ا لغنی اللہ کے ناموں میں سے ایک ہےاور یہ عربی زبان کا لفظ ہے۔ اس کا مطلب ہے “خود کفیل، امیر۔” یہ تمام مخلوقات سے اللہ کی آزادی کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
قرآن مجید میں اللہ کو اکثر الغنی کہا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، آیت 2:267 میں، اللہ کو “بے نیاز، رزق دینے والا” کہا گیا ہے۔الغنیٰ کا نام حدیث میں بھی استعمال ہوا ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال اور افعال۔ مثال کے طور پر ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ الغنیٰ ہے اور ہم غریب ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تمام مخلوقات سے بے نیاز ہے، جب کہ ہم ہر چیز کے لیے اس کے محتاج ہیں۔الغنی نام اللہ کی عظمت اور قدرت کی یاد دہانی ہے۔ یہ ایک ایسا نام ہے جو ہمارے دلوں میں خوف اور تعظیم پیدا کرے۔ جب ہم یاد کرتے ہیں کہ اللہ الغنیٰ ہے تو ہمیں اس کی موجودگی میں عاجزی اور حقیر محسوس کرنا چاہیے۔ ہمیں بھی اس کی نعمتوں اور رحمتوں کا شکر گزار ہونا چاہیے۔
یہ اللہ کے کچھ اور نام ہیں جو الغنی سے ملتے جلتے ہیں:المقیت: دینے والا،الرزاق: تمام رزق دینے والا،الوہاب: تمام بھلائیاں دینے والا،الکریم: سخی،العزیز: غالب،یہ تمام نام اللہ کی تمام مخلوقات سے آزادی اور اس کی نعمتوں کی کثرت کو بیان کرتے ہیں۔ وہ ہمیں اس کی لامحدود خصوصیات اور اس کی مطلق حاکمیت کی یاد دلاتے ہیں۔ جب ہم ان ناموں کو یاد کرتے ہیں، تو ہمیں اللہ کے حضور عاجزی اور شکر گزار ہونا چاہیے۔