حصہ سو ئم
روزے کی حالت میں صحبت ہو جا ئے تو کفا رہ دونوں میا ں بیوی کو دینا ہو گا یا کوئی ایک دے سکتا ہے اور کفا رہ کیا ہو گا ؟
یہ معلوم ہونا چاہیے کے رمضان میں دن کےوقت قیم شخص کے لیے جما ع کرنا بہت بڑ ا گنا ہے جس کیسی سے یہ گنا ہ سر زرد ہو جا ئے توبہ کریں اپنے گناہوں پر نادم ہو کر اللہ سے دوبارہ نہ کرنے کا وعدا کریں روزے کی حلت میں رمضان کے دن میں بیوی نے جس سے جما ع کیا ہے اس پر کفا رہ ہے کفا رہ تین قسم کا ہے یا تو وہ غلا م آذاد کرے غلام نہ ملے تو دو ماہ کےمسلسل روزے رکھے اگر روزے رکھنے کی طاقت نہیں ہئے تو 60 مسکین لو گو ں کو کھا نا کھلائے رہا بیوی کا مسلہ تو اگر اس کے ساکے ساتھ اگر کوئی شرعی عزر تھا جس کی وجہ سے اس کا روزہ نہیں تھا یا میاں کی طرف سے جبر تھا تو اس پر بیوی کو کفا رہ نہیں ہے لیکن بیوی نے بھی رزا مندی سے میاں کا ساتھ دیا تو بیوی کو بھی وہی مذکورہ کفا رہ دینا ہو گاارو یہاں یہ معلوم رہے کہ جماع سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے آیندہ اس روزے کی قضا کرنی ہو گی مگربیوی پر جببر کی صورت میں صرف شوہر کا روزہ ٹوٹے گا بیوی کا روزہ ٹھیک ہو گا ۔
ایک آدمی بی پی کا مریض ہے ہو روزہ رکھنے سے پہلے دوا لینا بھول گے بعد میں بی پی ہائی ہوا جس کی وجہ سے دوا لینی پڑی
اور روزہ ٹوٹ گیا تو اب اس کا کفا رہ بتا دیں ؟
اگر کوئی آدمی روزے سے تھا اور بی پی کا مریض تھا اور دوائی لینا بھول گیا جب اس کا بی پی ہا ئی ہوا تو خطرا لا حق ہونے کے سبب اس نے بی پی کی گولی کھا لی اس سے اس کا روزہ ٹوٹ گیا مگر عذر ہونے کی وجہ سے دوا کھانے کے سبب گناہ گا ر نہیں ہو گا اور جو روزہ توڑا ہے اس کا کفا رہ اس روزے کی قضا ہے یعنی رمضان کے بعد روزہ رکھے اور کوئی مسلہ نہیں ۔
روزے کی حالت میں اگر خد سے با ر بارقےآئے تو روزہ ٹوٹ سکتا ہے ؟
آپ خود قے آنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے لیکن روزہ کی حالت میں بار بار قے آئے تو یہ طبیعت خراب ہونے کی علا مت ہے ایسے میں آدمی غور کرے کہ اسے روزہ رکھنے کی استطا عت ہے یا توڑنا پڑے گا ؟ اگر قے کے باوجود روزہ رکھنے کی استطاعت ہے روزہ مکمل کرے لیکن اگر روزہ مکمل کرنے کی استطاعت نہیں ہے تو اسے اپنا روزہ توڑنے کی رخصت ہے ۔
حاملہ عورت کی طبیعت خراب ہونے پر کیا عورت روزہ توڑ سکتی ہے ؟
حالت حمل میں عورت کے لئےروزہ رکھنے میں آسانی ہو وہ بلا شبہ روزہ رکھے گی لیکن اگر روزہ رکھنے میں وقت وپریشانی اور خطرہ ہو تو روزہ چھوڑ سکتی ہے اللہ نے اس معاملہ میں حاملہ اور مر ضعہ کو رخصت دی ہے ۔یہاں یہ بھی یا د رہے کی حمل کی وجہ سے جتنے روزے چھوڑے گی ان روزوں کی بعد میں قضا کرنی ہے ، بعض علما ء نے کہا ہے کہ روزوں کا فدیہ دینا چاہیے مگر یہ موقف قوی نہیں ہے ۔
وضو کرتے ہوئے حلق سے پانی اتر گیا ایسی صورت مین روزہ با قی ہے یا نہیں ؟
اللہ نی بندوں سے بھول چوک معاف کر دیا ہے اس وجہ سے کلی کرتے وقت پانی کا حلق سے نیچے اتر جا نا روزے کو فا سد نہیں کرے گا ۔ حدیث میں بحالت روزہ ناک میں پانی ڈالتےوقت مبالغہ کرنے سے منع کیا گیا ہے اس وجہ سے روزہ دار کلیکرتے وقت اور ناک صاف کرتے وقت احتیا ط کرے ۔
ایک شخص کو فجر کے بعد قے آیا اس نے پھر دوا کھا لی اور پانی وغیرہ پی لیا اس کے روزے کا حکم ہے ؟
آپ خود قے آنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے مگر یہاں روزہ دار نے قی کرنے کے بعد دوائی کھا لی ہے اور پانے بھی پیا ہے اس کا روزہ ٹوٹ گیا ہے رمضان کے بعد ایک روزہ قضا کرے گا ۔
ایک رات آنکھ لگ کئی فجر کے اذان سے آنکھ کھلی ۔ جلدی سے کلی کر کے ایک گلاس پانی پی لیا ، کیا میرا روزہ ہو گیا یا اس کی قضا کرنی پڑے گی ؟
شیخ ابن با زرحمہ اللہ نے جوا ب دیا کہ اگر کسی نے اذا ن کے وقت معمو لی سا کھالیا یا ں پی لیا تو اس میں کو ئی حر ج نہیں ہے اس با ت کے ساتھ کہ اسے صبح ہو نے کا علم نہ رہا ہو اس لئے آپ کا روزہ درست ہے اس کی قضا کر نے کی کو ئی ضرور ت نہیں ہے
کیا روزے کی حا لت میں سرمہ لگا سکتے ہیں اور آنکھ اور کا ن کے ایسے قطرے ڈالنا کیسا ہے جو حلق تک گئے ہو ں مگر اس کے استعما ل کی مجبوری ہو ؟
روزے کی حا لت میں سرمہ لگا سکتے ہیں اس میں کو ئی حرج نہیں ہے انکھ اور کا ن میں قطر ے بھی ڈال سکتے ہیں کیونکہ اس کا معدے میں کو ئی اثر نہیں پڑتا ہے
روزے کی حا لت میں منگیتر سے با ت کر نا کیستا ہے اور کیا اس سے روزہ ٹو ٹ جا تا ہے ؟
بغیر نکا ح کے منگیتر سے فضول با ت کر نا جا ئز نہیں ہے نہ روزے کی حا لت میں اور نہ کی بغیر روزے کے بغیر نکا ح کے منگیتر سے با ت کر نا اس سے تعلق قا ئم رکھنا اس کے ساتھ گھو منا پھیر نا اور اس کے ساتھ تنہا ئی اختیا ر کر نا حرام ہے جب تک نکا ح نہ ہو جا ئے منگیتر کے ساتھ اس قسم کا کو ئی تعلق نہیں رکھ سکتے نہ ملا قات نہ با ت نہ ہی کوئی تعلق اور جب رمضا ن کا مبا رک ما ہ ہو جس میں کثرت سے عبا دت کر نا ہے کثرت سے خیر و بر کت جمع کرنا ہے اپنے گنا ہ معا ف کر وانے ہیں اس ماہ میں مزید گنا ہ کا کا م کرے یہ مومن کو زیب نہیں دیتاہے روزے کی حا لت میں منگیتر سے محض با ت کر نے سے روزہ نہیں ٹو ٹتا ہے مگر یہ گنا ہ کا کا م تو ہے پھر روزہ جیسی عظیم عبا دت کا ثواب کیو ں ضا ئع کر یں جب ہم نے اللہ کی رضا کے لئے روزے میں کھا نا پینا رتک کر دیا ہے تو منگیتر سے با ت کر نا بھی تر ک کر دیں
کیا منہ بھر کر قے ہو نے سے روزہ ٹو ٹ جا تا ہے ؟
اگر خو د قے ہو جا ئے تو روزہ نہیں ٹوٹتا ہے بے شک منہ بھر کر آئے لیکن اگر عمدا قے کیا جا ئے تو اس سے روزہ ٹو ٹ جا ئے گا