حیض سے مکمل پاکی کے بعد وائٹ سچارج بھی آگیا ہو غسل کر کے دو تین بعد مٹیا لہ یا برائون کلر کا مادہ پھر خارج ہو تو ایسی صورت میں نماز و روزہ کا کیا حکم ہے ؟
حیض سے پاکی حاصل ہونے کے بعد اگر برائون کلر کا کچھ آئے تو وہ حیض نہیں ہے اس کو کچھ بھی شمار نہیں کریں گے اس میں آپ کو نما ز پڑھنا ہے یہاں پر یہ بھی دھیان رہے کہ بعض عورتوں کو کبھی کبھی مثلا دودن حیض آیا پھر ایک دن رک کر حیض آیا اس کا معا ملہ دوسرا ہے اور آپ نے جو سوال کیا ہے اس کا معا ملہ دوسرا ہے ۔آپکا معاملہ واضح ہے سفید پانی کا اخراج حیض سے پا کی کی علامت ہے جب سفید پانے کا خراج ہو گیا تو غسل کر کے اب نمازوں وروزہ کا اہتمام کرتے رہنا ہے غسل کے دو تین دن بعد جو مٹیالہ رنگ کا کچھ ظاہر ہوا ہے اس کی طرف کوئی التفات نہیں کرنا ہے ۔
اذان سے پہلے اگر خون کی ایک ہلکی سی جھلی آجائے کیا روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور کیا ایسے میں غسل بھی کرنا ہوتا ہے ؟
سوال سے معلوم ہوتا ہے اذان مغرب کی بات ہے اور رہا مسئلہ روزہ کی حالت میں اذان مغرب قبل ہلکا خون آنے کا تو جس عورت کو روزہ کی حالت میں ہلکا خون یا اس جیسا کچھ نکلے اس میں دو صورتیں ہیں اگر ہلکے خون کے ساتھ ماہواری بھی نکلے تو وہ روزہ ٹوٹ گیا کیونکہ وہ ماہواری کا خون مانا جائے گا اور غسل تو پاکی حاصل ہونے کی ڈورت میں ہے لیکن اگر اتنا ہی خون آیا کہ اس کے بعد کچھ بھی نہیں آیا تو اس روزہ نہیں ٹوٹا روزہ درست ہے اور اس صورت میں غسل بھی نہیں بنتا ۔
مجھے رات میں حیض آیا ہے اس سےتکلیف محسوس کر رہی ہوں اب کیا عبادت کا کوئی کام نہیں کر سکتی اب کیا مجھے بھی دن میں بھوکا رہنا پڑے گا جیسا کہ میں سنی ہوں ؟
حالتے حیض میں روزہ نماز منع ہے لیکن ذکر قلبی وذکر لسانی منع نہیں ہے دوا اور توبہ کریں ذکر وازکار کریں قران کو کسی چیز سے پکڑ کر تلاوت کریں موبائل سے بھی تلاوت کر سکتے ہیں کوئی مسئلہ نہیں ہے اور دن میں آپ کو بھوکا رہنے کی بھی ضرورت نہیں ہے آپ کھا پی سکتے ہیں ۔
حا ئضہ عورت کب تک اپنا غسل مو خر کر سکتی ہے ؟اگر اسے بخا ر ہو اور وہ روزہ کی نیت کر کے دوپہر میں پا نی گر م کر کے غسل فجر کی قضا نما ز پڑھ لے تو کیا یہ درست ہے ؟
آج نئے زما نے کی سہو لیا ت مو جو دہیں اگر پا نی میں ٹھنڈک کی وجہ سے غسل کر نے میں وقت ہو تو چند منٹ میں پا نی گر م کر کے نہا سکتے ہیں اور کسی کے لئے پا نی استعما ل کر نا ہی مضر ہو تو وہ تیم کر لے تیم سے وضو اور غسل دونو ں ہو جا ئے گا
رات میں پا ک ہو نے والی لڑکی کے لئے غسل حیض فجر تک مو خر کر نا جا ئز ہے پھر غسل کر ے یا غسل کر نے میں ضرر ہو تو تیم کر لے اور وقت پر فجر کی نما ز ادا کرے
اگر کسی سے سہو غسل مو خر ہو گیا اور دن میں نہا ئی اس حا ل میں کہ روزے کی نیت بھی کی تھی تو پہلے فجر کی نما زپھر ظہر کی نما زپڑھے اور اس حا لت میں رکھا گیا روزہ بھی درست ہو گا تا د رہے عمدا نما ز فجر مو خر کا نا جا ئز نہیں ہے
اگر مغرب سے کچھ وقت پہلے حیض شروع ہو جائے تو کیا روزہ باقی رہتا ہے یا اس کی قضا کرنی ہو گی ؟
اللہ کا حکم ہے : ثم اثمواالصیام الی اللیل روزہ کو رات تک پورا کرو روت سے یہا ں مراد مغرب تک ہے اگر کسی عورت کو مغرب سے پہلے ماہواری آجائے تو اس کا وہ روزہ ٹوت جا ئے گا کیو نکہ حیض مفسدات صوم میں سے ہے بعد میں چھوٹے روزہ کی قضا کلرنی ہو گی ۔
اگر کسی عورت کو 3 دن تک حیض آیا اور 5 دن میں مکمل پا ک ہو گی تو کیا چھٹے دن سے روزہ رکھ سکتی ہے ؟
بعض عورتوں کو حیض سے پا کی کا علم نہیں ہوتا سو دھیان دینا چاہیے ہے کہ دو چیزوں سے حیض سے پا کی سمجھ سکتے ہیں پہلی چیز تو یہ ہے حیض آنے کے بعد سفید پانی کا اخراج ہوتا ہے تو سمجھ لیں کہ آپ پاک ہو گی ہیں ۔دوسری چیز یہ ہے کہ خون آنا بند ہو جائے اور وہ جگہ بھی بلکل خشک ہو جا ئے اگر وہ عورت تین دن پہ پا ک ہو گی تھی جیسا کہ میں نے پا کی کی علامت بتائی ہے تو چوتھے دن سے ہے روزہ رکھنا تھا لیکن چوتھے اور پا نچویں دن بھی تھوڑا تھوڑا خو ن آیا پھر پاکی حاصل ہوئی تو چھٹویں دن سے روزہ رکھنا ہے ۔
ایک بہن کا سوال ہے کہ فا سد خون اور ایسے ہی لیکوریا کا مرض مسلسل رہنے سے کی اکپڑے پا ک رہیں گے یا نا پاک ؟ ان کا کہنا ہے کہ مسلسل روزہ رکھنے کی وجہ سے انہیں لیکوریا کی بیماری ہو گی ہے یہ با ت انہیں ایک لیڈی ڈکٹر نے بتا ئی ہے کہ روزوں کی وجہ سے کا فی کمز وری ہو گئی ہے ان کا اصل سوال یہ ہے کہ نما ز کے لئےکیسے پا کی حا صل کر کے جبکہ نماز میں بھی ڈسچارج ہو جا تا ہے ذیا دہ نہیں مگر تھوڑا تھو ڑا واقفہ سے ہوتا ہے اس حا لت میں پڑھی گئی نمازوں کا کی احکم ہے ؟
استحا ضہ کا خون نجس ہے اور لیکوریا (ر طوبت ) پا ک ہے ۔جس عورت کو استخا ضہ کا خون آتا ہے وہ ہر نما ز کے وقت وضو کرے وضو سے پہلے جس جگہ خو ن لگا ہے اس کی صفائی کر کے یعنی کپڑا ور شرمگا ہ کو اور پیڈ لگا لے یا لنگو ٹ با ندھ لے تا کہ نماز میں خون نا نکلے اور پھر وضو کر کے نما ز پڑھے ۔لیکوریا کا حکم پاکی کا ہے اس لئے اس کی صفا ئی کی جورت نہیں ہے تا ہم لیکوریا نا قض وضو ہے پر نما زکے وقت وضو کریں گے اور ایک وضو سے ایک وقت کی نما ز مستحا ضہ اور لیکوریا والی پڑھ سکتی ہے نما ز کے دوران کچھ نکلے تو اس سے نماز پر اثر نہیں ہو گا اور پہلے جو نما ز اس حالت میں پڑھی گئی وہ اپنی جگہ صحیح ہے آئندہ کے لئے جس طرح صفائی اور و ضو کا حکم بتا یا گیا ہے اس پر عمل کرے ۔
تحفہ رمضا ن سے اقتبا س