تعا رف
مسلما نو ں کے لئے یہ دنیا عار ضی ہے اور مستقل ٹھکا نہ آخرت کا ہے جس میں انسا ن کو اس کے اعما ل کے بد لے جنت اور جہنم میں جگہ ملے گی نیک لو گو ں کے لئے جنت کا ٹھکا نہ ہے اور بد گار گنا ہ گار لو گو ں کے لئے جہنم عبد ی جگہ بنے گی جہنم کی مز ید تفصیلا ت جا نتے ہیں اور اللہ کے حضور دعا کر تے ہیں کہ اللہ ہمیں اس کی آگ اور تپش سے بچا ئے
مفہو م
جہنم ایک ایسی جگہ ہے جہا ں بد کا رو ں کو شدد عذاب ملتا ہے اور ہمیشہ کے لئے جہنم میں عذا ب جا ری رہتا ہے جہنم کی آگ انسا نو ں اور جنو ں بے حد گر م اور جلا نے والی آگ ہے جہنم کی سزا ہمیشہ کے لئے ہے ی سزا کبھی ختم نہیں ہو تی یہا ں رہنے والا ہمیشہ کے لئے آ تا ہے جہنم ایک ایسی جگہ ہے جس کا ذکر قر آن اور حد یث دنو ں میں ہےاور اس سے بچنے کے لئے تو بہ اور نیک عمل کر نا ضر وری ہے
جہنم کے درجا ت
جہنم کے7 درجا ت ہیں ان کے با رے میں تفصیل جا نئیں
پہلا درجہ جہنم
یہ جہنم کا پہلا درجہ ہے اس میں اُن گنا گا رو ں کو ڈالا جا ئے گا جو بد عمل کر تے رہے اور تو بہ بھی نہیں کی اس درجے میں تیز اور بھڑکتی ہو ئی آگ ہےلیکن دسرے درجے کی نسبت کم آگ ہو گی
دوسرا درجہ سعیر
اس درجے میں آگ کی شدت زیا دہ ہو گی
تیسرا درجہ لظی
اس میں آگ کی شدت اور زیاد ہ ہو گی
چو تھا درجہ حطمہ
اس درجے میں لو ہے کے ٹکڑے پگھلا ئے جا ئیں گے
پا نچواں درجہ سقر
اس میں آگ کی شدت زیادہ ہو گی اور اس کا رنگ سیاہ ہو گا یہ بہت زیا دہ گر م ہو گی
چھٹا درجہ جحیم
اس درجے میں آگ کی شدت اس قدر زیا دہ ہو گی کہ ہڈیا ں تک جل جا ئیں گی
سا تواں درجہ ہا ویہ
یہ سب سے نیچے کا سب سے خطر نا درجہ ہے
مختلف درجا ت میں مختلف لو گ رہیں گے رسول اللہ نے فر ما یا : سب سے نیچے والے درجے میں منا فقین رہیں گے اس سے اوپر والے درجے میں مشرکین کا ٹھکا نہ بنے گا اس سے اوپر سو رج اور چا ند کی پو جا کر نے والے ہوں گے اس سے اوپر آتش پر ست لو گ اور اس کے بعد یہو دی آئیں گے اور اس سے اوپر عیسا ئی اور سب سے اوپر نبی کریم ﷺ کی امت کے گنا ہ گا ر رکھیں جا ئیں گے
رسول کی امت سے محبت
جب جبر ائیل علیہ اسلا م نے رسول اکر م ﷺ کو بتا یا کہ جہنم میں آپ کی امت بھی ہو گی تو آپ ﷺ بے حد پر یشا ن ہو گئے اور اللہ کے حضور دعا کر نے لگے انہو ں نے حضرت فا طمہ سے ذکر کیا کہ اے فا طمہ بیٹی جبر ائیل نے مجھ سے ذکر کیا ہے کہ میری امت بھی جہنم میں ہو گی مجھے اپنی امت کے گنا ہ گارو ں کا غم کھا ئے جا رہا ہے اور میں اللہ سے دعا کر رہا ہو ں کہ میری امت کے لو گوں کو معا ف کر دیں اور اُن کو جہنم سے بری کر دیں یہ کہہ کر سجدے میں چلے گئے اور کہنے لگے کہ یا اللہ میری امت یا اللہ میری امت
جہنم کی سزائیں
جہنم کی کچھ سزاوں کا ذکر ہے جہنم میں آگ کی شد ت سے شدد جلن ہو گی اس میں زہر آلو د درخت ہو ں گے پا نی کی پیا س لگے گی تو ابلتا ہو ا پا نی ملے گا ابلتے ہو ئے پا نی کے گڑھے ہیں بھو ک لگے گی تو کھا نے کے لئے کیڑے مکو ڑے ہو ں گے دھو اں ہو گا جس کا سا نس لیں گے اور بھی بہت سے دردنا ک عذا ب ہو ں گے ان سے بچنے کے لئے تو بہ کر یں نیک عمل کر یں ایک اللہ کی عبا دت کر یں نما ز قر آن اور روزے کی پا بند ی کر یں اللہ اور اس کے رسول کی اطا عت کر یں دن رات خو ب تو بہ استغفا ر کر یں اپنے رب تعا لی کی خو ب حمد و ثنا بیا ن کر یں اللہ پا ک ہم سب کو جہنم سے بچنے کی تو فیق عطا کر یں نیک اور صا لح عمل کر نے والا بنا ئیں
جہنم میں عورتو ں کی تعداد زیادہ ہو گی
جو عورتیں اپنے مر دوں یعنی شو ہر سے زیا دہ گلہ شکو ہ کر تی ہیں ہر وقت اُن سے خفا رہتی ہیں جو شو ہر دن رات محنت مز دوری کر کے گھر آتا ہے لیکن عو رت نا شکری کر تی ہے نا شکری کی وجہ سے عورتو ں کی تعداد جہنم میں زیاد ہ ہو گی اس بات کو حد یث کی رو شنی میں سمجھتے ہیں
رسول اللہ نے فر ما یا میں نے جہنم میں عورتو ں کی تعد اد زیا دہ دیکھی کیو نکہ وہ شو ہر کی نہ شکر ی کر تی ہیں اور احسا ن نہیں ما نتی اگر شو ہر سے کو ئی غلطی سرزر ہو جا ئے تو سا رے احسا نا ت بھو ل کر فو را کہہ دیتی ہیں کہ تم نے میرے لئے کچھ نہیں کیا( صحیح بخا ری )
اللہ پا ک تما م عورتو ں کو شوہر کا شکر گزار بنا ئیں اور جہنم کی آگ سے بچنے کی تو فیق عطا کر یں اللہ پا ک ہر مسلما ن پر اپنا خا ص کر م اور فضل رکھیں کہ سب جنت کے اعلی درجے پر فائز ہو ں اور جہنم سے بچیں کیو نکہ روز آخرت سب سے زیا دہ اللہ کے رحم کی ضر ورت ہو گی