حضرت نوح علیہ السلام نے اپنے بیٹے سام کو نصیحت فرمائی: میرے پیارے بیٹے! قبر میں اس حال میں ہرگز داخل نہ ہونا کہ تیرے دل میں ذرہ برابر تکبر ہو، اس لئے کہ کبریائی کی چادر اللہ تعالی کے لئے مختص ہے، جو شخص اللہ تعالیٰ کی اس چادر کو پھاڑنے کی کوشش کرتا ہے اللہ تعالی اس پر غضبناک ہو جاتا ہے۔ اے میرے پیارے بیٹے! قبر میں اس حال میں ہرگز داخل نہ ہونا کہ تیرے دل میں ذرہ برابر بھی رحمت الہی سے ناامیدی ہو اس لئے کہ بدبخت گمراہ آدمی ہی اللہ تعالی کی رحمت سے نا امید ہوتا ہے۔ تین سو سال رونے سے آنکھوں کے نیچے کھائیاں پڑ گئیں وہب بن ورد نے کہا: اللہ تعالی نے نوح علیہ السلام کو بیٹے کے متعلق عتاب فرمایا اور کہا: “انی اعظک ان تكون من الجاهلين” میں تجھے نصیحت کرتا ہوں کہ جاہلوں میں سے نہ ہو… تو آپ تین سو سال تک روتے رہے، یہاں تک کہ رونے کی وجہ سے آنکھوں کے نیچے کھالیاں سی بن گئیں۔