میرے ما ں با پ بو ڑھے ہیں تو وہ رو زہ نہیں رکھ سکتے تو ان کا راشن فدیہ کی صورت میں ہو گا یا رقم دے سکتے ہیں جیسے کہ ایک روزے کا فدیہ ایک مسکین کو دو وقت کا کھا نا دینا ہے ؟
آپ کے والدین اگر بڑھاپے کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتے تو ہر روزے کا فدیہ دینا ہو گا اور فدیہ اصل اناج ہے پیسہ نہیں دینا ہے کھا نا بھی دے سکتے ہیں اور ایک وقت کا کھا نا کا فی ہےدو وقت ضر وری نہیں ہے لیکن دو وقت کا دیتے ہیں تو اچھی با ت ہےاس طر ح ہر دن دو آدمی ماں اور با پ کی طرف سے دو روزہ کا فد یہ دیناہو گا تیس دن کا رمضان ہو تو مکمل ساٹھ روزے ہو ں گے اور انتیس دن کا رمضا ن ہو تو مکمل اٹھا ون روزوں کا فدیہ بنے گا اناج تو ل کر دیتے ہیں تو ایک روزے کا فد یہ ڈیڑھ کلو انا ج ہو گا ۔
اگر کسی بیما ری کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکیں تو کتنا فدیہ دینا ہے اور فدیہ کن کو دیا جا ئے گا ؟
جو کسی بیما ری کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے تو اس کو ہر روزے کے بد لے ڈیڑھ کلو اناج دینا چا ہیئے پیسہ نہیں دینا ہے انا ج ہی دینا ہے اور یہ اناج کسی بھی غریب کو دے سکتے ہیں خواہ وہ روزہ رکھتا ہو یا روزہ رکھنے سے معذور ہو ہا ن یہ ضرور دیکھنا چا ہیئے کہ وہ آدمی شریف اور دیندار ہو شرابی کبا بی کو نہں دینا چا ہیئے بعض ایسے بھی غریب ہو ں گے جو کسی عذر کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتے ہو ں گے ان کے روزے کا فدیہ بھی دے سکتے ہیں ۔
اگر کوئی عارضی بیمار ہےتو کیا وہ بھی روزے کا فدیہ دے گا ؟
روزہ کا فدیہ دئمی مریض اور اس بوڑھا /بوڑھی کی طرف سے ہے جو روزہ رکھنے کی طاقت نہ رکھ سکے گویا مسلسل مر ض اور بڑ ھاپے میں روزہ نہ رکھنے کی وجہ سے روزہ ک فدیہ دیا جا ئے گا لیکن جو کوئی عارضی مریض ہو ،وقتی طور پر مرض لا حق ہوا ہو اس سے جتنا روزہ مرض مرض کی وجہ سے چھوٹے گا بعد میں اس کی قضا کرے گا اور کوئی فدیہ نہیں دے گا ۔
اگر کسی کو ایک ہفتہ سے نزلہ کھانسی ہو ناک بہتی ہو اور حلق سے باربار بلغم بھی آرہا ہو وہ اپنا روزہ بچانے کے لیے بار بار واش روم جا رہا ہو بلغم صاف کرنے کیا ایسے میں اس کا شمار اپنے ہا تھوں خود کو ہلا کت میں ڈالنے والوں میں سے تو نہیں ہو گا ؟
اللہ تعالی نے دین ہما رے لیے آسان بنایا ہے کوئی مریض ہو روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو تو وہ روزہ چھوڑ سکتا ہے رہا مسلہ نزلہ اور بلغم کا اس بارے میں طبیب سے مشہورہ لے ۔
کیا روزے کا فدیہ زکوۃ کےمستحق کودے سکتے ہیں اور فدیہ میں قیمت ادا کر سکتے ہیں ؟
زکوۃ کے آٹھ مصارف ہیں جبکہ روزہ کے فدیہ کا مصرف فقراء و مسکین بتلا یا گیا ہے لہزی ہم صرف فقیرو مسکین کو ہی فدیہ دیں گے اور بطوتر فدیہ بعام یعنی سکین کو کھا نا دینا ہے نی کی اس کی قیمت کیوں کی اللہ کا فرمان ہے اگر ہم اپنے من سے مسکین کو فدیہ کی قیمت دیتے ہیں تو اللہ کے فرمان کے خلا ف کرتے ہیں ۔
ایک روزہ کا فدیہ پیسوں کی صورت میں بتا دیں پا کیستان میں اس کی کتنی رقم ادا کی جائے گی ؟
روزے کا فدیہ پیسوں میں نہیں دینا ہے بلکہ غلا اور اناج کی شکل میں دینا ہے ۔ایک روزہ کا فدیہ نصف صاع تقریبا ڈیڑھ کلو اناج دینا ہے ۔پیسوں میں فدیہ دینا سنت کی خلا ف ورزی ہے۔
اگر نا با لغ بچہ بیما ر ہو اور وہ روزہ توڑ دے تو کیا اس پر بھی کفا رہ ہے ؟
نا با لغ بچے پر روزہ فرض نہیں ہے اس لیے اگر وہ روزہ بیماری کی وجہ سے یا بغیر عذر کے بھی توڑ دے تو کوئی وضا یا کفارہ نہیں ۔
ایک غریب بیوہ بیمار ہے اسے جگر کلی بیماری ہے اور روزہ نہیں رکھ سکتی اور اسے اپناے روزے کا فدیہ دینے کی بھی استطاعت نہیں ہے ایسی سورت میں کیا ہم زکوۃ دے سکتے ہیں تا کہ وہ روزہ کا فدیہ دے سکے اور کیا مفلی کی وجہ سے وہی رقم اپنے یتیم بچون پر خرچ کر سکتی ہے ؟
جو روزہ نا رکھ سکے اسے ہر روزہکے بدلے فدیہ دینا ہے اور جس کو فدیہ دینے کی بھی طا قت نا ہو تو معذور ہے اس لئے اس بیوہ کو فدیہ دینے کی ضرورت نہیں ہے آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا زکوہ دے سکتے ہیں تا کہ وہ اپنا فدیہ دے سکے یا اس فدیے کو اپنے یتیم بچوں پر خرچ کر سکے ؟جب وہ بیوہ عورت محتا ج وغریب ہے تو یقینا اس کو زکوۃ دے سکتے ہیں بلکہ زکوۃ کے علا وہ صدقات اور خیرات سے بھی مدد کرنا چاہیں تو بہتر ہے ۔اور جو عورت خود زکوۃ کی مستحق ہے اس کو فدیہ نکالنے کی ضرورت نہیں ہے وہ زکوۃوخیرات کا مال اپنے اوپر اور اپنے بچوں پر خرچ کر سکتی ہے ۔
ایک بندہ روزہ نہیں رکھ سکتا اس کا فدیہ کیا دینا ہے راشن یا پیسے دینے ہیں تو کتنے پیسے بنتے ہیں ؟
جو روزہ نہیں رکھ سکتا اس بندے کی حقیقت وقتی مریض کی ہے یا دائمی مریض یاں بوڑھے کی ۔مذکورہ بندہ وقتی مریض ہے یعنی وہ جوان ہے مگر بر وقت مرض کی وجہ سے روزہ نہیں رکھتا ہے اس وقت وہ روزہ چھوڑ دے گا اور مرض کی وجہ سے جتنا روزہ چھوڑے گا بعد میں اتنے روزوں کی قضآ کرے گا ۔اگر مذکورہ بندہ دائمی مریض ہے یا ایسامعمر و ضعیف ہے جو روزہ نہیں رکھ سکتا ہے تو اس کو روزے کا فدیہ دینا چا ہیے اور فدیہ راشن کی شکل میں دینا ہے پیسہ نہیں دینا ہے راشن میں انا ج و غلہ دینا ہے ایک روزہ کا فدیہ ڈیڑ ھ کلو انا ج دینا ہے ۔
ایک بہن کا سوال ہے کی اگر میں ایک روزہ کا فدیہ ڈیڑھ کلو انا ج ایک دو بندوں کو دوں مثلا آدھا ایک کو آدھا دسرے کو تو کیا اس طرح فدیہ تقسیم کر کے دے سکتے ہیں اور کیا ہر روز الگ الگ فدیہ دیاناہے اگر کوئی مکمل روزے کا ایک ساتھ راشن دے دے تو یہ درست ہے ؟
ایک روزہ کا فدیہ ایک آدمی کو دیں تا کی اس آدمی کو صحیح سے فدیہ کفیا ت کرے اور سارے روزہ کا فدیہ ایک ہی آدمی کو دینا ضروری نہیں متعدد لعگاں کو دے سکتے ہیں نیز روزہ کا فدیہ روز بھی دے سکتے ہیں یا پھر چند د ن کا اکھٹا کر کے ایک ساتھ بھی دے سکتے ہیں جو سہولت ہو اس پر عمل کر سکتے ہیں ۔