نکاح ایک اسلامی شادی کی تقریب ہے جو ایک مسلمان مرد اور عورت کو مقدس شادی میں متحد کرتی ہے۔ یہ ایک قانونی طور پر پابند معاہدہ ہے جو دولہا اور دلہن کے حقوق اور ذمہ داریوں کا خاکہ پیش کرتا ہے۔ نکاح کی تقریب عام طور پر دو گواہوں کی موجودگی میں ایک امام یا دوسرے مسلمان افسر کے ذریعہ منعقد کی جاتی ہے۔
نکاح کی تقریب امام کے دولہا اور دلہن سے پوچھنے کے ساتھ شروع ہوتی ہے کہ کیا وہ شادی کے لیے رضامند ہیں۔ دولہا اور دلہن پھر تین بار “میں قبول کرتا ہوں” کا جملہ دہرائیں۔ اس کے بعد امام قرآن کی ایک آیت کی تلاوت کرتے ہیں جو اسلام میں شادی کی اہمیت کو بیان کرتی ہے۔ اس کے بعد وہ دولہا سے دلہن کو مہر دینے کو کہتا ہے، جو رقم یا جائیداد کا تحفہ ہے جو دولہا دلہن کو اپنی محبت اور عزم کی علامت کے طور پر دیتا ہے۔اس کے بعد امام دولہا کی طرف سے عقد نکاح پر دستخط کرتا ہے، اور دلہن اپنی طرف سے اس پر دستخط کرتی ہے۔ گواہ بھی معاہدے پر دستخط کرتے ہیں۔ شادی کا معاہدہ ایک قانونی دستاویز ہے جو دولہا اور دلہن کے حقوق اور ذمہ داریوں کو بیان کرتی ہے۔ اس میں جوڑے کے نام، مہر اور جہیز جیسی معلومات شامل ہیں۔نکاح کی تقریب مسلم جوڑوں کی زندگی میں ایک اہم واقعہ ہے۔ یہ وقت ہے کہ وہ اللہ اور اپنی برادری کے سامنے اکٹھے ہو کر ایک دوسرے سے اپنی محبت اور وابستگی کا اعلان کریں۔ نکاح کی تقریب جوڑے کے لیے اپنے بزرگوں سے آشیرواد اور مشورے حاصل کرنے کا وقت بھی ہے۔نکاح کی تقریب کے چند اہم عناصر یہ ہیں:دولہا اور دلہن کی موجودگی جو دونوں قانونی عمر کے ہوں اور شادی کے لیے رضامندی دینے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔دو بالغ مسلمان گواہوں کی موجودگی۔
قرآن مجید کی ایک آیت کی تلاوت جو اسلام میں شادی کی اہمیت کو بیان کرتی ہے۔دولہا کی طرف سے دلہن کو مہر دینا۔دولہا، دلہن اور گواہوں کے ذریعہ نکاح نامے پر دستخط۔نکاح کی تقریب ایک خوبصورت اور بامعنی تقریب ہے جو دو مسلمان افراد کی زندگی میں ایک نئے باب کا آغاز کرتی ہے۔ یہ وقت ہے کہ وہ محبت اور وابستگی کے ساتھ اکٹھے ہوں، اور اپنی برادری کی برکتیں حاصل کریں۔