سورہ الاسراء کی آیت نمبر 24 ہے۔ یہ اللہ کی طرف سے اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے والدین کے لیے دعا کرنے کا حکم ہے۔ آیت کا ترجمہ یہ ہے کہ ’’اے میرے رب، ان پر رحم فرما جس طرح انہوں نے مجھے بچپن میں پالا تھا۔
یہ آیت والدین کے ساتھ حسن سلوک اور احترام کرنے کی اہمیت کی یاددہانی کرتی ہے۔ والدین وہ ہوتے ہیں جو اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں جب وہ جوان اور کمزور ہوتے ہیں۔ وہ خوراک، رہائش، لباس اور تعلیم فراہم کرتے ہیں۔ وہ اپنے بچوں کو زندگی کی قدریں بھی سکھاتے ہیں۔
یہ آیت ہمیں یہ بھی سکھاتی ہے کہ ہمیں اس دیکھ بھال اور محبت کے لیے شکر گزار ہونا چاہیے جو ہمارے والدین نے ہمیں دیا ہے۔ ہمیں ان کے لیے ان کے گناہوں کی معافی اور جنت الفردوس میں جگہ عطا کرنے کی دعا کرنی چاہیے۔
آیت کے مفہوم کی مختصر وضاحت یہ ہے:
“رَبِّر حمُوما” کا مطلب ہے، “میرے رب، ان پر رحم فرما۔”
“کما ربا یانی صغیرہ” کا مطلب ہے، “جیسے انہوں نے مجھے پالا جب میں چھوٹا تھا۔”
جملہ “کما ربا یانی صغیرہ” والدین کی طرف سے اپنے بچوں کو دی جانے والی محبت اور دیکھ بھال کے لیے شکرگزاری کا ایک خوبصورت اظہار ہے۔ یہ یاد دہانی ہے کہ والدین اپنے بچوں کے لیے اللہ کی طرح ہوتے ہیں۔ وہ ان کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں اور انہیں نقصان سے بچاتے ہیں۔
آیت اللہ کی طرف سے اس کے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک حکم ہے، لیکن یہ تمام مسلمانوں کے لیے بھی ایک حکم ہے۔ ہم سب کو اپنے والدین کے لیے دعا کرنی چاہیے، چاہے وہ مسلمان ہوں یا نہ ہوں۔
اپنے والدین کے ساتھ مہربانی اور احترام کا مظاہرہ کرنے کے لیے کچھ نکات یہ ہیں:
ان کی فرمانبرداری کرو۔
ان کی خواہشات کا احترام کریں۔
ان کے ساتھ وقت گزاریں۔
انہیں اپنی محبت اور تعریف دکھائیں۔
ان کے لیے دعا کریں۔
ان تجاویز پر عمل کرکے، ہم اپنے والدین کو وہ محبت اور احترام دکھا سکتے ہیں جس کے وہ حقدار ہیں۔