اسلام میں ، حضرت مریم جن کو عیسائيت میں میری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، تاریخ کی سب سے معزز اور نیک خواتین میں سے ایک کے طور پر ان کا بہت احترام کیا جاتا ہے ۔ قرآن میں بھی اُن کے نام کا ذکر ہے ۔ اُن کے تصور اور حضرت عیسی کی پیدائش کے معجزانہ واقعات اُن کی تقوی ، عقیدت اور اللہ کی مرضی کے تابع ہونے کو اجاگر کرتے ہیں ۔
قرآن میں مریم کی کہانی
حضرت مریم کا تفصیلاً تذکرہ قرآن کریم کی سورۃمریم میں موجود ہے، اس میں ایسے اعمال اور خوبیاں ہیں جن کا اسلامی تاریخ پر دیرپا اثر پڑا ہے ۔ مریم کا تعلق نبیوں کے ایک ممتاز سلسلے سے ہے ، جو ان کے نسب کو پیغمبر عمران کے عظیم خاندان سے جوڑتا ہے ۔حضرت مریم پیدا ہونے کے لمحے سے ہی غیر معمولی شخصیت کی مالک تھی ۔
جیسا کہ قرآن میں بیان کیا گیا ہے ، مریم کی والدہ حنہ نے اپنے نوزائیدہ بچے کو االلہکے دین کی خدمت کے لیے وقف کر دیا۔ حضرت مریم کی والدہ جب انہیں لے کر بیت اللہ پہنچیں اور اپنا قصد بتایا تو وہاں موجود٢٩ علما میں سے ہر کوئی انہیں اپنی کفالت میں لینے کا خواہش مند نظر آیا کیونکہ حضرت مریم کے والد حضرت عمران اں تمام علماء میں امتیازی حیثیت رکھتے تھے یہ طے پایا کہ سب اپنی اپنی قلم کو دریا میں ڈالیں گے اور جسکا قلم تیر کر اوپر سطح پر آ جائے گا وہی حضرت مریم کی کفالت کا حقدار بن پائے گا چنانچہ ایسا ہی ہوا اور حضرت زکریا کے سپرد انکی کفالت ہوئی ۔
وہاں انہوں نے حضرت مریم کے لیے علیحدہ ہاجرہ بھی بنوایا جہاں صرف حضرت زکریا کے علاوہ کوئی نہیں جا سکتا تھا حضرت زکریا جب بھی حضرت مریم کے ہجری میں جاتی تو وہاں بری تعداد میں ہر طرح کے عمدہ بے موسم پھل پا تے استفسار کرنے پر حضرت مریم کہا کرتیں کے یہ سب اللہ نے بھیجا ہے اور وہ بیشک بہترین رزق عطا کرنے والا ہے اللہ تعالیٰ کی اس کرم نوازی اور ان کرنے کو دیکھتے ہوئے حضرت زکریا نے اسی مقام پر اپنے دل میں اللہ تعالی سے حصول ایولاد کے لیے دعا کی جیسے اللہ تعالیٰ نے قبول فرمایا اور انہیں اولاد کی بشارت دی حضرت مریم انتہائی پاکدامن اور پارسہ خاتون تھیں جو ہمیشہ اپنی ہجرے میں خداوند کریم کی عبادت میں مشغول رہتی تھیں اور انہیں کبھی کسی مرد نے چھوا تک نہ تھا اس طرح بغر كسی جنسی تعلق کے حاملہ ہونا بلا شباللہ تعالیٰ کا ایک بہت بڑا معجزہ ہے
قران کریم کی آیت مبارکہ کی روشنی میں یہ بات سامنے آتی ہےکہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے حضرت جبرائیل حضرت مریم کے پاس تشریف لا تے ہیں اور انہیں بیٹے کی بشارت دیتے ہیں
پروردگار کائنات کے حکم سے حضرت جبرائیل
نے انہیں بیٹے کی بشارت دی اور ان میں روح پھونک دی جس کے سبب حضرت مریم خلاف فطرت بغیر كسی جسمانی ملاپ کے حاملہ ہویں جو کہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سےایک نشانی ہے جو ولادت کے بعد حضرت عیسی کی صورت میں زمانے کے سامنے آئی حضرت مریم اللہ کے فیصلے پر اپنے غیر متزلزل ایمان اور اعتماد کے لیے خصوصی طور پر جانی جاتی ہیں اور فضیلت کی ایک روشن مثال کے طور پر سامنے آتی ہیں ۔ اپنی مشکلات کے باوجود مریم اللہ کی حکمت اور رحمت پر ایمان رکھتی رہیں ۔
عبادت اور مراقبہ کے لیے ہجرے میں ان کی تنہائی اس بات پر زور دیتی ہے کہ رب کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے وقت نکالنا کتنا ضروری ہے ۔ اللہ کے ساتھ ان کا قریبی رشتہ باقاعدگی سے نماز ادا کرنے اور روحانی روشن خیالی کے حصول کی اہمیت کی ایک بہترین مثال ہے ۔حضرت مریم کی زندگی ہمیں برداشت اور صبر کے اہم سبق بھی سکھاتی ہے ۔ ان کی مثال پیروکاروں کو مشکل حالات میں صبر کرنے اور ایمان رکھنے کی تعلیم دیتی ہے ۔
انہیں فضیلت کے نمونے کے طور پر پیش کیا گیا ہے ، جو اخلاقی زندگی گزارنے اور اصولوں کو برقرار رکھنے کی قدر کا مظاہرہ کرتی ہے ۔ جس کی شائستگی اور دیانتداری روح اور عمل دونوں میں ، ایک مومن کی روحانی ترقی کی جستجو میں راستبازی اور عاجزی کی مثال ہے ۔
حضرت مریم کا کردار ایک محبت کرنے والی ماں اور پاکیزگی کی نمائندگی کے طور پر کردار اگلی نسل کی پرورش اور معاشرے میں مثبت شراکت کرنے ادا کر رہا ہے
ایک ماں کے طور پر مریم کی قرآن کی نمائندگی ہمیں اس بارے میں قیمتی سبق سکھاتی ہے کہ بچوں کو غیر متزلزل عقیدے میں کیسے پالا جائے ۔ حضرت عیسی غیر معمولی حالات میں پیدا ہوئے تھے ۔ پھر بھی ، مریم نے اپنے بیٹے کے لیے بے پناہ محبت اور تشویش کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ماں کے کردار کو فضل اور عقیدت کے ساتھ قبول کیا ۔
ان کی شخصیت ان اخلاقی اور روحانی قیادت کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے ۔ اللہ کے منصوبے پر اس کا غیر متزلزل ایمان والدین کو تحریک دیتا ہے ،اور اس کی متاثر کن کہانی وقت اور ثقافت میں مومنوں کی ترقی کرتی ہے اور اسلامی روایت میں خواتین کو بااختیار بنانے کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتی ہے ۔
مریم کی کہانی میں علامتی اور معجزات
مریم کی قرآن کی کہانی معجزات اور علامتوں سے بھری ہوئی ہے جس کا گہرا روحانی اثر پڑتا ہے ۔ کہانی کے بہت سے علامتی عناصر گہرے معنی اور اسباق پیش کرتے ہیں ۔ حضرت عیسی کی کنواری پیدائش اور اس کا معجزاتی تصور الہی مداخلت اور غیر معمولی نعمتوں کی علامت ہے ۔
ان کی غیر متزلزل عقیدت مومنوں کے لیے ایک لازوال مثال قائم کرتی ہے اور ایمان اور اللہ کی مرضی کے تابع ہونے کی علامت ہے ۔ مریم سے وابستہ معجزات اللہ کی رحمت اور طاقت کا ثبوت ہیں ۔ حضرت عیسی کی معجزاتی تقریر اور فرشتہ کے ساتھ ملاقاتیں اس کے بیٹے کی پیشن گوئی کی غیر معمولی نوعیت کے لیے الہی مہربانی اور حمایت کا مظاہرہ کرتی ہیں ۔ مزید برآں ، اس کے تجربات کی روحانی تشریحات اس کے سفر کے گہرے معنی تلاش کرتی ہیں ۔ ان کی پاکیزگی روحانی پاکیزگی کی علامت ہے ، جبکہ حضرت عیسی کی بے باپ پیدائش انسانی معاملات میںاللہ کے اختیارات کی نمائندگی کرتی ہے ۔ فرشتوں کی ملاقاتیں مادی اور روحانی دنیاؤں کے باہمی انحصار کو اجاگر کرتی ہیں اور مومنوں کو اپنے رب سے ہدایت حاصل کرنے کی ترغیب دیتی ہیں