وعدہ توڑنے کی صورت میں کوئی کفارہ واجب نہیں ہوتا، کیونکہ کسی بات پر وعدہ کرنا بات کی پختگی وتاکید کے لیے ہوتا ہے اس سے قسم منعقد نہیں ہوتی ۔ البتہ وعدہ کرکے بلا عذر توڑدینا گناہ ہے ۔ اگر عذر ہو جیسا کہ آپ کی والدہ کو عذر ہے تو اس میں کوئی گناہ نہیں۔
اللہ تعال کا ارشاد ہے
وَأَوْفُوا بِعَهْدِ اللَّهِ إِذَا عَاهَدْتُمْ (النحل : 91)
اور تم وعدہ کو پورا کرو جب تم وعدہ کرو