حضرت عبدالمطلب حضرت محمد کے دادا تھے۔ وہ قبیلہ قریش کے سردار تھے اور اپنی سخاوت اور مہمان نوازی کے لیے مشہور تھے۔ وہ بھی ابراہیم کے بیٹے اسماعیل کی نسل سے تھے۔
عبدالمطلب تقریباً 497 عیسوی میں یثرب (موجودہ مدینہ) میں پیدا ہوئے۔ وہ قبیلہ قریش کے سابق سردار ہاشم بن عبد مناف کے بیٹے تھے۔ عبدالمطلب کے دس بیٹے تھے جن میں محمد کے والد عبداللہ بھی شامل تھے۔عبدالمطلب زمزم کے کنویں کی دریافت میں اپنے کردار کے لیے مشہور ہیں۔ زمزم کا کنواں مکہ میں ایک مقدس کنواں ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اسے خدا نے معجزانہ طور پر تخلیق کیا ہے۔ روایت کے مطابق عبدالمطلب کی بیوی حلہ اپنے نومولود بیٹے کے لیے پانی تلاش کر رہی تھی جب وہ زمزم کے کنویں کے پاس پہنچی۔ یہ کنواں تب سے مکہ جانے والوں کے لیے پانی کا ذریعہ رہا ہے۔محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت میں عبدالمطلب نے بھی کردار ادا کیا۔ جب محمد بچپن میں تھے تو ان کے والد کا انتقال ہو گیا اور وہ اپنے دادا کی دیکھ بھال میں رہ گئے۔ عبدالمطلب نے محمد کو قریش کے ظلم و ستم سے بچایا جنہوں نے ان کے اسلام کے پیغام کی مخالفت کی۔محمد کی پہلی وحی کے فوراً بعد عبدالمطلب کا انتقال 578 عیسوی میں ہوا۔ وہ مکہ کے جنت المعلی قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔ اسے اسلام میں ایک نیک آدمی سمجھا جاتا ہے، اور اسے ان کی سخاوت، مہمان نوازی اور محمد کی حفاظت کے لیے یاد کیا جاتا ہے۔حضرت عبدالمطلب نے جو کچھ کیا وہ یہ ہیں:اس نے زمزم کا کنواں دریافت کیا۔اس نے محمد کو قریش کے ظلم و ستم سے بچایا۔وہ ایک فیاض اور مہمان نواز انسان تھے۔وہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی نسل سے تھے۔وہ اسلامی پیغمبر محمد کے دادا تھے۔حضرت عبدالمطلب اسلام میں ایک قابل احترام شخصیت ہیں۔ انہیں اسلام کی ابتدائی تاریخ میں ان کے اچھے کاموں اور ان کے کردار کے لیے یاد کیا جاتا ہے۔