الطیب کا نام اسلام میں اللہ کے 99 ناموں (اسماء الحسنہ) میں سے ایک ہے۔ اس کا مطلب ہے “اچھا” یا “پاک”۔ یہ نام اللہ کے کمال اور اس کی مکمل نیکی کو ظاہر کرتا ہے۔
قرآن نے بہت سی آیات میں اللہ کی بھلائی کا ذکر کیا ہے، جیسے:”اور تمہارا رب بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے، اگر وہ لوگوں کو ان کے کرتوتوں کی سزا دیتا تو زمین پر ایک چلنے پھرنے والے جاندار کو نہ چھوڑتا، لیکن وہ ان کو ایک معین وقت کے لیے مہلت دیتا ہے، جب ان کا مقررہ وقت آجاتا ہے۔ پھر ان میں تاخیر نہیں کی جائے گی” (قرآن 16:58)”اور اللہ اچھا ہے اور وہ نیکو کاروں سے محبت کرتا ہے” (قرآن 2:195)۔”وہ کون ہے جو مصیبت زدہ کی دعا قبول کرتا ہے جب وہ اسے پکارتا ہے اور اس سے برائی کو دور کرتا ہے اور تمہیں زمین پر جانشین بناتا ہے؟ کیا اللہ کے علاوہ کوئی معبود ہے؟ تم بہت کم یاد کرتے ہو!” (قرآن 27:62)۔مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ اللہ ہی واحد ہے جو حقیقی طور پر اچھا ہے، اور یہ کہ تمام بھلائی اسی کی طرف سے آتی ہے۔ وہ یہ بھی مانتے ہیں کہ اللہ نیکی کرنے والوں سے محبت کرتا ہے، اور وہ انہیں ان کے اچھے کاموں کا بدلہ دے گا۔جب مسلمان اللہ الطیب کا نام لیتے ہیں، تو وہ اپنے آپ کو اس کی بھلائی اور اس کے کمال کی یاد دلاتے ہیں۔ وہ اُس سے یہ بھی پوچھ رہے ہیں کہ وہ اُن کو اچھے کام کرنے کے لیے رہنمائی کرے اور اُنہیں برائی سے بچائے۔اگر آپ اللہ الطیب کے نام کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں تو میں قرآن کی درج ذیل آیات کو پڑھنے کا مشورہ دیتا ہوں: