You are currently viewing حدیث ؛صلح کا بیان

حدیث ؛صلح کا بیان

ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے معتمر نے بیان کیا، کہا کہ میں نے اپنے باپ سے سنا اور ان سے انس نے بیان کیا کہ نبی کریم سے عرض کیا گیا، اگر آپ عبداللہ بن ابی (منافق) کے یہاں تشریف لے چلتے تو بہتر تھا۔ آپ اس کے یہاں ایک گدھے پر سوار ہو کر تشریف لے گئے۔ صحابه رضوان اللہ علیہم پیدل آپ کے ہمراہ تھے۔ جدھر سے آپ گزر رہے تھے وہ شور زمین تھی۔ جب نبی کریم اس کے یہاں پہنچے تو وہ کہنے لگا ذرا آپ دور ہی رہئیے آپ کے گدھے کی بو نے میرا دماغ پریشان کر دیا ہے۔ اس پر ایک انصاری صحابی بولے کہ االلہ کی قسم ! رسول اللہ  کا گدھا تجھ سے زیادہ خوشبودار ہے۔ عبداللہ (منافق) کی طرف سے اس کی قوم کا ایک شخص اس صحابی کی اس بات پر غصہ ہو گیا اور دونوں نے ایک دوسرے کو برا بھلا کہا۔ پھر دونوں طرف سے دونوں کے حمایتی مشتعل ہو گئے اور ہاتھا پائی، چھڑی اور جوتے تک نوبت پہنچ گئی۔ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ یہ آیت اسی موقع پر نازل ہوئی تھی۔ و  ان طائفتان من المؤمنين اقتتلوا فأصلحوا بینھما اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان میں صلح کرا دو ۔

کتا ب صحیح بخا ری

حدیث نمبر 2691