مزدلفہ میں رات گزارنا سنت مو کدہ ہے مگر اس کا وقوف واجب ہے وقوف مز دلفہ کا وقت صبح صا دق سے لے کرطلوع آفتا ب تک ہے اس کے علا وہ ایک لمحہ بھی مزدلفہ میں گزار لیا تو وقوف ہو گا ظا ہر ہے کہ جس نے فجر کے وقت کے اندرمز دلفہ میں نما ز فجر ادا کی اس کا وقوف صحیح ہو گیا
دسویں ذو الحجہ کا پہلا کا م رمی :
مز دلفہ شریف سے منی شریف پہنچ کر سیدھے جمرۃ الوقبعہ یعنی بڑے شیطا ن کی طرف آئیں آج صرف اسی ایک کو کنکریا ں ما رنی ہیں
قر با نی :
دسویں ذوالحجہ کو بڑے شیطا ن کو کنکریا ں مارنے کے بعد قر با ن گا ہ تشریف لا ئیں اور قر با نی کر یں یہ قر با نی حج کے شکرانے میں قارن اور متمعتع واجب ہے یہ قربا نی مستحب ہے چا ہے وہ غنی ہو قر با نی سے فا رغ ہو کر حلق یا قصر کر والیں یا د رہے حا جی کو ان تین اموار میں تر تیب قائم رکھنا واجب ہے سب سے پہلے رمی اس کے بعد قر بانی پھر حلق یا قصر مفرد پر قر با نی واجب نہیں لہذا یہ رمی کے بعد حلق یا قصر کر وا سکتا ہے
حلق یا تقصیر :
اب مرد حلق کر یں سر منڈوادیں یا تقصیر کر یں یعنی با ل کٹوائیں
تقصیر کی تعریف :
تقصیر یعنی کم از کم چو تھا ئی سر کے با ل انگلی کے پو رے کے برا بر کٹؤ ائیں اس میں یہ احتیا ط رکھیں کہ ایک پو رے سے زیا دہ کٹوائیں تا کہ سر کے بیچ میں جو چھو ٹے چھو ٹے با ل ہو تے ہیں وہ بھی ایک پو رے کے برا بر کٹ جا ئیں بعض لو گ قینچی سے چند با ل کا ٹ لیا کر تے ہیں حنفیو ں کے لئے یہ طر یقہ با لکل غلط ہے اور اس طر ح احرام کی پا بند یا ں بھی ختم نہ ہو ں گی
اسلا می بہنو ں کی تقصیر :
اسلا می بہنیو ں کا سر منڈوانا حرام ہے وہ صرف تقصیر کر وایں اس کا آسان طر یقہ یہ ہے کہ اپنی چٹیا کے سرے کو انگلی کے ایک پو رے سے زیا دہ کا ٹ لیں لیکن یہ احتیا ط لا زم ہے کہ کم از کم ایک چو تھا ئی سر کے با ل ایک پو رے کے برا بر کٹ جا ئیں
طو اف زیا رت :
طو اف زیا رت حج کو دوسرا رکن ہے طو اف زیا رت دسویں ذالحجہ کو کر لینا افضل ہے اگر یہ طو اف دسویں کو نہیں کر سکتے تو گیا رہویں اور با رہو یں کو بھی کر سکتے ہیں مگر با رہو یں کا سورج غروب ہو نے سے پہلے پہلے کر لیں طو اف زیا رت کے چا ر پھیرے کر نے سےپہلے با رہو یں کا سو رج غروب ہو گیا تو دم واجب ہو جا ئے گا ہا ں اگر عورت کو حیض یا نفا س آگیا تو با رہو یں کے بعد پا ک ہو کر طو اف کر لے اس وجہ سے تا خیر ہو نے پر دم واجب نہیں حا ئضہ کی نشت محفو ظ ہو اور طو اف زیا رت کا مسلہ ہو تو ممکنہ طور پر نشت منسو خ کر وائے اور بعد طہا رت طو اف زیا رت کر ئے اگر نشت منسوخ کر وانے میں اپنی یا ں ہمسفروں کہ دشورای ہو تو مجبو ری کی صو رت میں طو اف زیا رت کر لے مگر بد نہ گا ئے یا ں اونٹ کی قر با نی لا زم آئے گی اور تو بہ کر نا بھی ضروری ہے کیو نکہ جنا بت کی حا لت میں مسجد میں داخل ہو نا گنا ہ ہے اگر با رہویں کے غروب آفتا ب تک زیا رت کر کے طو اف الزیارۃ کا اعا دہ کر نے میں کا میا ب ہو گئی تو کفا رہ سا قط ہو گا اور با رہو یں کے بعد اگر پا ک ہو نے کا مو قع مل گیا اور اعا دہ کر لیا تا بد نہ سا قط ہو گیا مگر دم نہ ہو گا
گیا رہ اور با رہ ذدالحجہ کے بعد تینوں شیطا نو ں کو کنکریا ں ما رنی ہیں پہلے چھو ٹے شیطا ن اور پھر درمیا نے شیطا ن کواور آخر میں بڑے شیطا ن کو
طو اف رخصت :
جب رخصت کا ارادہ ہو تو اس وقت آفاقی حج پر طو اف رخصت واجب ہے نہ کر نے والے پر دم واجب ہو تا ہے میقیا ت سے با ہر مثلا پا ک وہند وغیرہ سے آنے والے آفا قی حا جی کہلا تے ہیں
13 مد نی پھو ل :
جو حا جی غروب آفتا ب سے قبل میدان عر فا ت سے نکل گیا اُس پر دم واجب ہو گیا اگر دوبا رہ غروب آفتا ب سے پہلے پہلے حدود عرفا ت میں داخل ہو گیا تو دم سا قط ہو جا ئے گا دسویں کی صبح صا دق سے طلو ع آفتا ب مز دلفہ کے وقوف کا وقت ہے چا ہے لمحہ پھر کا وقوف کر لیں واجب ادا ہو گیا اور اس وقت ایک لمحہ بھی مز دلفہ میں نہ گزارا تو دم واجب ہو گیا جو کو ئی صبح سا دق سے پہلے ہی مز دلفہ سےچلا گیا اُس کا وجب ترک ہو گیا لہذا اس کا دم واجب ہے ہا ں عورت بیما ر یا ں ضحیف یا ں کمزور ہے کہ جنہیں بھیڑ کے سبب ایذا پہنچے کا اندیشہ ہو اگر ایسے لو گ مجبو را چلے گئے تو کچھ نہیں دس ذوالحجہ کی رمی کا وقت صبح فجر سےلے کر گیا رہو ں کی فجر تک ہے لیکن دسویں کی فجر سے طلو ع آفتا ب تک اور غر وب آفتاب سے صبح صا دق تک مکروہ ہے اگر کسی عذر کے سبب مثلا وہ چرواہے نے رات میں رمی کی تو کراہت نہیں دس ذوالحجہ کو اگر متمتع یا قارن میں سے کسی نے رمی کے بعد قر با نی سے پہلے حلق یا قصر کر والیا تو دم واجب ہے