حدیث نمبر : 924
رسو ل اللہ ﷺ کے پا س کچھ ما لا آیا کو ئی چیز آئی ۔ آپ نے بعض صحا بہ کو اس میں سے عطا کیا اور بعض کو کچھ نہیں دیا ۔ پھر آپ ﷺ کو معلو م ہو ا کہ جن لو گو ں کو آپ نے نہیں دیا تھا انہیں اس کا رنج ہوا ، اس لیے آپ ﷺ نے اللہ تعا لیٰ کی حمد و تع ریف کی اور پھر فر ،ا یا اللہ کی قسم میں بعض لو گو ں کو دیتا ہو ں اور نعض کلو نہیں دیتا لیکن میں جن مو نہیں دیتا وہ میرے نزدیک ان سے زیا دہ محبو ب ہیں جن کو میں دیتا ہو ں ۔ میں تو ان لوق گو ں کو دیتا ہو ں جن کے دلو ں میں بے صبر ی اور لا لچ پا تا ہو ں لیکن جن کے دل اللہ تعا لیٰ نے خیر اور بے نیا ز بنا ئے ہیں میں ان پر بھرو سہ کر تا ہو ں ۔عمر بن تغلب بھی انہیں لو گو ں میں سے ہیں ۔ اللہ کی قسم میرے لیے رسو ل اللہ ﷺ کا یہ ایک کلمہ سر خ او نٹو ں سے زیا دہ محبو ب ہے ۔
حدیث نمبر : 924
رسو ل اللہ ﷺ نے رات کے وقت اٹھ کر مسجد میں نماز پڑ ھی اور چند صحا بہ بھی آپ کی اقتدا ء میں نما ز پڑ ھنے کھڑے ہو گئے ۔ صبح کو ان صحا بہ نے دو سرے لو گا ں سے اس کا ذکر کیا چنا چہ دوسرے دن اس سے بھی زیا دہ جمع ہو گئے اور آپ کے پیچھے نماز پڑ ھی ۔ دوسری صبح اس کا چرچا زیا دہ ہوا پھر کیا تھا تیسری رات بڑی تعداد میں لو گ جمع ہو گئے اور جب رسو ل اللہ ﷺ اٹھے تو صحا بہ ؑ نے آپ کے پیچھے نما ز پڑ ھنا شروع کر دی ۔ چو تھی رات جو آئی تو مسجد میں نماز یو ں کی کثرت سے تل رکھنے کی بھی جگہ نہیں تھی ۔ لیکن آج رات نبی کر یم ﷺ نے یہ نما ز پڑ ھا ئی اور فجر کی نماز کو بعد لو گو ں سے فر ما یا پہلے آپ نے کلمہ شہا دت پڑ ھا پھر فر ما یا مجھے تمہا ری اس حا ضری سے کو ئی ڈ ر نہیں لیکن میں اس با ت سے ڈا را کہ کہیں یہ نماز تم ہر فرض یہ کر دی جا ئے ، پھر تم سے یہ ادا نہ ہو سکے ۔ اس روایت کی متا بعت یو نس نے کی ہے ۔
حدیث نمبر :925
نبی کر یم ﷺ نماز عشاء کے بعد کھڑے ہو ئے ۔ پہلے آپ نے کلمہ شہا دت پڑ ھا ، پھر اللہ تعا لیٰ کے لا ئق اس کی تعر یف کی ، پھر فر ما یا زہری کے سا تھ اس روایت کی متا بعت ابو معا ویہ اور ابو اسا مہ نے ہشا م سے کی ، انہو ں نے اپنے والد عروہ سے اس کی روایت کی ، انہو ں نے ابو حمید سے اور انہو ں نے ن بی کر یم ﷺ سے کہ آپ ﷺ نے فر ما یا اور ابو الیما ن کے سا تھ اس حدیث کو محمد بن یحیٰ نے بی سفیا ن سے روایت کیا ۔ اس میں صر ف اما بعد ہے ۔
حدیث نمبر : 926
نبی کر یم ﷺ کھڑ ے ہو ئے ۔ میں نے سنا کہ کلما شہا دت کے بعد آپ ﷺ نے فر ما یا شیعب کے سا تھ اس روایت کی متا بعت محمد بن ولید زبیدی نے زہری سے کی ہے ۔
حد یث نمبر : 927
نبی کر یم ﷺ منبر پر تشریف لا ئے ۔ منبر پر یہ آپ ﷺ کی آکر ی بیٹھک تھی ۔ آپ ﷺ دو نو ں جہا نو ں سے چا در لپٹے ہو ئے تھے اور سر مبا رک پر ایک پٹی با ندھ رکھی تھی ۔ آپ نے حمدو ثنا کے بعد فر ما یا لو گو میری با ت سنو ۔ چنا نچہ لو گ آپ ﷺ کی طرف کلا م مبا رک سننے کے لیے متوجہ ہو گئے ۔ پھر آپ ﷺ نے فر ما یا امابعد یہ قبیلہ انصا ر کے لو گ آنے وا لے دور میں تعداد میں بہت کم ہو جا ئیں گے پس محمد ﷺ کی اما مت کا جو شخص بھی حا کم ہو اور اسے نفع و نقصان پہنچا نے کی طا قت ہو تو انصا ر کے نیک لو گو ں کی نیکی قبو ل کرے اور ان کے برے کی برائی سے در گزر کر ے ۔
حدیث نمبر :928
نبی کر یم ﷺ جمعہ میں دو خطبے دیتے اور دو نو ں کے بیچ میں بیٹھتے تھے ۔ خطبہ جمعہ کے بیچ میں یہ بیٹھنا بھی مسنو ن طر یقہ ہے ۔
حدیث نمبر : 929
نبی کر یم ﷺ نے فر ما یا ہے کہ جب جمعہ کا دن آتا ہے تو فر شتے جا مع مسجد کے دروازے پر آنے والو ں کے نا م لکھتے ہیں ، سب سے پہلے آنے والا اونٹ کی قر با نی دی نے والے کی طرح لکھا جا تا ہے ،اس کے بعد آنے والا گا ئے کی قر با نی دینے والے کی طرح پھر مینڈھے کی قر با نی کا ثواب رہتا ہے ۔ اس کے بعد مر غی کا ، اس کے بعد اندے کا ، لیکن جب اما م خطبہ دینے کے لیے با ہر آ جا ئے تو یہ فر شتے اپنے دفا تر بند کر دیتے ہیں اور خطبہ سننے مین مشغول ہو جا تے ہیں ۔
حدیث نمبر : 930
ایک شخص آیا نبی کر یم ﷺ خطبہ دے رہے تھے ۔ آپ ﷺ نے پو چھا کہ اے فلا ں کیا تم نے تحیہ المسجد کی نما ز پڑ ھ لی ہے ۔ اس نے کہا کہ نہیں۔ آپ ﷺ نے فر ما یا اچھا اٹھو اور دو رکعت نما ز پڑ ھ لے ۔
اسلا م 360 سے اخذ