You are currently viewing غدیر خم کا واقعہ اور اس کی حقیقت

غدیر خم کا واقعہ اور اس کی حقیقت

غد یر خم کا واقعہ اسلا می تا ریخ میں بہت اہمیت رکھتا ہے اہل تشی میں اس واقعے کو خصو صی اہمیت حا صؒ ہے جس کی مختصر تفصیلا ت در ج ذیل ہیں

 غد یر خم کا واقعہ  10 ہجری میں پیش آیا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب رسول اکر م ﷺ نے آخری خطبہ حج دے کر مد ینہ منو رہ کی طر ف روانہ تھے اور ایک مقام پر آرام کر نے کے ارادے سے پڑا و ڈالا اس مقا م کا نا م غد یر  خم ہے

یہ مقا م سعودی عرب میں مکہ اور مد ینہ کے درمیا ن میں واقع ہے جہا ں لو گ حج سے واپسی پر آرام کی غر ض سے پڑا و ڈالتے تھے جہا ں پا نی کی دستیا بی مو جو د تھی

 غد یر خم کے مقا م پر جب رسول اکرم ﷺ نے پڑ او ڈا لا تو بہت سے لو گو ں نے حضرت علی کے با رے میں شکا یا ت درج کیں یہ شکا یا ت سفر یمن میں  حضرت علی بن ابی طا لب کے ہمسفر احبا ب کو ان کے خلا ف پیدا ہو ئیں تھیں ان کی مد ا فعت کے لئے آپ ﷺ نے حضرت علی کی اما نت اور عدالے کی فضیلت بیا ن فر ما ئی  جن سے ان کی شکا یا ت کا پو ری طو ر پر ازا لہ ہو گیا  

رسول اللہ نے اپنے خطبے میں حضرت علی کی  ولا یت اور ان کی قیا دت کا علا ن فر ما یا اس موقع پر نبی کر یم ﷺ نے لو گو ں نے مخا طب ہو کر پو چھا کیا میں تم لو گو ں کے نفوس پر تم لو گو ں سے زیا دہ حق نہیں رکھتا لو گو ں نے جو اب دیا ہا ں یا رسول اللہ ﷺ اس کے بعد رسول اکر م ﷺ نے حضرت علی کا ہا تھ پکڑ کر فر ما یا

ان کلما ت کے کہے جا نے کے بعد جن جن کو اعتراضا ت تھے حضرت علی سے سب کا ازالہ ہو گیا حضرت علی کی فضیلت بیا ن کر دی گئی  چنا نچہ اس کے بعد لو گوں کے قلو ب سے حضرت علی کے لئے شکا یا ت نکل گئیں یہ ایک وقتی مسلہ تھا جس کو رسول کر یم ﷺ نے حسن طر یقے سے اختتا م پذیر کیا

غد یر خم کے واقعے کو بعض لو گو ں نے بہت اہمیت دی ہے اور حضرت علی کی خلا فت کو خر اب کر نے کی نا کا م کو شش کی ہے یہ لو گ اس واقعے کو مسلہ خلا فت کے لئے انتہا ئی درجے کی قوی دلیل قرار دیتے ہیں جب کہ یہ مسلہ خلا فت کو ہر گز ثا بت نہیں کر تا

رسول اللہ  ﷺ کے اعلا ن کا صحیح مفہو م یہ ہے حضرت علی کے متعلق آپ لو گ ان شکا یا ت کی وجہ سے بد گما نی نہ کر یں حضرت علی بغض اور عدوات کے قا بل نہیں بلکہ یہ تو ہمدردی اور محبت اور دوستی کے لا ئق ہیں یہا ں مسلہ خلا فت کا کو ئی ذکر نہیں نہ ہی کسی جما عت کی طر ف سے مسلہ خلا فت کا یہا ں ذکر کیا گیا ہے

یہ واقعہ صحیح مسلم صحیح بخاری مسند احمد اور دیگر کتب میں درج ہے  شیعہ محد ثین نے اس واقعے کو اپنی کتب میں خا ص طو ر پردرج کر کے محفو ظ کیا ہے

غد یر کا واقعہ مسلما نو ں کو حضرت علی کی فیضلت اور اہمیت کے با رے میں بتا تا ہے  اور اس خا ص مقا م کی یا د دیا نی کر واتا ہے