضان کےروزے پورے رکھنے کے لئے دوا کھاتی ہیں کیا ایسا کرنا اللہ اورا س کے رسو ل ﷺ نا راضی کا با عث ہے ؟

میرا جو ذاتی تجربہ ہے وہ یہ ہے کہ حیض روکنے کے لئے جو گولی کھا ئی جا تی ہے اس میں جسما نی نقصا ن ہوتا ہے عمو ما حیض میں خرابی پیدا ہوتی ہے اس وجہ سے بہتر یہ ہے کہ عورت اپنی فطری حا لت پر با قی رہے اور جتنا روزہ رکھنا میسر ہو روزہ رکھے اور جو حیض کی وجہ سے چھوٹ جا ئے بعد میں اس کی قضا کرے ۔تا ہم جو دوا آپ کے تجربہ اور اچھے ڈاکڑکے مشہورہ سے استعمال کرنا نقصا ن دہ نہ ہو تو اس کو کھانے میں کوئی حرج نہیں اس دوا کو کھا کر رمضان کے مکلمل روزے رکھ سکتے ہیں اس میں کوئی گنا ہ نہیں ہے اور اس میں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نا راضگی ولی بات نہیں ہے ۔

کسی عورت کا حیض سے پہلے گندگی آتی ہتے لیکن حیض نہیں آئے ا بھی تک تو کیا وہ روزہ رکھے گی یا روزہ چھوڑے گی ؟

اگر کسی عورت کو حیض سے قبل اور منفصل طور پر شرمگا ہ سے رطوبت یا گدلے / مٹیا لے رنگ کا خون نکلے تو یہ حیض نہیں ہے اس میں عورت کو  روزہ رکھا نا ہو گا ہاں یہیں پر یہ بھی مسئلہ جا ن لیں کہ کسی عورت کو مثلا ایک دن مٹیا لے رنگ کا خون آیا ابھی یہ خون جا ری ہی ہے کہ متصلا دوسرے دن حیض آنا شروع ہو گیا تو پہلے دن سے ہی حیض شمار ہو گا ۔ اور حیض شروع ہوتے ہی روزہ ممنوع ہے ۔

تحفہ رمضا ن سے اقتبا س