سیرت النبی ،مشرکین کی گستاخیاں

اس طر ح مذا ق اڑانے والوں میں اسو د بن یغو ث بھی تھا یہ حضو ر اکر م ﷺ کا ما مو ں زاد تھا یہ جب مسلما نو ں کو دیکھتا تو کہتا دیکھو ں تمھا رے سا منے رو ئے زمین کے وہ با دشاہ آرہے ہیں جو کسری اور قصر کے وارث بننے والے ہیں

یہ با ت وہ اس لئے کہتاکہ صحابہ میں سے اکثر کے لبا س پھٹے اور پر انے ہو تے تھے وہ مفلس اور نا دار تھے اور آپ ﷺ یہ پیش گو ئی فر ما چکے تھے کہ مجھے ایران اور روم کی سلطنت کی کنجیا ں دی گئی ہیں

اسو د بن یغو ث آپ ﷺ سے یہ بھی کہا کر تا تھا محمد ﷺ آج تم نے آسما ن کی بات نہیں سنا ئی آسمان کی کیا خبر یں ہیں اور اس کے ساتھی آپ ﷺ کو یا ں صحا بہ کو جا تے دیکھتے تو سیٹا ں بجا تے اور آنکھیں مٹکا تے تھے

اس قسم کا ایک آدمی نصر بن حا رث تھا یہ بھی آپ ﷺ  کا مذ اق اڑنے والو ں میں شا مل تھا ان میں سے اکثر لو گ ہجرت سے پہلے ہی آفتو ں اور بلا وں میں گر فتا ر ہو کر ہلا ک ہو گئے ان مذ اق اڑانے والو ں میں سے ایک خالد بن ولید کا با پ ولید بن مغیرہ تھا یہ ابو جہل کا چچا تھا قریش کے دولت مند لو گو ں میں اس کا شما ر ہو تا تھا حج کے مہینے میں یہ تما م حاجیوں کو کھا نا کھلا تا تھا کسی کو چولہا نہیں جلا نے دیتا تھا لو گ اس کی بہت تعریف کر تے تھے اس کے قصیدے پڑھتے تھے اس کے بہت سے با غ تھے ایک با غ تو ایسا تھا جس میں تما م سا ل بھل لگتا تھا اس نے آپ ﷺ کو اس قدر تکلیف پہنچا ئی کہ آپ ﷺ نے اس کو بد دعا دی پھر اس کا تما م ما ل ختم ہوگیا اس کے با غ تبا ہ ہو گئے پھر حج کے دنو ں میں کو ئی اس کا ن م لینے والا بھی نہیں رہا

ایک روز جبرائیل آپ ﷺ نے پا س تشریف لا ئے اس وقت آپ ﷺ طو اف کر رہے تھےجبر ائیل نے آکر عرض کیا مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں آپ ﷺ کا مذاق اڑا نے والو ں سے نجا ت دلا وں ایسے میں ولید بن مغیرہ ادھر سے گزراحضرت جبرائیل نے پو چھا آپ ﷺ اسے کیسا آدمی پا تے ہیں آپ ﷺ نے جو اب دیا کہ یہ اللہ کا برا بند ہ ہے پر جبرائیل نے اس کے پیر کی طر ف اشا رہ کیا اور بو لے میں نے اسے انجا م تک پہنچا دیا ہے

اس کے بعد اسو د یہا ں سے گزارا آپ ﷺ نے فر ما یا یہ برا آدمی ہے حضرت جبرائیل نے اس کی آنکھ کی طر ف اشا رہ کیا اور بو لے کہ میں نے اسے انجا م تک پہنچا دیا ہے پھر حا رث گزارا حضرت جبرائیل نے اس کے پیٹ کی طر ف اشا رہ کیا اور بو لے کہ میں نے اسے انجا م تک پہنچا دیا ہے

اس واقعے کے بعد اسود بن یغو ث اپنے گھر سے نکلا تو اس کو لو کے تھپڑوں نے جھلسا دیا اس کا چہرہ جل کے بلکل سیا ہ ہو گیا ہے جب یہ گھر واپس آیا تو گھر والے اسے پہچا ن نہ سکے انہو ں نے اسے گھر سے نکا ل دیا اور دروازہ بند کر دیا اس کے بعد وہ شدید پیا س میں مبتلا ہو گیا مسلسل پا نی پیتا رہا یہا ں تک کہ اس کا  پیٹ پھٹ  گیا

حا رث بن عیطلہ اس کے سا تھ یہ ہو ا  اس نے نمکین مچھلی کھا لی اس کے بعد وہ شدید پا نی پیتا رہا کہ اس کا بھی پیٹ پھٹ گیا  ولید بن مغیرہ ایک روز ایک شخص کے پاس سے گزارا وہ شخص تیر بنا رہا تھا اتفا ق سے وہ تیر اس کے کپڑے میں لگ گیا تکبر کی وجہ سے اس نے جھک کت تیر نکا لنا پسند نہیں کیا اور اسے ہی آگے بڑھ گیا تو تیر اس کی پنڈلی میں چبھ گیا جس کی وجہ سے زہر پھیل گیا اور وہ مر گیا

عا ص بن وائل کے تلو ے میں ایک کا نٹا چبھا جس کی وجہ سے اس کے پیر میں اتنا ورم آگیا کہ وہ چکی کے پا ٹ کی طر ح چپٹا ہو گیا اسی حا لت میں اس کی مو ت واقع ہو ئی

حضرت عبا س ے روایت ہے کہ یہ لو گ ایک ہی رات میں ہلا ک ہو ئے تھے نبی کریم ﷺ نے محسو س کیا کہ قریش مسلما نو ں کو بہت زیا دہ تکا لیف پہنچا رہے ہیں اور مسلما نو ں میں بھی اتنی طا قت نہیں کہ ا ن لو گو ں کو کچھ کہہ سکیں تو آپ ﷺ نے مسلما نو ں سے فر ما یا : تم لو گ روئے زمین پر ادھر اُدھر پھیل جا و اللہ پا ک تمھیں پھر ایک سا تھ جمع کر دے گا ہم کہا ں جا ئیں ایک صحا بہ نے پو چھا :

آپ ﷺ نے ملک حبشہ کی طر ف اشارہ کر تے ہو ئے فر ما یا تم لو گ ملک حبشہ کی طر ف چلے جا و کیو نکہ وہا ں کا با دشاہ نیک ہے وہ کسی پر ظلم نہیں ہو نے دیتا اور سچا ئی کی سر زمین ہے یہا ں تک اللہ پا ک ان مصبیتو ں کا خا تمہ کر کے تمھا رے لئے آسما نیا ں پیدا کر دے

حد یث میں آتا ہے کہ جو شخص اپنے دین کو بچا نے کے لئے ادھر سے اُدھر گیا چاہے وہ ایک با لشت ہی چلا اس کے لئےجنت واجب کر دی  اس کے بعد بہت سے مسلما ن اپنے دین کو بچا نے کے لئے اپنے وطن سے ہجر ت کر گئے ان میں سے کچھ ایسے تھے جنہو ں نے اپنے بیو ی بچو ں کے ساتھ ہجر ت کی اوری کچھ سے تنہا ہی ہجر ت کی جن لو گو ں نے بیو ی سمیت ہجر ت کی ان میں عثما ن غنی بھی تھے

کتا ب کے تا لیف عبداللہ فا رانی