کربلا کی جنگ اسلام کی تاریخ کا ایک اہم واقعہ تھا جو 680 عیسوی میں پیش آیا۔ یہ جنگ اموی خلیفہ یزید اول کی افواج اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے حسین ابن علی کی افواج کے درمیان لڑی گی۔
کربلا کی جنگ اسلام کی تاریخ کا ایک اہم واقعہ تھا جو 680 عیسوی میں پیش آیا۔ یہ جنگ اموی خلیفہ یزید اول کی افواج اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے حسین ابن علی کی افواج کے درمیان لڑی گییزید ایک ظالم اور جابر حکمران تھا اور حسین مسلمانوں میں مقبول شخصیت تھے۔ حسین نے یزید کی بیعت کرنے سے انکار کر دیا تھا اور وہ یزید کے خلاف لشکر اٹھانے کی کوشش میں اپنے اہل و عیال اورپیروکاروں کے ساتھ کربلا گئے تھے۔کربلا میں دونوں فوجیں آمنے سامنے ہوئیں اور یہ جنگ کئی دن تک جاری رہی۔ حسین کی فوجوں کی تعداد بہت زیادہ تھی اور وہ آخر کار شکست کھا گئے۔ حسین اور ان کے بیشتر پیروکار مارے گئے جن میں ان کا شیر خوار بیٹا علی اصغر بھی شامل تھا۔کربلا کی جنگ شیعہ اسلام میں ایک اہم واقعہ ہے، اور ہر سال محرم کے مہینے میں اس کی یاد منائی جاتی ہے۔ اس جنگ کو ایک المیے کے طور پر دیکھا جاتا ہے، اور یہ انصاف کے لیے کھڑے ہونے اور جبر کے خلاف مزاحمت کرنے کی اہمیت کی یاد دہانی ہے۔کربلا کی جنگ کے بارے میں کچھ اضافی تفصیلات یہ ہیں:یہ 10 اکتوبر 680 عیسوی کو ہوا۔یزید کی افواج کی قیادت عمر بن سعد کر رہے تھے۔حسینی افواج کی قیادت حسین ابن علی کر رہے تھے۔حسین کی افواج کی تعداد 10 سے 1 کے عنصر سے زیادہ تھی۔حسین اور ان کے اکثر پیروکار مارے گئے۔یہ جنگ شیعہ اسلام میں ایک اہم واقعہ ہے، اور ہر سال محرم کے مہینے میں اس کی یاد منائی جاتی ہے۔کربلا کی جنگ ایک پیچیدہ اور متنازعہ واقعہ ہے، اور اس کی بہت سی مختلف تشریحات ہیں۔ تاہم، یہ واضح ہے کہ یہ جنگ اسلامکیتاریخ میں ایک اہم موڑ تھی، اور یہ بہت سے شیعہ مسلمانوں کے لیے بہت زیادہ غم اور غصے کا باعث بنی ہوئی ہے۔