You are currently viewing حدیث نوافل اور سنتوں کے مسائل

حدیث نوافل اور سنتوں کے مسائل

حضرت بلال سے منقول ہے کہ وہ رسول الله کو نماز فجر کی جماعت کاوقت ہو جانے کی اطلاع دینے کے لیے آئے تو حضرت عائشہ نے اس کو کسی بات میں مشغول کر لیا حتی کہ صبح خوب سفید ہو گئی ۔ پھر بلال کھڑے ہوئے اور آپ کو خبر دی اور کئی بار خبر دی ، مگر رسول الله تشریف نہ لائے ، بالآخر جب نکلے تو لوگوں کو نماز پڑھائی ۔ تو بلال نے آپ سے کہا کہ سیدہ عائشہ نے اس کو باتوں میں لگا لیا تھا اور وہ اس سے کچھ پوچھ رہی تھیں ، حتی کہ خوب صبح ہو گئی اور آپ نے بھی تشریف لانے میں تاخیر کر دی ۔ آپ نے فرمایا :” میں فجر کی رکعتیں پڑھرہا تھا ۔ ” کہا اے اللہ کے رسول  آپ نے بہت صبح کر دی ۔ آپ نے فرمایا :  اگر میں اس سے بھی زیادہ صبح کرتا تو میں ان سنتوں کو پڑھتا اور عمدگی اور خوبصورتی سے پڑھتا ۔

کتا ب سنن ابن داود

حدیث نمبر 1257