کے 99 ناموں میں سے ایک ہے جن کا قرآن و حدیث میں ذکر ہے۔ یہ عربی لفظ “وہابہ” سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے دینا یا عطا کرنا۔
“اللہ الوہاب” کا مطلب ہے “عطا کرنے والا” یا “تحفہ دینے والا”۔ اس سے مراد اللہ کی صفت ہے کہ بدلے میں کسی چیز کی توقع کیے بغیر دینا۔ اللہ (SWT) حتمی عطا کرنے والا اور تمام نعمتوں کا سرچشمہ ہے۔ وہ بغیر کسی امتیاز اور تعصب کے اپنی مخلوق پر اپنی نعمتیں اور احسانات عطا کرتا ہے۔
اللہ سبحانہ وتعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے، “اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو تو شمار نہیں کر سکتے، بے شک اللہ بخشنے والا اور مہربان ہے” (سورۃ النحل، 16:18)۔
ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ الوھاب (عطا کرنے والا) ہے اور میں القاسم ( تقسیم کرنے والا) ہوں اور صدقہ دینے والا اللہ کے قریب، جنت کے قریب، لوگوں کے قریب ہے۔ اور جہنم سے دور، بخیل اللہ سے دور، جنت سے دور، لوگوں سے دور اور جہنم کے قریب ہے، جاہل دینے والا اللہ کے نزدیک علم والے بخیل سے زیادہ محبوب ہے۔‘‘ (ترمذی، کتاب 27، حدیث 9)۔