سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
”اولاد آدم میں سے ہر انسان کے تین سو ساٹھ جوڑ ہیں، جس نے اللہ عزو جل کی بڑائی، اللہ عزوجل کی تعریف، اللہ عزوجل کی تہلیل لا الٰه الا الله ، اللہ عزوجل کی تسبیح سبحان الله اور استغفر الله کہا : اور لوگوں کے راستے سے پتھر یا کانٹے یا ہڈی (وغیرہ) کو ہٹایا اور نیکی کا حکم دیا یا برائی سے روکا تو تین سو ساٹھ جوڑوں کی تعداد کے برابر اس دن چلتا ہے اور (اس نے) اپنے آپ کو (جہنم کی) آگ سے بچا لیا)صیح مسلم : 1007)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
”قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، تم ضرور نیکی کا حکم دو اور برائی سے منع کرو، ورنہ قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ تم پر کوئی عذاب بھیج دے۔ پھر تم اس سے دعائیں کرو گے لیکن وہ قبول نہیں کی جائیں گی۔“ ( ترمذي : 2169، حسن)
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
اللہ تعالیٰ جب اپنے کسی بندے کو کوئی نعمت عطا کرے اور وہ کہے : الحمد الله تو اس نے جو دیا وہ اس سے افضل ہے جو اس نے لیا۔(سنن ابن ماجہ : 3805و اسنادہ حسن)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس سے گزرے اور وہ ( ابوہریرہ) درخت لگا رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اے ابوہریرہ ! تم کیا چیز لگا رہے ہو ؟ میں نے کہا : درخت لگا رہا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کیا میں تجھے ایسے درخت کے بارے میں نہ بتاؤں جو تیرے لئے اس سے بہتر ہے ؟ ( ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے) کہا : کیوں نہیں اے اللہ کے رسول، آپ نے فرمایا : کہہ سبحان الله و الحمد لله و لا إلٰه إلا الله والله أكبر تیرے لئے ہر ایک (کلمے) کے بدلے جنت میں ایک درخت لگایا جائے گا
(سنن ابن ماجہ : 807 و اسنادہ ضعیف)