سیرت النبی،مسجد الحرام سے مسجد اقصی تک

اس کے بعد پھر آپ ﷺ اس براق پر سوا رہو ئے ایک مقام پر حضرت جبرائیل نے آپ ﷺ سے کہا اب یہا ں اتر کر نما زپڑھیں آپ ﷺ یہا ں اتر کر نما ز پڑھیں آپ ﷺ نے دو رکعت نما ز ادا کی جبرائیل نے بتا یا یہ بیت ال اللحم ہے بیت اللحم بیت المقد س کے پا س ایک بستی ہے جہا ں حضرت عیسی کی پیدائش ہو ئی تھی اسی سفر میں آپ ﷺ نے اللہ کے راستے میں جہا د کر نے والو ں کا حا ل دیکھا یعنی آپ ﷺ کو آخر ت کی مثا لی شکل کے ذریعے مجا ہد ین کے حالات دیکھا ئے گئے حضر ت جبرائیل نے بتا یا :

یہ اللہ کی راہ میں جہا د کر نے والے لو گ ہیں اللہ نے ان کی ہر نیکی کا ثو اب سا ت سو گنا ہ کر دیا ہے اسے طر ح آپ ﷺ کے سامنے دنیا لا ئی گئی ایک حسین وجمیل عورت کی صو رت میں دیکھا ئی گئی اس عو رت نے آپ ﷺ سے کہا اے محمد میری طر ف دیکھیں میں آپ ﷺ سے کچھ کہنا چا ہتی ہو ں آپ ﷺ نے  اس کی طر ف تو جہ نہ دی اور جبرائیل سے پو چھا یہ کو ن ہے انہو ں نے بتا یا :

یہ دنیا ہے اگر آپ ﷺ اس کی طرف تو جہ دیتے توآپ ﷺ کی امت آخرت کے مقا بلے میں دنیا کو اختیا ر کر لیتی اس کے بعد آپ ﷺ نے راستے میں ایک بڑھیا کو دیکھا آپ ﷺ نے پو چھا یہ کو ن ہے جبرا ئیل نے بتا یا یہ دنیا ہی ہے دنیا کہ عمر کا اتنا حصہ ہی با قی رہ گیا ہے جتنا کہ اس بڑھیا کا ہو سکتا ہے اس کے بعد اما نت میں خیا نت کر نے والے نماز چھو ڑے والے زکو ۃ ادا نہ کر نے والے بد کا ری کر نے والے زہزنی کر نے والے دکھا ئے گئے ان کے بھیا نک انجا م آپ ﷺ کو دیکھا ئے گئے

اما نت میں خیا نت کر نے والے اپنے بو جھ میں اضا فہ کیے جا رہے تھے اور بو جھ کو اٹھا نے کے قا بل نہیں تھے فر ض نما زوں کے چھو ڑنے والو ں کے سر کو کچلا جا رہا تھا اور بو جھ کو اٹھا نے کے قا بل نہیں تھے ان کے سر ریزہ ریزہ ہو رہے تھے اور پھر اصل حا لت میں آجا تے تھے کچلنے کا عمل پھر شروع ہو جا تا تھا غر ض انہیں ذرہ پھر مہلت نہیں دی جا رہی تھی

اپنے ما ل میں زکو ۃ نہ ادا کر نے والو ں کا انجا م آپ ﷺ نے دیکھا کہ ان کے ستر پر آگے اور پیچھے پھٹے ہو ئے چیتھڑے لٹکے ہو ئے تھے وہ اونٹو ں اور بکر یو ں کی طر ح چر رہے تھے اور زقوم در خت کے پتے اور کا نٹے کھا رہے تھے زقوم درخت کے با رے میں آتا ہے کہ یہ اتنا کڑوا اور زہر یلا ہے کہ اس کی کڑواہٹ کا مقا بلہ دنیا کا کو ئی در خت نہیں کر سکتا اس کا یک ذرہ دنیا کے میٹھے دریا میں ڈال دیا جا ئے تو تما م دریا کڑوے ہو جا ئیں نبی کر یم ﷺ کا دنیا میں مذاق اڑانے والو ں کو بھی یہ در خت کھلا یا جا ئے گا اس درخت کے پتو ں اور کا نٹو ں کے علا وہ وہ لو گ جہنم کے پتھر چنا تے نظر آئیں گے

بد کا رو ں کا  انجا م آپ ﷺ نے دیکھا کہ ان کے سامنے دستر خوان لگے ہو ئے تھے ان دستر خوانو ں میں سے کچھ نہا یت بہتر ین بھنا ہو ا گو شت تھا کچھ میں بلکل سڑا ہو ا گو شت تھا وہ اس بہتر ین گو شت کو چھو ڑ کر سڑا ہو ا بد بو دار گو شت کھا رہے تھے اور بہتر ین گو شت نہیں کھا رہے تھے

ان کے با رے میں جبر ائیل نے آپ کو بتا یا کہ آپ کی امت کے وہ لو گ ہیں جن کے پا س پا ک اورحلا ل عورتیں تھیں لیکن وہ ان کو چھو ڑ کر بد کا ر عورتو ں کے پا س جا تے تھے یا ں وہ عورتیں تھیں جن کے پاس مر د تھے لیکن وہ ان کو چھو ڑ کر بد کا ر مر دو ں کے پا س جا تے تھے ۔

سود کھا نے والو ں کا انجا م دیکھا گیا کہ وہ خو ن کے دریا میں تیر رہے تھے اور پتھر نگل رہے تھے ۔

آپ کو ایسے علمو ں کا انجام دیکھا یا گیا جو دوسرو ں کو نصیحت کر تے تھے لیکن خو د اس پر عمل نہیں کر تے تھے ان کے زبا ن اور ہو نٹ لو ہے کی قینچیو ں سے کا ٹے جا رہے تھے اور جیسے ہی کا ٹ جا تے فو را پیدا ہو جا تے تھے اور پھر اسی طرح کا ٹے جا نے کا عمل شروع ہو جا تا یعنی انہیں ایک لمحے کی مہلت نہیں مل رہی تھی ۔

چغل خو رو ں کے نا خن تا نبے کے تھے اور وہ ان سے اپنے سینے اور  چہر ے نو چ رہے تھے مسجد اقصیٰ میں انبیا کی نماز میں اما مت فر ما نے کے بعد رسو ل اکر م ﷺ کو سا تو ں اسما نو ں کی سیر کر وائی گئی جلیل القدر انبیا سے ملا قا ت کر وائی گئی پھر آپ کو جنت کا حا ل دیکھا یا گیا آپ کا گز ر ایک جنت کی  وا دی سے ہو ا اس سے نہا یت بھینی بھینی خو شبو آرہی تھی او ر مشک  سے زیا دہ خوشبو دا ر ٹھنڈی ہو ا آرہی تھی اور ایک بہتر یں آواز سنا ئی دے رہی تھی وہ آواز کہہ رہی تھی :

میر ے عشرت  کدے  میں ریشم مو تی سونا چا ندی مو نگے شہد اور دودھ شرا ب کے جا م و کٹو رے بہت زیا دہ ہو گئے ہیں ۔

کتا ب کے تا لیف عبداللہ فا رانی