ماہِ میلاد، ماہِ ربیع الاول اور سورہ یٰسین کی برکات
ربیع الاول کا مہینہ اسلامی تقویم جو کہ قمری تقویم ہے، کاتیسرا مہینہ ہے عالم اسلام میں اس مہینے کے تقدس کا اہم سبب یہ ہے کہیہ سرور کونین آقائے دو جہاں حضرت محمد کی ولادت کا مہینہ ہے یہ مہینہ محرم اور سفر کی بد اور ربیع الثانی کےبعد آتا ہے
تمام عالم اسلام میں مسلمان اس مبارک مہینے میں نیکی اور بھلائی کے کاموں پر خصوصی توجہ دیتے ہیں فرائض عبادات کے ساتھ ساتھ صنعتوں اور نفلی عبادات کبھی خوب اہتمام کیا جاتا ہے مثلاً نفل نمازیں،تلاوت کلام پاک اور صدقات و خیرات وغیرہ جب تلاوت کلام پاک کی بت کی جائے تو یہ بتانا بہت اہم ہی کہ کیونکہ سورہ یاسین قرآن پاک کا دل ہے لہٰذا اس مہینے میں سورہ یاسین کی تلاوت کا خصوصی اہتمام نہایت اہمیت اور برکتوں اور ثواب کا باعث ہوگا
ماہِ ربیعُ الاول:وجہ تسمیہ
ربیع الاول دو عربی الفاظ کا مرکب ہے ایک ربیع یعنی بہار اور دوسرا اوّل یعنی پہلا یا پہلی لہٰذا ربیع الاول کا مطلب ہے “پہلی بہار”۔اسلام کی رو سے یوں تو یہ وجہ تسمیہ بلکل درست ہے کیونکہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اس دنیا میں آمد کے ساتھ ہی پوری امت مسلمہ کے لیے رحمتوں کی بہار آگئی ۔
ربیع الاول کی اہمیت
اس مہینے کے تقدس اور اُسکی شان کا اندازہ لگانے کے لئے یہ بات ہی کافی ہے کہ اللّہ تعالیٰ نے اس مہینے کو ہی یہ خاص فضل بخشا کہ رحمت عالم حضرت محمد کو تمام انسانوں کی رہنمائی کیلئے اس دنیا میں بھیجا اس مہینے کو مسلمانوں کے لیے خاص فضیلت والا اور عالی شان بنانے والے اہم واقعات درج ذیل ہیں۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت
کثیر روایات اور تاریخ کے مطابق 12 ربیع الاول ہی وہ دن تھا جب حضور پر نور کی مکہ مکرمہ میں ولادت ہوئی ۔کثیر روایات کے مطابق وہ پیر کا دن تھا جب حضرت آمنہ کے گلشن میں اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری نبی کو بھیجا.
ہجرتِ مدینہ
ہجرت کا مطلب ہےنقل مکانی یا کسی جگہ یا علاقے کو ترک کر کے دوسری جگہ رہائش اختیار کرنا۔ اسلامی تاریخ میں ہجرت کا واقعہ اس مفہوم کی ساتھ یاد کیا جاتا ہے جب نبی کریم (ص) اپنے بہترین ساتھی حضرت ابوبکر صدیق کے ساتھ مکہ سے مدینہ کے لیے روانہ ہوئے۔ یہ وہ وقت تھا جب اسلام کی تبلیغ و اشاعت کے سبب انہیں کفار مکہ کی جانب سے سخت مشکلات اور مخالفتوں اور اذیتوں کا سامنا کرنا پڑا۔
حضرت محمد کی وفات
حضرت محمد کا وصالِ ظاہری بھی اسی ماہ مقدس میں ہوا۔اس دنیا سے پردہ فرمانے سے قبل آپ نے مسجد نبوی میں مسلم اُمہ سے خطاب کرتے ہوئے انہیں اپنی وفات کا عندیہ دے دیا تھا
ربیع الاول کی فضیلت و اہمیت
ماہ ربیع الاول کی بے شمار برکات اور فضائل ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔
روحانیت کی ترجمانی
ربیع الاول ہمیں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم پر چلنے اور اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کیلئے نبی کریم کی تعلیمات کی ترجمانی کرتا ہے۔
برکات اور نعمتوں کے حصول کے لیے
یہ ماہِ مبارک مسلمانوں کے لیے اپنے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی مدحت اور نعت خوانی کرتے ہوئے اللہ کو راضی کرنے کا ایک عمدہ موقع ہے۔ اس لیے مسلمان ربیع الاول میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو عقیدت کے نزرانے پیش کرتے ہیں۔
شفاعت
حضرت محمد کو اس دنیا میں رحمت للعالمین یعنی تمام جہانوں کیلئے رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنی امت کے لیے شفاعت کریں گے۔ اس لیے یہ مہینہ امام الانبیاء (ص) پر درود و سلام کے تحفے بھیج کر منایا جاتا ہے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصد حیات
یہ مہینہ ہمیں سنت رسول کی پیروی کرنے کا درس دیتا ہے جو نتیجتاً ہمیں قید توحید عقیدہ آخرت اور ایمان کی تعمیر کی طرف لے جاتی ہے۔ یہ مقدس مہینہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات پاک پر اور انکی راہ پر غور کرنے کا سبق دیتا ہے
سورہ یٰسین پڑھنے کی وجہ
سورہ یٰسین قرآن کریم کے سب سے زیادہ قابل قدر اور انتہائی کثرت سے پڑھی جانے والی صورتوں میں سے ایک ہے۔ یہ قرآن کے دل کی حیثیت رکھتی ہے۔
یہ سورت تلاوت کرنے سے روحانی طور پر انتہائی اہم فائدے حاصل ہوتے ہیں جیسے اس دنیاوی زندگی میں برکتیں، موت کے بعد کی ابدی زندگی میں، اور قیامت کے دن حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب ہوگی
ربیع الاول میں یٰسین شریف کا مجرب وظیفہ
ربیع الاول کے مہینے میں سورہ یٰسین کی آیت نمبر 82 کا پڑھنا تمام تر جائز خواہشات اور حاجات کی تکمیل اور پریشانیوں سے نجات کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ یہ وظیفہ اس بابرکت مہینے کے کسی بھی دن یا خصوصی طور پر ١٢ ربیع الاول کو پڑھا جائے۔ اسے درج ذیل ترتیب کی ساتھ پڑھنا چاہیے۔
پہلے درود ابراہیمی ١٧ مرتبہ پڑھیں۔
اُسکے بعد استغفار ٣١٣ مرتبہ پڑھ کر اللہ سے بخشش حاصل کریں۔
پھر سورہ یٰسین کی آیت ٨٢ سو مرتبہ پڑھیں۔
آخر میں ١٧ بار درود ابراہیمی پڑھیں۔
اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے اللہ تبارک و تعالیٰ سے دعا مانگیں، انشاء اللہ پوری ہو گی۔
نوٹ: اس وظیفہ کا مستحب اور مقررہ وقت عشاء کی نماز کے بعد ہے۔
ماہِ ربیع الاول اسلامی تقویم میں بہت اہمیت اور تقدس والا مہینہ ہے، کیونکہ یہ مہینہ نبی آخر الزماں محمد ،مصطفیٰ کی زندگی کے اہم ترین واقعات کی نشاندہی کرتا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت، مکہ سے ہجرت اور ظاہری وصال اسی مہینے میں ہوا جو اسلام میں اس کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ مہینہ دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کے لیے اپنی پیارے نبی پر درود و سلام پیش کرنے اور ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کا ایک قیمتی موقع فراہم کرتا ہے۔ اس میں ہمیں یاد دلایا گیا ہے کہ ہم اپنی زندگی گزارنے کے لیے بہترین نمونہ کے طور پر اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلیٰ کردار اور انکی سنت کی عکاسی اور ترجمانی کریں۔اس مہینے میں تلاوت اور دعائیں بہت زیادہ اجر وثواب اور قبولیت کے حامل ہیں۔ ربیع الاول میں سورہ یٰسین کا وظیفہ ان دعاؤں میں سے ایک ہے جو بہت سے مسائل کو حل کرنے اور ہماری جائز خواہشات اور حاجات کو پورا کرنے اور پریشانیوں سے چھٹکارے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس لیے ہمیں اس بابرکت مہینے میں اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم کے لیے اپنے تمام تر مالی اور بدنی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی اللہ اور اُسکے رسول کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے