عمرہ کی فضیلت
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ لِلَّـهِ
”اور اللہ کے لیے حج اور عمرہ پورا کرو۔ “ [2-البقرة:192]
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ کے ثواب کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا :
الْعُمْرَةُ إِلَى الْعُمْرَةِ كَفَّارَةٌ لِمَا بَيْنَهُمَا، وَالْحَجُّ الْمَبْرُورُ لَيْسَ لَهُ جَزَاءٌ إِلَّا الْجَنَّةُ
”ایک عمرہ دوسرے عمرہ کے درمیانی گناہوں کا کفارہ ہے۔ حج مبرور ( نیکی والے حج )کا بدلہ صرف جنت ہے۔“ [صحيح بخاري، الحج 1773 و مسلم 3289]
صرف عمرے کی ادائیگی اکثر علماء کے نزدیک فرض یا واجب نہیں تاہم مستحب ہے مگر جب اس کا احرام باندھ لیا جائے تو حج کی طرح اس کو پورا کرنا فرض ہو جاتا ہے۔ عمرے کی ادائیگی کے لیے ضروری اسباب یہ ہیں :
آدمی مسلمان ہو۔صاحب عقل ہو۔بالغ ہو۔ راستہ پرامن ہو۔
استطاعت یعنی آمدورفت کے لیے زاد راہ سواری اور سفر حج و عمرہ کی مدت تک کے لیے اہل و عیال کے اخراجات کا انتظام ہو۔
عورت کے لیے محرم یا شوہر ساتھ ہو۔
قبولیت کی شراط :
ایمان کا ہونا ، موحد ہو شرک نہ ہ،) اخلاص کا پایا جانا ،نیت اللہ کی رضا ہو،
سنت کے مطابق ہونا ،طریقہ مسنون ہو،رزق حلال کا ہونا ، اللہ پاکیزہ چیز قبول کرتا ہے،عورت کے لیے محرم کا ہونا نیز عورت عدت میں حج وعمرہ پر جانے سے پر ہیز کرے
عمرہ کے ارکان
میقات سے احرام باندھنا۔ بیت اللہ کا طواف کرنا۔ حجر اسود کا بوسہ لینا۔ مقام ابراہیم پر دو رکعتیں پڑھنا۔
زم زم پینا۔ صفا و مروہ کی سعی کرنا۔ سر کے بال منڈوانا یا کٹوانا۔
عمرہ کا طریقہ :
میقات سے احرام باندھ کر بیت اللہ کا طواف کریں۔ (احرام گھر یا ہوائی اڈے سے بھی باندھا جا سکتا ہے البتہ نیت میقات سے کریں) پہلے طواف میں اپنے دائیں کندھے کو ننگا رکھیں (اسے اضطباع کہتے ہیں ) طواف کے اختتام پر کندھا ڈھانپ لیں، طواف حجر اسود کو بوسہ دے کر یا چھو کر اگر ممکن نہیں تو ہاتھ کا اشارہ کر کے شروع کیا جائے، (اسے استلام کہتے ہیں ) طواف کے سات چکر لگائے جائیں، ہر چکر حجر اسود سے شروع ہو اور ادھر ہی آکر اختتام پزیر ہو، ہر چکر میں رکن یمانی کو اگرمکن ہو تو ہاتھ لگا ئیں لیکن بو س نہیں دینا، پھر رکن یمانی اور جر اسود کے درمیان میں یہ دعا پڑھیں (ہر موقع پر پڑھی جانے والی دعائیں آگے درج ہیں) پہلے تین چکروں میں رمل (قدرے تیز چال کریں اور چار چکر عام چال میں لگائیں، طواف کے بعد کندھا ڈھانپ لیں اور مقام ابراہیم پر دو رکعت نماز پڑھیں۔ پہلی رکعت میں سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں سورہ اخلاص پڑھیں، دو رکعت کے بعد جگہ جگہ آب زم زم موجود ہے پھر زم زم پئیں، پھر دوبارہ حجر اسود کا استلام کریں۔ پھر صفا اور مروہ کی سعی کریں۔ صفا اور مروہ پر مسنون دعائیں پڑھیں۔ ہاں یہ یادر رکھیں صفا سے مروہ تک ایک چکر اور مروہ سے صفا تک دوسرا چکر ہوگا، سعی کے دوران کندھا ڈھانپ کر رکھیں، آخری چکر مروہ پر ختم ہو گا، پھر بال منڈوائیں یا کٹوالیں، البتہ خواتین اپنے کچھ بال خودہی کاٹ لیں یعنی حلق یا تقصیر کر کے احرام کھول دیں۔ بس عمرہ مکمل ہوا