حدیث نمبر : ۔887
رسو ل اللہ ﷺ نے فر ما یا کہ اگر مجھے اپنی امت یا لو گو ں کی تکلیف کا خیا ل نہ ہو تا تو میں ہر نماز کے لیے ان کو مسواک کا حکم دے دیتا ۔
حدیث نمبر : 888
رسو ل اللہ ﷺ نے فر ما یا کہ میں تم سے مسواک کے با رے میں بہت کچھ کہہ چکا ہو ں ۔
حدیث نمبر : 889
نبی کر یم ﷺ جب رات کو اُٹھتے تو منہ کو خو ب مسوا ک کے سا تھ صا ف کرتے ۔
حد یث نمبر : 890
عبد الرحمن ٰ بن ابی بکر ایک مر تبہ آ ئے ۔ ان کے ہا تھ میں مسوا ک تھی جسے وہ استعما ل کیا کرتے تھے ۔ رسو ل اللہ ﷺ نے بیما ری کی حا لت میں انہیں کہا عبد الر حمنٰ یہ مسوا ک مجھے دےدے ۔ انہو ں نے دے دی ۔ میں نے اس کے سرے کو پہلے تو ڑا یعنی اتنی لکڑی نکا ل دی جو عبد الرحمن ٰ اپنے منہ میں سے لگا یا کر تے تھے ، پھر اسے چبا کر رسو ل اللہ ﷺ کو دے دیا ۔ آنحضرت ﷺ نے اس سے دا نت صا ف کیےاور آپ ﷺ اس وقت میرے سینے سے ٹیک لگا ئے ہو ئے تھے ۔
حدیث نمبر : 891
نبی کر یم ﷺ جمعہ کے دن فجر کی نماز میں الم تنزیل اور ھل اتی علی الانسا ن پڑھا کر تے تھے ۔
حدیث نمبر : 892
نبی کر یم ﷺ کی مسجد کے بعد سب سے پہلا جمعہ بنو عبدالقسیں کی مسجد میں ہو ا جو بحرین کے ملک جو اثی میں تھی ۔
حدیث نمبر : 893
میں نے نبیبکر یم ﷺ کو یہ کہتے سننا کہ تم میں سے ہر شخص نگہبا ن ہے اور لیث نے اس میں یہ زیا دتی کی کہ یو نس نے بیا ن کیا کہ رزیق بن حکیم نے ابن شہا ب کو لکھا ، ان دو نو ں میں بھی واوی القریٰ میں ابن شہا ب کے پا س ہی تھا کہ کیا میں جمعہ پڑ ھ سکتا ہو ں ۔ رزیق ایلہ کے اطرا ف میں ایک زمین کا شت کروا رہے تھے ۔ وہا ں جثہ وغیرہ کے کچھ لو گ بھی مو جو د تھے ۔ اس زما نے میں رزیق ایلہ میں حضرت عمر بن عبدالعزیز کی طرف سے حا کم تھے ۔ ابن شہا ب نے انہیں لکھوا یا ، میں وہیں سن رہا تھا کہ رزیق جمعہ پڑ ھا ئیں ۔ ابن شہا ب رزیق کو یہ خبر دے رہے تھے کہ سا لم نے ان سے حد یث بیا ن کی کہ عبد اللہ بن عمر ؑ نے کہا ہے کہ میں نے رسو ل اللہ ﷺ سے سنا ہے ۔ آپ نے فر ما یا کہ تم میں سے ہر ایک نگرا ں ہے اور اس کے ما تحتو ں کے متعلق اس سے سو ال ہو گا ۔ اما م نگرا ں ہے اور اس سے سوال اس کی رعا یا کے با رے میں ہو گا ۔ انسا ن اپنی گھر کا نگرا ں ہے اور اس سے اس کی رعیت کے مطا بق ہی سو ال ہو گا عو رت اپنے شو ہر کے گھر کی نگر اں ہے اور اسسے اس کی رعیت کے با رے میں ہیسوال ہو گا خا دم اپمے ما لک کے ما ل کا نگرا ں ہے اور اس سے اس کی رعیت مے با رے میں ہی سو ال ہو گا ابن عمر ؑ نے فر ما یا کہ میرا خیا ل ہے کہ آپ ﷺ نے یہ بھی فر ما یا کہ انسا ن اپنے با پ کے ما ل کا نگرا ں ہے اور اس کی ریت کے با رے میں اس سے سوال ہو گا اور تم میں سے ہر شخص نگرا ں ہے اور اس سے اس کی رعیت کے با رے میں ہی سوال ہو گا ۔
حد یث نمبر : 894
میں نے رسو ل ﷺ سے سنا ہے کہ جو شخص جمعہ پڑ ھنے آے تو غسل کر ے ۔
حدیث نمبر : 895
رسو ل اللہ ﷺ نے فر ما یا ہر با لغ کے اوپر غسل وا جب ہے ۔
حدیث نمبر : 896
رسو ل اللہ ﷺ نے فر ما یا کہ ہم دینا میں تو بعدمیں آئے ہیں لیکن قیا مت کے دن سب سے آگے ہو ں گے ، فر ق صر یہ ہے کہ یہو دی و نصا ری ٰ کو کتا ب ہم سے پہلے دی گئی اور ہمیں بعد میں ۔ تو یہ دن جمعہ وہ ہے جس کے با رے میں اہل کتا ب نے اختلا ف کیا ، اللہ تعا لیٰ نے ہمیں یہ دن بتلا دیا اس کے بعددوسرا دن ہفتہ یہو د کا دن ہے اور تیسرا دن اتوا ر نصاریٰ کا ۔ آپ پھر خا مو ش ہو گئے ۔
حدیث نمبر : 897
اس کے بعد فر ما یا ہر مسلمان مپر حق ہے اللہ تعا لیٰ کا ہر سا تھ دن میں ایک دن جمعہ میں غسل کرے جس میں اپنے سر اور بد ن کو دھو ئے ۔
حدیث نمبر : 898
نبی کر یم ﷺ نے فر مایا کہ اللہ تعا لیٰ کا ہر مسلا م پر حق ہے کہ ہر سا تھ دن میں ایک دن جمعہ میں غسل کرے ۔
حدیث نمبر :899
نبی کر یم ﷺ نے فر ما یا کہ عورتو ں کو رات کے وقت مسجدوں میں آنے کی اجا زت دے دیا کر و
حدیث نمبر : 900
حضر ت عمر ؑ کی ایک بیو ی تھیں جو صبح اور عشا ء کی نما ز جما عت سے پڑ ھنے کے لیے مسجد میں آیا کر تی تھیں ۔ ان سے کہا گیا با وا جو اس علم کے کہ حضر ت عمر ؑ اس با ت کو مکر وہ جا نتے ہیں اور غیرت محسو س کر تے ہیں پھر آپ مسجد میں کیو ں جا تی ہیں ۔ اس پر انہو ں نے جوا ب دیا کہ پھر وہ مجھنے منع کیو ں نہیں کر دیتے ۔ لو گو ں نے کہا کہ رسو ل اللہ ﷺ کی اس حد یث کی موجہ سے کہ اللہ کی بندیو ں کو اللہ کی مسجدوں میں انے سے مت رو کو ۔
حد یث نمبر : 901
عبد اللہ بن عبا س ؑ نے اپنے مؤ ذ ن سےایک دفعہ با ر ش کے دن کہا کہ نما ز کی طرف آؤ نہ کہنا بلکہ یہ کہنا کہ اپنے گھر وں میں نماز پڑ ھ لو لو جو ں نے اس با ت پر تعجب کیا تو آپ نے فر ما یا اسی طرح مجھ بہتر انسا ن رسو ل اللہ ﷺ نے کیا تھا ۔ بے شک جمعہ فر ض ہے اور میں مکروہ جا نتا ہو ں کہ تمہیں گھر وں سے با ہر نکا ل کر مٹی اور کیچڑ پھسلوان میں چلا ؤ ں ۔